امین شارق
محفلین
محترم الف عین صاحب
محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب
سحر کو شب نہ مانیں گے
جھوٹ ہے سب نہ مانیں گے
اپنا ہی نقصان کریں گے
باتیں جب نہ مانیں گے
آنکھوں سے اقرار ہے لیکن
زیرِ لب نہ مانیں گے
تم چاہو تو جان بھی حاضر
تم سے کب نہ مانیں گے
ناراض ہیں پر ناراضی کا
ہو جو بھی سبب نہ مانیں گے
نرم طبیعت رکھنے والے
غیض و غضب نہ مانیں گے
سمجھانے میں دیر ہوئی وہ
شاید اب نہ مانیں گے
عادت ہے محبوب کی یہ بد
ہو غصہ تب نہ مانیں گے
اپنی خواہش منوالیں گے
پر میری طلب نہ مانیں گے
جو سوزِ غم کے عادی ہیں
وہ سازِ طرب نہ مانیں گے
دل رکھتے ہیں دل کے قاتل
یہ بات عجب نہ مانیں گے
جھوٹ ہے سب نہ مانیں گے
اپنا ہی نقصان کریں گے
باتیں جب نہ مانیں گے
آنکھوں سے اقرار ہے لیکن
زیرِ لب نہ مانیں گے
تم چاہو تو جان بھی حاضر
تم سے کب نہ مانیں گے
ناراض ہیں پر ناراضی کا
ہو جو بھی سبب نہ مانیں گے
نرم طبیعت رکھنے والے
غیض و غضب نہ مانیں گے
سمجھانے میں دیر ہوئی وہ
شاید اب نہ مانیں گے
عادت ہے محبوب کی یہ بد
ہو غصہ تب نہ مانیں گے
اپنی خواہش منوالیں گے
پر میری طلب نہ مانیں گے
جو سوزِ غم کے عادی ہیں
وہ سازِ طرب نہ مانیں گے
دل رکھتے ہیں دل کے قاتل
یہ بات عجب نہ مانیں گے
کچھ ادب تعظیم کی باتیں ہیں
جو بے ادب نہ مانیں گے
کفار کی یہ بد بختی ہے
سچا مذہب نہ مانیں گے
یہ باطل لوگ قیامت تک
حق کا مطلب نہ مانیں گے
شارؔق وہ نار میں جائیں گے
جو حکمِ رب نہ مانیں گے
جو بے ادب نہ مانیں گے
کفار کی یہ بد بختی ہے
سچا مذہب نہ مانیں گے
یہ باطل لوگ قیامت تک
حق کا مطلب نہ مانیں گے
شارؔق وہ نار میں جائیں گے
جو حکمِ رب نہ مانیں گے