سراج الحق جماعت اسلامی کے نئے امیر مقرر

حسینی

محفلین
سراج الحق جماعت اسلامی کے نئے امیر مقرر
217156_44797176.jpg

امیر جماعت اسلامی کے انتخاب کیلئے سابق امیر سید منور حسن، لیاقت بلوچ اور سراج الحق کے درمیان مقابلہ تھا۔ کل ووٹوں کی تعداد 31 ہزار 301 تھی۔
لاہور: (دنیا نیوز، ویب ڈیسک) سراج الحق کو جماعت اسلامی کا نیا امیر چن لیا گیا ہے۔ سراج الحق کا تعلق خیبر پختونخوا کے علاقے دیر سے ہے۔ سراج الحق نے میٹرک تک بنیادی تعلیم مختلف سکولوں میں حاصل کی جس کے بعد گورنمنٹ ڈگری کالج تیمر گرہ سے بی اے کی ڈگری لی۔ پشاور یونیورسٹی سے بی ایڈ اور پھر ایم اے کیا۔ تعلیمی دور میں اٹھویں جماعت سے ہی کالجز یونیورسٹیز کی سطح پر اسلامی جمعیت طلبہ سے وابستہ ہوگئے۔ تین سال صوبہ سرحد جمعیت کے ناظم رہے۔ بعد ازاں 1998ء میں اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے ناظم اعلیٰ بنے۔ تعلیمی مراحل سے فراغت کے بعد جب عملی میدان میں گئے تو تقریبا ایک سال جماعت اسلامی کے کارکن کے طور پر کام کیا بعد میں رکن بن گئے۔ ایک سال ضلع دیر میں جندول کے علاقہ میںرکن کی ذمہ داریاں نبھاتے رہے پھر جماعت اسلامی صوبہ سرحد کے سیکرٹری جنرل کے طور پر فرائض سرانجام دیتے رہے۔ اکتوبر2002ء کے انتخابات میں دینی جماعتوں کے اتحاد ایم ایم اے کی حکومت کے قیام کے ساتھ ہی بطور سینئر وزیر حکومت میں چار سال فرائض سرانجام دیے۔ بعد ازاں 2003ء میں جماعت اسلامی صوبہ سرحد کے امیر بنے۔ اپریل 2009ء میں جماعت اسلامی کے مرکزی انتخاب کے بعد انہیں امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منورحسن نے نائب امیر کی ذمہ داری سونپی جسے وہ بخوبی انجام دے رہے ہیں۔ امیر جماعت اسلامی کے انتخاب کیلئے سابق امیر سید منور حسن، لیاقت بلوچ اور سراج الحق کے درمیان مقابلہ تھا جبکہ کل ووٹوں کی تعداد 31 ہزار 301 تھی۔
 

حسینی

محفلین
امید ہے اب جماعت اسلامی سراج الحق کی قیادت میں دہشت گردوں کی بے جا حمایت کی بجائے پاکستان کی مظلوم عوام کی آواز بنے گی۔
منور حسن کے فرسودہ خیالات سے نکل کر مودودی اور قاضی کے افکار کو اپنانے کی کوشش کرے گی۔
ملک میں جاری دہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئے ظالمان کا ساتھ دینے کی پالیسی تبدیل کرے گی۔
 

قیصرانی

لائبریرین
امید ہے اب جماعت اسلامی سراج الحق کی قیادت میں دہشت گردوں کی بے جا حمایت کی بجائے پاکستان کی مظلوم عوام کی آواز بنے گی۔
منور حسن کے فرسودہ خیالات سے نکل کر مودودی اور قاضی کے افکار کو اپنانے کی کوشش کرے گی۔
ملک میں جاری دہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئے ظالمان کا ساتھ دینے کی پالیسی تبدیل کرے گی۔
اگرچہ امید تو نہیں، کہ جماعت میں اجتماعی سوچ کے خلاف شاید ہی کوئی جاتا ہو، اور جو جاتا ہے، وہ جماعت سے ہی چلا جاتا ہے
 

arifkarim

معطل
یہ جماعت اسلامی، طالبان، لشکر جھنگوی وغیرہ جیسی دیگر اسلامی دہشت گرد مسلح جماعتوں کو تحفظ فراہم کرنے والی جماعت ہے۔ ملک میں مذہب کے نام پر فساد، انتشار پھیلانے میں بھی یہ پیش پیش ہوتے ہیں۔ لیکن حیرت ہے ابھی تک کسی حکومت نے اس جماعت پر کوئی سیاسی پابندی نہیں لگائی۔ کیا یہ وہی لوگ نہیں ہیں جنہوں نے 1971 میں پاک فوج کے ساتھ ملکر بے گناہ بنگالی مسلمانوں، ہندوؤں کیخلاف "جہاد" کیا تھا؟
http://en.wikipedia.org/wiki/Bangladesh_Jamaat-e-Islami#International_Crimes_Tribunal
 
Top