سبق الفت کا دشمن کو پڑھانا ہے

loneliness4ever

محفلین

گلے مل کر تمہیں نفرت مٹانا ہے
سبق الفت کا دشمن کو پڑھانا ہے

مرے بچوں بڑھانا ہےمحبت کو
عدو کو دوست تم نے ہی بنانا ہے

سکھانا ہےتمہیں سنت محمد کی
محبت سے ہی نفرت کو ہرانا ہے

بدلنا ہے روایت تم کو بدلے کی
محبت کو ہی بچوں تک لے جانا ہے

مرے بچوں وطن مل کر بنایا تھا
اسے مل کر ہی دشمن سے بچانا ہے

لہو دے کر وطن ہم نے بنایا تھا
لہو لے کرنہیں اس کو مٹانا ہے

یہ ہی سنت نبی کی ہے مرے بچوں
خطا دشمن کی بھی دل سے بھلانا ہے

محبت امن ہے اسلام کا چہرہ
یہ ہی ہم نے زمانے کو دکھانا ہے

وطن تجھ سے یہ وعدہ آج کرتے ہیں
نہیں نفرت کبھی دل میں بسانا ہے


س ن مخمور
امر تنہائی
 

الف عین

لائبریرین
یہ مصرع دیکھیں
محبت کو ہی بچوں تک لے جانا ہے۔
مکمل ’لے جانا ‘نہیں بلکہ ’لجانا‘ تقطیع ہوتا ہے جو ایک دوسرا لفظ ہے۔

محبت امن ہے اسلام کا چہرہ
یہ ہی ہم نے زمانے کو دکھانا ہےگا
محبت امن میں کوئی حرف تعلق نہیں ہے، حلانکہ مراد امن اور محبت ہے۔ اس کو بدل دیں۔ دوسرے مصرع میں ’یہی‘ آئے گا، ’یہ ہی‘ نہیں۔
 
Top