بہت شکریہ نظم کی پسندیدگی کے لیئے فاتح الدین بشیر بھائی۔۔۔
آپ بالکل صحیح فرما رہے ہیں۔
محترم منظر بھوپالی صاحب نے کراچی والوں کے جذبات کی ترجمانی کی ہے اس نظم کے ذریعے۔۔

غلط بھائی
یہ ہمارے جذبات کی ترجمانی نہیں ہے
 

کاشفی

محفلین
نظم دوبارہ سے حاضرِ خدمت ہے!
ستم کروگے ستم کریں گے
کرم کروگے کرم کریں گے
ہم آدمی ہیں تمھارے جیسے
جوتم کروگے وہ ہم کریں گے

چلائے خنجر تو گھاؤ دیں گے
بنوگے شعلہ آلاؤ دیں گے

ہمیں ڈبونے کی سوچنا مت
تمہیں بھی کاغذ کی ناؤ دیں گے
قلم ہوئے تو قلم کریں گے
جو تم کروگے وہ ہم کریں گے
تم اُٹھتے ہاتھوں کو کاٹ ڈالو
کہ شہر لاشوں سے پاٹ ڈالو
پھر اگلا موسم ہمارا ہوگا
چمن کا سبزہ بھی چاٹ ڈالو

کہ ہم بھی نہ اس سے کم کریں گے
جوتم کروگے وہ ہم کریں گے
گلاب دوگے، گلاب دیں گے
محبتوں کا جواب دیں گے
خوشی کا موسم جو ہم کو دو گے
تمہیں گلوں کی کتاب دیں گے

کبھی سروں کو نہ خم کریں گے
جو تم کروگے وہ ہم کریں گے

وہ دیکھو ظالم کی ہار دیکھو
خدا کی لاٹھی کی مار دیکھو

پروں کو سب کے جو کاٹتا ہے
سمے کے خنجر کی دھار دیکھو
چلو کے جشن اب ہم کریں گ
جو تم کروگے وہ ہم کریں گے
ہواؤں کو اب لگام دے لو
سنو نہ چنگاریوں سے کھیلو

ملی جو رائی بنے گی پروت
ذرا حقیقت سے کام لے لو

ستم کے بدلے ستم کریں گے
جو تم کروگے وہ ہم کریں گے
ابھی رمق بھر ہے روشنی کی
کہ آس باقی ہے زندگی کی
اگر بجھایا آلاؤ تو پھر
نہ ہوگی اک بوند روشنی کی
چراغ کچھ ہم بھی کم کریں
جو تم کروگے وہ ہم کریں گے

نیائے تم کو پکارتا ہے
سنو جو تم میں اُدارتا ہے
ہمیشہ جیتی ہے آدمیت
جو ظلم کرتا ہے ہارتا ہے
ستم کا سر ہم قلم کریں گے
جو تم کروگے وہ ہم کریں گے
ستم کروگے ستم کریں گے
جو تم کروگے وہ ہم کریں گے
(منظر بھوپالی)
 

کاشفی

محفلین
شاعری کی تعریف اور تنقید تو سامع کا حق ہے
سامع پر تنقید شاعر کا حق نہیں چہ جائیکہ شاعر کے ایک فین کا
یہاں کسی کو کسی پر تنقید کرنے سے کوئی نہیں منع فرما رہا ہے۔۔بلکہ کہنا یہ مقصود ہے کہ تنقید کے لیئے الگ دھاگہ بنا لیں۔۔ تاکہ وہاں اپنے دل کی بھڑاس نکال سکیں نقاد۔۔اور پھر نقاد پر بھی تنقید کرسکیں دوسرے ناقدین۔ اتنی سے بات ہے اور کوئی گل نہیں۔۔
اب افتار کے لیئے تیاری کرنی ہے۔۔کرنے دیں۔۔ٹائم ضائع مت کریں۔۔
 
آخری تدوین:

متلاشی

محفلین
ﺳﺘﻢ ﮐﺮﻭﮔﮯ ﺳﺘﻢ ﮐﺮﯾﮟ ﮔﮯ
ﮐﺮﻡ ﮐﺮﻭﮔﮯ ﮐﺮﻡ ﮐﺮﯾﮟ ﮔﮯ
ﮨﻢ ﺁﺩﻣﯽ ﮨﯿﮟ ﺗﻤﮭﺎﺭﮮ ﺟﯿﺴﮯ
ﺟﻮﺗﻢ ﮐﺮﻭﮔﮯ ﻭﮦ ﮨﻢ ﮐﺮﯾﮟ ﮔﮯ
ﭼﻼﺋﮯ ﺧﻨﺠﺮ ﺗﻮ ﮔﮭﺎﺅ ﺩﯾﮟ ﮔﮯ
ﺑﻨﻮﮔﮯ ﺷﻌﻠﮧ ﺁﻻﺅ ﺩﯾﮟ ﮔﮯ
ﮨﻤﯿﮟ ﮈﺑﻮﻧﮯ ﮐﯽ ﺳﻮﭼﻨﺎ ﻣﺖ
ﺗﻤﮩﯿﮟ ﺑﮭﯽ ﮐﺎﻏﺬ ﮐﯽ ﻧﺎﺅ ﺩﯾﮟ ﮔﮯ
ﻗﻠﻢ ﮨﻮﺋﮯ ﺗﻮ ﻗﻠﻢ ﮐﺮﯾﮟ ﮔﮯ
ﺟﻮ ﺗﻢ ﮐﺮﻭﮔﮯ ﻭﮦ ﮨﻢ ﮐﺮﯾﮟ ﮔﮯ
ﺗﻢ ﺍُﭨﮭﺘﮯ ﮨﺎﺗﮭﻮﮞ ﮐﻮ ﮐﺎﭦ ﮈﺍﻟﻮ
ﮐﮧ ﺷﮩﺮ ﻻﺷﻮﮞ ﺳﮯ ﭘﺎﭦ ﮈﺍﻟﻮ
ﭘﮭﺮ ﺍﮔﻼ ﻣﻮﺳﻢ ﮨﻤﺎﺭﺍ ﮨﻮﮔﺎ
ﭼﻤﻦ ﮐﺎ ﺳﺒﺰﮦ ﺑﮭﯽ ﭼﺎﭦ ﮈﺍﻟﻮ
ﮐﮧ ﮨﻢ ﺑﮭﯽ ﻧﮧ ﺍﺱ ﺳﮯ ﮐﻢ ﮐﺮﯾﮟ ﮔﮯ
ﺟﻮﺗﻢ ﮐﺮﻭﮔﮯ ﻭﮦ ﮨﻢ ﮐﺮﯾﮟ ﮔﮯ
ﮔﻼﺏ ﺩﻭﮔﮯ, ﮔﻼﺏ ﺩﯾﮟ ﮔﮯ
ﻣﺤﺒﺘﻮﮞ ﮐﺎ ﺟﻮﺍﺏ ﺩﯾﮟ ﮔﮯ
ﺧﻮﺷﯽ ﮐﺎ ﻣﻮﺳﻢ ﺟﻮ ﮨﻢ ﮐﻮ ﺩﻭ ﮔﮯ
ﺗﻤﮩﯿﮟ ﮔﻠﻮﮞ ﮐﯽ ﮐﺘﺎﺏ ﺩﯾﮟ ﮔﮯ
ﮐﺒﮭﯽ ﺳﺮﻭﮞ ﮐﻮ ﻧﮧ ﺧﻢ ﮐﺮﯾﮟ ﮔﮯ
ﺟﻮ ﺗﻢ ﮐﺮﻭﮔﮯ ﻭﮦ ﮨﻢ ﮐﺮﯾﮟ ﮔﮯ
ﻭﮦ ﺩﯾﮑﮭﻮ ﻇﺎﻟﻢ ﮐﯽ ﮨﺎﺭ ﺩﯾﮑﮭﻮ
ﺧﺪﺍ ﮐﯽ ﻻﭨﮭﯽ ﮐﯽ ﻣﺎﺭ ﺩﯾﮑﮭﻮ
ﭘﺮﻭﮞ ﮐﻮ ﺳﺐ ﮐﮯ ﺟﻮ ﮐﺎﭨﺘﺎ ﮨﮯ
ﺳﻤﮯ ﮐﮯ ﺧﻨﺠﺮ ﮐﯽ ﺩﮬﺎﺭ ﺩﯾﮑﮭﻮ
ﭼﻠﻮ ﮐﮯ ﺟﺸﻦ ﺍﺏ ﮨﻢ ﮐﺮﯾﮟ ﮒ
ﺟﻮ ﺗﻢ ﮐﺮﻭﮔﮯ ﻭﮦ ﮨﻢ ﮐﺮﯾﮟ ﮔﮯ
ﮨﻮﺍﺅﮞ ﮐﻮ ﺍﺏ ﻟﮕﺎﻡ ﺩﮮ ﻟﻮ
ﺳﻨﻮ ﻧﮧ ﭼﻨﮕﺎﺭﯾﻮﮞ ﺳﮯ ﮐﮭﯿﻠﻮ
ﻣﻠﯽ ﺟﻮ ﺭﺍﺋﯽ ﺑﻨﮯ ﮔﯽ ﭘﺮﻭﺕ
ﺫﺭﺍ ﺣﻘﯿﻘﺖ ﺳﮯ ﮐﺎﻡ ﻟﮯ ﻟﻮ
ﺳﺘﻢ ﮐﮯ ﺑﺪﻟﮯ ﺳﺘﻢ ﮐﺮﯾﮟ ﮔﮯ
ﺟﻮ ﺗﻢ ﮐﺮﻭﮔﮯ ﻭﮦ ﮨﻢ ﮐﺮﯾﮟ ﮔﮯ
ﺍﺑﮭﯽ ﺭﻣﻖ ﺑﮭﺮ ﮨﮯ ﺭﻭﺷﻨﯽ ﮐﯽ
ﮐﮧ ﺁﺱ ﺑﺎﻗﯽ ﮨﮯ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﮐﯽ
ﺍﮔﺮ ﺑﺠﮭﺎﯾﺎ ﺁﻻﺅ ﺗﻮ ﭘﮭﺮ
ﻧﮧ ﮨﻮﮔﯽ ﺍﮎ ﺑﻮﻧﺪ ﺭﻭﺷﻨﯽ ﮐﯽ
ﭼﺮﺍﻍ ﮐﭽﮫ ﮨﻢ ﺑﮭﯽ ﮐﻢ ﮐﺮﯾﮟ
ﺟﻮ ﺗﻢ ﮐﺮﻭﮔﮯ ﻭﮦ ﮨﻢ ﮐﺮﯾﮟ ﮔﮯ
ﻧﯿﺎﺋﮯ ﺗﻢ ﮐﻮ ﭘﮑﺎﺭﺗﺎ ﮨﮯ
ﺳﻨﻮ ﺟﻮ ﺗﻢ ﻣﯿﮟ ﺍُﺩﺍﺭﺗﺎ ﮨﮯ
ﮨﻤﯿﺸﮧ ﺟﯿﺘﯽ ﮨﮯ ﺁﺩﻣﯿﺖ
ﺟﻮ ﻇﻠﻢ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﮯ ﮨﺎﺭﺗﺎ ﮨﮯ
ﺳﺘﻢ ﮐﺎ ﺳﺮ ﮨﻢ ﻗﻠﻢ ﮐﺮﯾﮟ ﮔﮯ
ﺟﻮ ﺗﻢ ﮐﺮﻭﮔﮯ ﻭﮦ ﮨﻢ ﮐﺮﯾﮟ ﮔﮯ
ﺳﺘﻢ ﮐﺮﻭﮔﮯ ﺳﺘﻢ ﮐﺮﯾﮟ ﮔﮯ
ﺟﻮ ﺗﻢ ﮐﺮﻭﮔﮯ ﻭﮦ ﮨﻢ ﮐﺮﯾﮟ ﮔﮯ
 
ستم کروگے ستم کریں گے
کرم کروگے کرم کریں گے
ہم آدمی ہیں تمھارے جیسے
جوتم کروگے وہ ہم کریں گے

چلائے خنجر تو گھاؤ دیں گے
بنوگے شعلہ آلاؤ دیں گے

ہمیں ڈبونے کی سوچنا مت
تمہیں بھی کاغذ کی ناؤ دیں گے
قلم ہوئے تو قلم کریں گے
جو تم کروگے وہ ہم کریں گے

تم اُٹھتے ہاتھوں کو کاٹ ڈالو
کہ شہر لاشوں سے پاٹ ڈالو
پھر اگلا موسم ہمارا ہوگا
چمن کا سبزہ بھی چاٹ ڈالو

کہ ہم بھی نہ اس سے کم کریں گے
جوتم کروگے وہ ہم کریں گے

گلاب دوگے، گلاب دیں گے
محبتوں کا جواب دیں گے
خوشی کا موسم جو ہم کو دو گے
تمہیں گلوں کی کتاب دیں گے

کبھی سروں کو نہ خم کریں گے
جو تم کروگے وہ ہم کریں گے

وہ دیکھو ظالم کی ہار دیکھو
خدا کی لاٹھی کی مار دیکھو

پروں کو سب کے جو کاٹتا ہے
سمے کے خنجر کی دھار دیکھو
چلو کے
جشن اب ہم کریں گ
جو تم کروگے وہ ہم کریں گے

ہواؤں کو اب لگام دے لو
سنو نہ چنگاریوں سے کھیلو

ملی جو رائی بنے گی پروت
ذرا حقیقت سے کام لے لو

ستم کے بدلے ستم کریں گے
جو تم کروگے وہ ہم کریں گے

ابھی رمق بھر ہے روشنی کی
کہ آس باقی ہے زندگی کی
اگر بجھایا آلاؤ تو پھر
نہ ہوگی اک بوند روشنی کی
چراغ کچھ ہم بھی کم کریں
جو تم کروگے وہ ہم کریں گے

نیائے تم کو پکارتا ہے
سنو جو تم میں اُدارتا ہے
ہمیشہ جیتی ہے آدمیت
جو ظلم کرتا ہے ہارتا ہے
ستم کا سر ہم قلم کریں گے
جو تم کروگے وہ ہم کریں گے

ستم کروگے ستم کریں گے
جو تم کروگے وہ ہم کریں گے
(منظر بھوپالی)
لاجواب کلام,
 
Top