ارشد چوہدری
محفلین
الف عین
عظیم
خلیل الرحمن
--------
فعولن فعولن فعولن فعولن
--------
ستایا ہے جس نے وہ کیا جانتا ہے
مرے دل کی حالت خدا جانتا ہے
--------------
مروں یا جیوں میں اسے کیا خبر ہے
رلانے کی ہر اک ادا جانتا ہے
-----------
بہت بے خبر ہے یوں کرتا ہے ظاہر
مگر با خبر برملا جانتا ہے
-------------
مرے ساتھ رہتا مرا رب ہے ہر دم
زمانہ تو بے آسرا جانتا ہے
----------
جسے اس نے چاہا وہ محبوب پایا
-------یا
جسے مل گیا ہو جسے اس نے چاہا
وہی وصل کا بس مزا جانتا ہے
----------
جدائی ملی ہو وفاؤں کے بدلے
-----------یا
جدائی ملی جس کو چاہت کے بدلے
جو اس نے سہی ہے سزا جانتا ہے
-----------
سزا جس نے پائی خطا بھی نہیں تھی
رہائی کا وہ بس مزا جانتا ہے
----------
دکھوں میں خدا پر توکّل نہ چھوتے
ترے درد کی وہ دوا جانتا ہے
--------
نہ ارشد کو دو بے وفائی کا طعنہ
نبھانا وہ سب سے وفا جانتا ہے
--------یا
کرے گا کبھی بے وفائی نہ ارشد
وفا کون اس کے سوا جانتا ہے
-------------
عظیم
خلیل الرحمن
--------
فعولن فعولن فعولن فعولن
--------
ستایا ہے جس نے وہ کیا جانتا ہے
مرے دل کی حالت خدا جانتا ہے
--------------
مروں یا جیوں میں اسے کیا خبر ہے
رلانے کی ہر اک ادا جانتا ہے
-----------
بہت بے خبر ہے یوں کرتا ہے ظاہر
مگر با خبر برملا جانتا ہے
-------------
مرے ساتھ رہتا مرا رب ہے ہر دم
زمانہ تو بے آسرا جانتا ہے
----------
جسے اس نے چاہا وہ محبوب پایا
-------یا
جسے مل گیا ہو جسے اس نے چاہا
وہی وصل کا بس مزا جانتا ہے
----------
جدائی ملی ہو وفاؤں کے بدلے
-----------یا
جدائی ملی جس کو چاہت کے بدلے
جو اس نے سہی ہے سزا جانتا ہے
-----------
سزا جس نے پائی خطا بھی نہیں تھی
رہائی کا وہ بس مزا جانتا ہے
----------
دکھوں میں خدا پر توکّل نہ چھوتے
ترے درد کی وہ دوا جانتا ہے
--------
نہ ارشد کو دو بے وفائی کا طعنہ
نبھانا وہ سب سے وفا جانتا ہے
--------یا
کرے گا کبھی بے وفائی نہ ارشد
وفا کون اس کے سوا جانتا ہے
-------------