خرم شہزاد خرم
لائبریرین
سر پہ سایہ نہیں ہے بادل کا
دیکھ کیسا ہے حال پاگل کا
اب مرا گھر نہیں مرے بس میں
راستہ کھو گیا ہے جنگل کا
حادثے اب مرے مقدر ہیں
میں تو الجھا ہوں تیرے کاکل کا
پھول سے لگتے ہیں مجھے بچے
چاہے بچہ ہو ایک قاتل کا
دیکھ خرم نہیں ہے اب کوئی
دورتک نے نشان منزل کا
سر جی اس کو بھی دیکھ لے شکریہ
دیکھ کیسا ہے حال پاگل کا
اب مرا گھر نہیں مرے بس میں
راستہ کھو گیا ہے جنگل کا
حادثے اب مرے مقدر ہیں
میں تو الجھا ہوں تیرے کاکل کا
پھول سے لگتے ہیں مجھے بچے
چاہے بچہ ہو ایک قاتل کا
دیکھ خرم نہیں ہے اب کوئی
دورتک نے نشان منزل کا
سر جی اس کو بھی دیکھ لے شکریہ