ایم اے راجا
محفلین
کافی دن بعد ایک آمد ہوئی ہے جو اساتذہ کی نذر کرتا ہوں۔
سرابوں کو زادِ سفر کر لیا ہے
طوفانوں کو اپنی ڈگر کر لیا ہے
بنایا ہے میں نے سرِ موج مسکن
تلاطم کو ہی اپنا گھر کر لیا ہے
کہاں تھا کوئی غم، ترے غم سے پہلے
ترا درد اب ہمسفر کر لیاہے
چہاروں طرف اک خلا ہی خلاہے
نہ جانے نظر کو کدھر کر لیا ہے
اجالوں سے وحشت سی ہونے لگی ہے
یہ کس سمت کیسا سفر کر لیا ہے
نہ پگڑی بچی ہے نہ سر ہی بچے گا
یہ کیسی گلی سے گذر کر لیا ہے
ستا کر، رلا کر، جلا کر، بجھا کر
دلِ نا تواں کو نڈر کر لیا ہے
رہوں گا نہ اب کے میں خاموش راجا
بہت خود پہ میں نے جبر کر لیا ہے
طوفانوں کو اپنی ڈگر کر لیا ہے
بنایا ہے میں نے سرِ موج مسکن
تلاطم کو ہی اپنا گھر کر لیا ہے
کہاں تھا کوئی غم، ترے غم سے پہلے
ترا درد اب ہمسفر کر لیاہے
چہاروں طرف اک خلا ہی خلاہے
نہ جانے نظر کو کدھر کر لیا ہے
اجالوں سے وحشت سی ہونے لگی ہے
یہ کس سمت کیسا سفر کر لیا ہے
نہ پگڑی بچی ہے نہ سر ہی بچے گا
یہ کیسی گلی سے گذر کر لیا ہے
ستا کر، رلا کر، جلا کر، بجھا کر
دلِ نا تواں کو نڈر کر لیا ہے
رہوں گا نہ اب کے میں خاموش راجا
بہت خود پہ میں نے جبر کر لیا ہے