حسینی
محفلین
سراج الحق جماعت اسلامی کے نئے امیر مقرر
امیر جماعت اسلامی کے انتخاب کیلئے سابق امیر سید منور حسن، لیاقت بلوچ اور سراج الحق کے درمیان مقابلہ تھا۔ کل ووٹوں کی تعداد 31 ہزار 301 تھی۔
لاہور: (دنیا نیوز، ویب ڈیسک) سراج الحق کو جماعت اسلامی کا نیا امیر چن لیا گیا ہے۔ سراج الحق کا تعلق خیبر پختونخوا کے علاقے دیر سے ہے۔ سراج الحق نے میٹرک تک بنیادی تعلیم مختلف سکولوں میں حاصل کی جس کے بعد گورنمنٹ ڈگری کالج تیمر گرہ سے بی اے کی ڈگری لی۔ پشاور یونیورسٹی سے بی ایڈ اور پھر ایم اے کیا۔ تعلیمی دور میں اٹھویں جماعت سے ہی کالجز یونیورسٹیز کی سطح پر اسلامی جمعیت طلبہ سے وابستہ ہوگئے۔ تین سال صوبہ سرحد جمعیت کے ناظم رہے۔ بعد ازاں 1998ء میں اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے ناظم اعلیٰ بنے۔ تعلیمی مراحل سے فراغت کے بعد جب عملی میدان میں گئے تو تقریبا ایک سال جماعت اسلامی کے کارکن کے طور پر کام کیا بعد میں رکن بن گئے۔ ایک سال ضلع دیر میں جندول کے علاقہ میںرکن کی ذمہ داریاں نبھاتے رہے پھر جماعت اسلامی صوبہ سرحد کے سیکرٹری جنرل کے طور پر فرائض سرانجام دیتے رہے۔ اکتوبر2002ء کے انتخابات میں دینی جماعتوں کے اتحاد ایم ایم اے کی حکومت کے قیام کے ساتھ ہی بطور سینئر وزیر حکومت میں چار سال فرائض سرانجام دیے۔ بعد ازاں 2003ء میں جماعت اسلامی صوبہ سرحد کے امیر بنے۔ اپریل 2009ء میں جماعت اسلامی کے مرکزی انتخاب کے بعد انہیں امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منورحسن نے نائب امیر کی ذمہ داری سونپی جسے وہ بخوبی انجام دے رہے ہیں۔ امیر جماعت اسلامی کے انتخاب کیلئے سابق امیر سید منور حسن، لیاقت بلوچ اور سراج الحق کے درمیان مقابلہ تھا جبکہ کل ووٹوں کی تعداد 31 ہزار 301 تھی۔
امیر جماعت اسلامی کے انتخاب کیلئے سابق امیر سید منور حسن، لیاقت بلوچ اور سراج الحق کے درمیان مقابلہ تھا۔ کل ووٹوں کی تعداد 31 ہزار 301 تھی۔
لاہور: (دنیا نیوز، ویب ڈیسک) سراج الحق کو جماعت اسلامی کا نیا امیر چن لیا گیا ہے۔ سراج الحق کا تعلق خیبر پختونخوا کے علاقے دیر سے ہے۔ سراج الحق نے میٹرک تک بنیادی تعلیم مختلف سکولوں میں حاصل کی جس کے بعد گورنمنٹ ڈگری کالج تیمر گرہ سے بی اے کی ڈگری لی۔ پشاور یونیورسٹی سے بی ایڈ اور پھر ایم اے کیا۔ تعلیمی دور میں اٹھویں جماعت سے ہی کالجز یونیورسٹیز کی سطح پر اسلامی جمعیت طلبہ سے وابستہ ہوگئے۔ تین سال صوبہ سرحد جمعیت کے ناظم رہے۔ بعد ازاں 1998ء میں اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے ناظم اعلیٰ بنے۔ تعلیمی مراحل سے فراغت کے بعد جب عملی میدان میں گئے تو تقریبا ایک سال جماعت اسلامی کے کارکن کے طور پر کام کیا بعد میں رکن بن گئے۔ ایک سال ضلع دیر میں جندول کے علاقہ میںرکن کی ذمہ داریاں نبھاتے رہے پھر جماعت اسلامی صوبہ سرحد کے سیکرٹری جنرل کے طور پر فرائض سرانجام دیتے رہے۔ اکتوبر2002ء کے انتخابات میں دینی جماعتوں کے اتحاد ایم ایم اے کی حکومت کے قیام کے ساتھ ہی بطور سینئر وزیر حکومت میں چار سال فرائض سرانجام دیے۔ بعد ازاں 2003ء میں جماعت اسلامی صوبہ سرحد کے امیر بنے۔ اپریل 2009ء میں جماعت اسلامی کے مرکزی انتخاب کے بعد انہیں امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منورحسن نے نائب امیر کی ذمہ داری سونپی جسے وہ بخوبی انجام دے رہے ہیں۔ امیر جماعت اسلامی کے انتخاب کیلئے سابق امیر سید منور حسن، لیاقت بلوچ اور سراج الحق کے درمیان مقابلہ تھا جبکہ کل ووٹوں کی تعداد 31 ہزار 301 تھی۔