کاشفی

محفلین
غزل
(بشیر بدر بھوپالی)
سر سے پا تک وہ گلابوں کا شجر لگتا ہے
باوضو ہو کے بھی چھوتے ہوئے ڈر لگتا ہے

میں ترے ساتھ ستاروں سے گزر سکتا ہوں
کتنا آسان محبت کا سفر لگتا ہے

مجھ میں رہتا ہے کوئی دشمن جانی میرا
خود سے تنہائی میں ملتے ہوئے ڈر لگتا ہے

بُت بھی رکھے ہیں، نمازیں بھی ادا ہوتی ہیں
دل میرا دل نہیں، اللہ کا گھر لگتا ہے

زندگی تو نے مجھے قبر سے کم دی ہے زمیں
پاؤں پھیلاؤں تو دیوار میں سر لگتا ہے
 

کاشفی

محفلین
تعارفِ شاعر:
نام سید محمد بشیر،ڈاکٹر۔۱۵؍فروری ۱۹۲۵ء کو کان پور میں پیدا ہوئے۔ اعلی تعلیم علی گڑھ یونیورسٹی سے حاصل کی۔ ایم اے کے امتحان میں یونیورسٹی کے تمام شعبوں میں سب سے زیادہ نمبر حاصل کرنے پر ’’رادھا کرشن‘‘ ایوارڈ ملا۔’’آزادی کے بعد اردو غزل کا تنقیدی مطالعہ‘‘لکھ کر پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ پہلے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبۂ اردو میں تقرر ہوا۔ بعد میں میرٹھ یونیورسٹی سے وابستہ ہوگئے۔ان کی تصانیف کے نام یہ ہیں: ’اکائی‘، ’آسمان‘،’امیج‘، ’آہٹ‘، ’اللہ حافظ‘، ’آمد‘، ’بیسویں صدی میں اردو غزل‘، ’کلیات بشیر بدر‘ بھی شائع ہوگئی ہے۔ آپ کی غزلوں کا انتخاب ہندی میں ’’تمہارے لیے ‘‘ کے نام سے شائع ہوگیا ہے۔ اردواکیڈمی یوپی اور بہار اردو اکادمی نے ان کی کتابوں پر انعام دیا ہے ۔ میراکادمی نے ان کو ’’امتیاز میر‘‘ پیش کیا ہے۔
بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد دوم)،محمد شمس الحق،صفحہ:170
 

الف عین

لائبریرین
کیا شمس الحق صاحب نے ان کو ’بھوپالی‘ لکھا ہے؟ بھوپال میں بس گئے ہیں۔ بس۔
تاریخ پیدائش اور مقام میں بھی مجھے شک ہے۔
 

کاشفی

محفلین
کیا شمس الحق صاحب نے ان کو ’بھوپالی‘ لکھا ہے؟ بھوپال میں بس گئے ہیں۔ بس۔
تاریخ پیدائش اور مقام میں بھی مجھے شک ہے۔
آپ دُرست فرما رہے ہیں۔نہیں لکھا ہے۔۔
لیکن بھوپال میں بسنے کی وجہ سے بھوپال کے لوگ انہیں بھوپالی کہہ کر پکارنا زیادہ پسند کرتے ہیں۔

ویسے کویتا کوش (kavitakosh.org) کے مطابق ان کی جائے پیدائش مادھیا پردیش بھوپال ہے۔۔اور بشیر بدر صاحب بھوپال کے مشہور لوگوں کی فہرست میں بھی شامل ہیں۔۔لہذا یہ بھوپالی ہوئے۔۔۔

اگر تلاش کروں کوئی مل ہی جائے گا
مگر تمہاری طرح کون مجھ کو چاہے گا

(بشیر بدر)
 
Top