حسان خان
لائبریرین
سری نگر میں واقع عالی مسجد کشمیر کی دوسری سب سے بڑی مسجد ہے۔
اس مسجد کی عمارت ۱۴۷۱ عیسوی میں سلطان حسن شاہ کے دورِ حکومت میں تعمیر ہوئی تھی۔ سترہویں صدی عیسوی میں افغان دورِ حکومت کے دوران آتش زدگی کی وجہ سے افغان فرماندار عبداللہ خان کے توسط سے یہ دوبارہ تعمیر ہوئی تھی۔
عالی مسجد لکڑی سے معماری کا ایک منفرد نمونہ ہے جس کے اندر اور باہر سینکڑوں چوبی ستون دیکھے جا سکتے ہیں۔ یہ عمارت کشمیر کی علاقائی طرزِ تعمیر کا ایک بہترین نمونہ ہے اور ساتھ ساتھ غنی تاریخی سرگزشت کی حامل بھی ہے۔
عالی مسجد صدیاں گزر جانے کے بعد بھی ابھی تک موجود ہے اور ہر ہفتے نمازِ جمعہ کے موقع پر ہزاروں کشمیری اس میں خاص شکوہ سے نماز کی ادائیگی کرتے ہیں۔
اس مسجد کی عمارت ۱۴۷۱ عیسوی میں سلطان حسن شاہ کے دورِ حکومت میں تعمیر ہوئی تھی۔ سترہویں صدی عیسوی میں افغان دورِ حکومت کے دوران آتش زدگی کی وجہ سے افغان فرماندار عبداللہ خان کے توسط سے یہ دوبارہ تعمیر ہوئی تھی۔
عالی مسجد لکڑی سے معماری کا ایک منفرد نمونہ ہے جس کے اندر اور باہر سینکڑوں چوبی ستون دیکھے جا سکتے ہیں۔ یہ عمارت کشمیر کی علاقائی طرزِ تعمیر کا ایک بہترین نمونہ ہے اور ساتھ ساتھ غنی تاریخی سرگزشت کی حامل بھی ہے۔
عالی مسجد صدیاں گزر جانے کے بعد بھی ابھی تک موجود ہے اور ہر ہفتے نمازِ جمعہ کے موقع پر ہزاروں کشمیری اس میں خاص شکوہ سے نماز کی ادائیگی کرتے ہیں۔