سر جُکھانےکی عادت نہیں ہے

نیلم

محفلین
سر جُکھانےکی عادت نہیں ہے
آنسو بہانےکی عادت نہیں ہے
ہم کھو گئےتو پچھتاؤ گےبہت
ہمیں لوٹ کےآنےکی عادت نہیں ہے
تیرےدر پہ محبت کےسوالی بن جاتے
لیکن ہاتھ پھیلانےکی عادت نہیں ہے
تیری یادیں عزیزہیں بہت
مگر وقت گنوانےکی عادت نہیں ہے
تم سخت دل نکلےکیاگلہ کریں ہم
شکوہ دل لب پہ لانےکی عادت نہیں ہے
بددعابھی کیاکریں حق میں تمھارے
ہمیں تو دل بھی دُکھانےکی عادت نہیں ہے.
 
سر جھکانے کی عادت نہیں ہے
آنسوں بہانے کی عادت نہیں ہے

ہم کھو گئے تو پچھتاؤ گے بہت
ہماری لوٹ کے آنے کی عادت نہیں ہے

تیرے در پے محبت کے سوالی بن جاتے
لیکن ہاتھ پھیلانے کی عادت نہیں ہے

تیری یادیں عزیز ہیں بہت
مگر وقت گنوانے کی عادت نہیں ہے

تم سخت دل نکلے کیا گلہ کریں ہم
شکوہ دل لب پہ لانے کی عادت نہیں ہے

بد دعا بھی کیا کریں حق میں تمھارے ؟
ہمیں تو دل بھی دکھانے کی عادت نہیں ہے . . . !
 
Top