سعید احمد سجاد
محفلین
سر الف عین
محمّد احسن سمیع :راحل:
محمد خلیل الرحمٰن اور دیگر احباب سے اصلاح کی درخواست ہے
تری تلاش میں ہم ایسے بے مقام رہے
زمیں کی خاک تھے تاروں سے ہم کلام رہے
جھلک رہا ہے ترا ذکر میرے شعروں میں
ہر ایک لفظ میں پنہاں ترا ہی نام رہے
حسین لب ترے نازک گلاب جیسے ہیں
جو اک جھلک انھیں دیکھے سدا غلام رہے
خدا کی ذات ہو راضی کچھ اس طرح تجھ سے
کہ رحمتوں کا سدا تیرے گھر قیام رہے
تمھاری زلفِ پریشان کے سنورنے سے
سرور و لطف سے مخمور میری شام رہے
اگر کبھی مری کٹیا میں تم چلے آؤ
تو روشنی کا مرے گھر میں اہتمام رہے
محمّد احسن سمیع :راحل:
محمد خلیل الرحمٰن اور دیگر احباب سے اصلاح کی درخواست ہے
تری تلاش میں ہم ایسے بے مقام رہے
زمیں کی خاک تھے تاروں سے ہم کلام رہے
جھلک رہا ہے ترا ذکر میرے شعروں میں
ہر ایک لفظ میں پنہاں ترا ہی نام رہے
حسین لب ترے نازک گلاب جیسے ہیں
جو اک جھلک انھیں دیکھے سدا غلام رہے
خدا کی ذات ہو راضی کچھ اس طرح تجھ سے
کہ رحمتوں کا سدا تیرے گھر قیام رہے
تمھاری زلفِ پریشان کے سنورنے سے
سرور و لطف سے مخمور میری شام رہے
اگر کبھی مری کٹیا میں تم چلے آؤ
تو روشنی کا مرے گھر میں اہتمام رہے