پیاسا صحرا
محفلین
سب کے ہاں تم ہوئے کرم فرما
اس طرف کو کبھو گزر نہ کیا
دیکھنے کو رہے ترستے ہم
نہ کیا تو نے رحم - پر نہ کیا
آپ سے ہم گزر گئے کب کے
کیا ہے ! ظاہر میں سفر نہ کیا
کونسا دل ہے وہ؟ کہ جس میں آہ!
خانہ آباد! تو نے گھر نہ کیا
سب کے جوہر نظر میں آئے درد!
بے ہنر! تو نے کچھ ہنر نہ کیا
خواجہ میر درد
اس طرف کو کبھو گزر نہ کیا
دیکھنے کو رہے ترستے ہم
نہ کیا تو نے رحم - پر نہ کیا
آپ سے ہم گزر گئے کب کے
کیا ہے ! ظاہر میں سفر نہ کیا
کونسا دل ہے وہ؟ کہ جس میں آہ!
خانہ آباد! تو نے گھر نہ کیا
سب کے جوہر نظر میں آئے درد!
بے ہنر! تو نے کچھ ہنر نہ کیا
خواجہ میر درد