سخندان فارس صفحہ 57

شمشاد

لائبریرین
صفحہ 57

دو۔ فارسی میں ۔۔۔۔ کو کہتے ہیں۔ سنسکرت میں دُوا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یا دوتیا ہے۔
زلو اور زلوک فارسی میں جونک کو کہتے ہیں۔ سنسکرت میں جلوکا ۔۔۔۔۔۔۔۔ ہے۔
شاخ۔ فارسی ہے۔ سنسکرت شاکھا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہے۔

(2) گاؤ۔ فارسی۔ سنسکرت میں گُو ۔۔۔۔۔ کہتے ہیں۔
پار۔ فارسی میں سال گزشتہ۔ اور اس سے پہلے برس کو کہتے ہیں۔ سنسکرت میں پر ۔۔۔۔ ہے۔ اُس میں اس سے زیادہ وسعت ہے۔ چنانچہ پُوتر ۔۔۔۔ بٹیا۔ پوتر ۔۔۔۔۔ پوتا ہے۔ پتامہ۔ دادا۔ پرپتامہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پردادا ہے۔
پارینہ۔ کتب فارسی میں لکھا ہے کہ منسوب بہ پار ہے۔ اسی واسطے پُرانے کو کہتے ہیں۔ سنسکرت میں پران ۔۔۔۔۔۔۔ پُرانا۔ اور پراتن ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور براچین ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پُرانے کو کہتے ہیں۔ کیا عجب ہے کہ پراچین۔ پرائین سے پارینہ ہو گیا ہو۔ دیکھو پارینہ کا پُراناپن ایک برس کا نہیں معلوم ہوتا۔
ناؤ۔ فارسی میں چھوٹی کشتی کو کہتے ہیں۔ سنسکرت میں نَو ۔۔۔۔ کہتے ہیں۔
مندک۔ فارسی میں اُس چیز کو کہتے ہیں۔ جس کی فروخت کا بازار میں کم رواج ہو جائے۔ سنسکرت میں سمند۔ تھوڑ۔ بے نصیب۔ بُرا سشت۔ بیمار۔ کمینہ۔ بے عقل۔
کافور۔ فارسی ہے۔ سنسکرت میں کرپور ہے۔ (دیکھو فصل ۔۔۔صفحہ 73)

الف متحرک

فارسی میں اکثر اصلی ہوتا ہے۔ اس طرح کہ حذف نہیں ہو سکتا۔ جیسے اختر، ارمغان وغیرہ صدہا لفظ ہیں۔ کہیں حذف بھی ہو جاتا ہے۔ چنانچہ اشتر۔ شتر۔ اسمندر۔ سمندر وغیرہ۔ ابھی بیان ہوا ہے کہ دونو طرح آتے ہیں۔ کہیں اہل زبان خود زیادہ کر دیتے ہیں۔ یا یہ کہو کہ اصلی کو گرا دیتے ہیں۔ جیسے بر۔ ابر۔ بے ابے۔ با۔ ابا۔ یہ زیادتی نظم میں ہوتی ہے۔ نثر میں نہیں۔ وہ بھی چھ سات سو برس پہلے ہوتی تھی۔ کئی سو برس
 
Top