سر پہ رکھے گا مرے دستِ اماں کتنی دیر

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
سر پہ رکھے گا مرے دستِ اماں کتنی دیر
باد ِ بے درد میں تنکوں کا مکاں کتنی دیر

پوچھتی ہیں مری اقدار مرے بچوں سے
ساتھ رکھو گے ہمیں اور میاں کتنی دیر

بجھ گئی آگ تمناؤں کی جلتے جلتے
کچھ دھواں باقی ہے لیکن یہ دھواں کتنی دیر

رزق برحق ہے مگر یہ کسے معلوم کہ اب
رزق لکھا ہے مقدر میں کہاں کتنی دیر

جا چکے پتے ، ہوائیں بھی چلی جائیں گی
بے سبب ٹھہرے گی پیڑوں پہ خزاں کتنی دیر

ریگ زاروں میں کسے ڈھونڈنے نکلے ہو ظہیر
ریت پر رہتے ہیں قدموں کے نشاں کتنی دیر

ظہیراحمدظہیر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔ ۲۰۰۳
فاتح سید عاطف علی محمد تابش صدیقی کاشف اختر
 
آخری تدوین:

ابن رضا

لائبریرین
نذرانہ ءِ تحسین قبول ہو محترم:
لطف لیتے رہے ہم آپ کے شعروں سے ظہیر
بار ہا بار انہیں پڑھ کے یہاں کتنی دیر


نیز مقطع میں نشان کے نون کو غنہ کردیجیے
 
آخری تدوین:

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
نذرانہ ءِ تحسین قبول ہو محترم:
لطف لیتے رہے ہم آپ کے شعروں سے ظہیر
بار ہا بار انہیں پڑھ کے یہاں کتنی دیر


نیر مقطع میں نشان کے نون کو غنہ کردیجیے

بہت بہت شکریہ ابن رضا بھائی ! پہلی دفعہ اس محفل میں ہمیں کسی نے منظوم داد دی ہے ، اور کیا خوب داد دی ہے ۔ اس داد پر آپ کو بہت داد!!!:):):)
ٹائپو کی نشاندہی کیلئے بھی بہت شکریہ۔ تصحیح کردی ہے۔ اس توجہ اور خلوص کے لئے بہت ممنون ہوں۔ خدا آپ کو سلامت رکھے۔ آپ کی توجہ کا طلبگار رہوں گا۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
واہ واہ کیا کہنے جناب۔ ردیف بھی لا جواب اور غزل بھی لا جواب

واہ بہت خوب ظہیر بھائی

بہت خوب ظہیر بھائی :)

بہت نوازش ، بہت کرم !! خدا خوش رکھے۔
 
Top