صفحہ 75
پیداوار دوا ہے۔ طبابت اور تجارت کی وکالت سے عرب میں پہنچی۔ ان کی زبان نے اپنی طبیعت کے بموجب حرفوں پر اثر کیا۔ جسے تعریب کہتے ہیں۔
زیرہ۔ مشہور دوا ہے۔ سنسکرت میں جیر ۔۔۔۔۔۔۔ یا جیرک ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کہتے ہیں۔
تیز۔ فارسی لفظ ہے۔ سنسکرت میں تیکشن ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہے۔ اور اس وقت ۔۔۔۔۔۔۔ کشاپنی پوری آواز دے رہا ہے۔ وہ کئی آوازیں رکھتا ہے۔ (دیکھو صفحہ 82)۔
کیا عجب ہے کہ اصل زبان میں ایک وقت فقط ش یا ک کی آواز سے یعنی تیشن یا تیکن بولا جاتا ہو۔ ن۔ دونو زبانوں میں اکثر گر پڑتا ہے۔جب تیش یا تیک ہوا۔ تو تُم جانتے ہو کہ ش۔ اور ک۔ ز۔ سے بدل جاتے ہیں۔ کیا عجب ہے کہ اس طرح تیز ہو گیا ہو۔
بوز۔ فارسی ہے۔ بکری کو کہتے ہیں۔ سنسکرت میں۔ بوج ۔۔۔۔۔۔۔۔ بکری یا اترے ہوئے بکرے کو کہتے ہیں۔
کبھی چ سے بدل جاتی ہے۔
سوزن۔ فارسی میں سوئی کو کہتے ہیں۔ سنسکرت میں سوچی ۔۔۔۔۔۔۔۔ کہتے ہیں۔
کبھی گھ سے بدل جاتی ہے۔
دراز۔ فارسی میں لمبے کو کہتے ہیں۔ سنسکرت میں دیرگھ ۔۔۔۔۔۔۔ ہے۔
ہ سے بھی بدل جاتی ہے۔
زر۔ فارسی میں سونا ہے۔ سنسکرت میں ہرن ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سونے کو کہتے ہیں۔ مگر ن اصلی نہیں ہے۔ ہ۔ ارو۔ ز۔ کا مبادلہ عام ہے۔ چنانچہ فارسی میں زدن کا امر ہے۔
زن۔ سنسکرت ہے۔ ہن ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اسی قائدہ سے ہر ۔۔۔۔۔۔۔۔ کا زر بن گیا۔
ے سے بھی بدل جاتی ہے
نزد۔ فارسی میں نزدیک کو کہتے ہیں۔ سنسکرت میں نید ۔۔۔۔۔۔۔۔ کے یہی معنی ہیں۔
فارسی کی زَ سنسکرت میں ہ ہو جاتی ہے