الف نظامی
لائبریرین
سبز و شاداب گلستانِ تمنا ہووے
کاش مسکن مِرا صحرائے مدینہ ہووے
مجھ کو بھی روضہ ء اقدس کی زیارت ہو نصیب
زہے قسمت جو سفر کُوئے مدینہ ہووے
جب کہیں قافلے والے ، کہ مدینہ کو چلے
شوق میں پھر تو مرا اور ہی نقشہ ہووے
ایسی صورت میں درِ شاہِ عرب تک پہنچوں
حال جیسے کسی ناچیز گدا کا ہووے
باندھ کر ہاتھ کروں عرض بصد عجز و نیاز
خدمتِ شاہ میں جیسے کوئی بردا ہووے
گوہرِ اشک نثارِ قدمِ پاک کروں
جُز تہی دستی جو کچھ اور نہ تحفہ ہووے
(حاجی امداد اللہ مہاجر مکی رحمۃ اللہ علیہ)
کاش مسکن مِرا صحرائے مدینہ ہووے
مجھ کو بھی روضہ ء اقدس کی زیارت ہو نصیب
زہے قسمت جو سفر کُوئے مدینہ ہووے
جب کہیں قافلے والے ، کہ مدینہ کو چلے
شوق میں پھر تو مرا اور ہی نقشہ ہووے
ایسی صورت میں درِ شاہِ عرب تک پہنچوں
حال جیسے کسی ناچیز گدا کا ہووے
باندھ کر ہاتھ کروں عرض بصد عجز و نیاز
خدمتِ شاہ میں جیسے کوئی بردا ہووے
گوہرِ اشک نثارِ قدمِ پاک کروں
جُز تہی دستی جو کچھ اور نہ تحفہ ہووے
(حاجی امداد اللہ مہاجر مکی رحمۃ اللہ علیہ)