سزا یافتہ شخص 18 کروڑ عوام کی قسمت کا فیصلہ کر رہا ہے ؛ چیف جسٹس۔
اسلام آباد(نمائندہ جنگ)سپريم کورٹ کے چيف جسٹس افتخار محمد چوہدري نے اسپيکر قومي اسمبلي رولنگ کيس کے دوران ريمارکس ديتے ہوئے کہا کہ کيا يہ حقيقت نہيں کہ 18 کروڑ عوام کي قسمت کا فيصلہ ايک سزا يافتہ شخص کر رہا ہے،ہميں صرف آئين کي بالادستي، جمہوريت کي بقاء کو مدنظر رکھناہے? دوران سماعت اٹارني جنرل فاضل بنچ کے ساتھ تکرار کرتے رہے اور عدالتي احکامات کے باوجود غير متعلقہ دلائل دينے پر بضد رہے، اٹارني جنرل کے رويّے پر عدالت نے شديد برہمي کا اظہار کرتے ہوئے انہيں حد ميں رہنے کي ہدايت کي? اسپيکر قومي اسمبلي فہميدہ مرزانے رولنگ سے متعلق تحريري جواب سپريم کورٹ ميں جمع کرادياہے جس ميں ان کے فيصلے کيخلاف دائر درخواستوں کو مسترد کرنے کي استدعا کي ہے? اسپيکر نے جواب ميں موقف اختيار کيا ہے کہ 18 ويں ترميم کے بعد کسي بھي رکن پارليمنٹ کي اہليت يا نااہليت کے متعلق فيصلہ کرنے کا انہيں مکمل اور حتمي اختيار حاصل ہے اور يہ سپريم کورٹ کے متوازي ہے نہ تابع? اور فيصلے کو کسي عدالت ميں چيلنج نہيں کيا جاسکتا?سپر يم کورٹ کے تين رکني بينچ نے اسپيکر رو لنگ کيخلاف دائر مقدمات کي سماعت کرتے ہوئے اٹارني جنرل عرفان قادر کو آج اپنے دلائل مکمل کر نے کي ہدايت کي? اس بات کا امکان ہے کہ فاضل عدالت آج منگل کو وزير اعظم کي نا اہلي کے کيس ميں اپنا فيصلہ سنا دے گي?عدالت کے رو برو وزير اعظم سيد يو سف رضا گيلاني کے وکيل اعتزاز احسن اور وفاق کے وکيل منير پرا چہ نے اپنے دلائل مکمل کر ليے ہيں تا ہم اٹارني جنرل کے دلائل ابھي جا ري ہيں?اٹارني جنرل اپنے دلائل کے دوران کئي بار فاضل بينچ کے ساتھ تکرار کرتے رہے اور عدالتي احکامات کے با وجود غير متعلقہ دلائل دينے پر بضد رہے، اٹارني جنرل نے وزير اعظم کو نا اہل قرار دينے والے سات رکني بينچ کے فيصلے اور مقدمات کو سماعت کے ليے لگا نے کے حوالے سے چيف جسٹس کے اختيارات اور ديگر عدالتي معاملات کو زبر دست تنقيد کا نشا نہ بنانا اور اپني صفائي بھي پيش کي کہ ميں نے عدالت ميں کوئي اشارے نہيں کيے تھے اور ميڈيا پر غلط رپورٹنگ ہو رہي ہے?اس ليے ميڈيا کو عدالتي کو ريج سے روک ديا جائے يا پھر کمرہ عدالت ميں کيمرے لگائے جائيں ?کہ عدالت ميں کون کيا کر رہا ہے?اٹارني جنرل نے اپنے دلائل ميں کہا کہ اس کيس کي سماعت کے ليے لا رجر بينچ بنايا جائے?عدالت اس کيس کي تيز تر سماعت کيوں کر رہي ہے ?سپر يم کورٹ ميں جو کيسز پہلے داخل ہو ئے انکي پہلے سماعت کي جائے اور يہ کہ سات رکني بينچ نے ميرٹ کي بجائے فيصلے ميں صرف شا عري کي ہے?اس ليے اسپيکر شاعري کا کيا جائزہ ليتي?اٹارني جنرل کے ان دلائل پر عدالت نے ان کو کيس سے متعلق دلائل دينے کي ہدايت کي اور کہا کہ اگر آپ متعلقہ دلائل نہيں ديتے تو پھر جو جي ميں آئے بات کرتے رہو ہم آپ سے کوئي سوال نہيں کرتے تو اٹارني جنرل نے کہا کہ عدالت ناراض ہو گئي ہے اس ليے کيس کو کل سن ليا جائے? اسپيکرقومي اسمبلي فہميدہ مرزانے رولنگ سے متعلق تحريري جواب سپريم کورٹ ميں جمع کرادياہے ?جس ميں انکے فيصلے کے خلاف دائر درخواستوں کو مسترد کر نے کي استدعا کي ہے?چيف جسٹس کي سربراہي ميں جسٹس جواد ايس خواجہ اور جسٹس خلجي عارف حسين پر مشتمل تين رکني بينچ نے کيس کي سماعت کي?دوران سماعت بيرسٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ اسپيکر کي رولنگ کيخلاف درخواستيں قابل سماعت نہيں، کيونکہ درخواستوں گزاروں ميں سے کوئي بھي وزيراعظم کے منصب کا اميدوار نہيں? چيف جسٹس نے ريمارکس ديئے کہ وزيراعظم فرد واحد نہيں18 کروڑعوام کے نمائندے ہيں? جب منتخب نمائندے کي بات آتي ہے تو عام آدمي کا حق دعوي? بنتا ہے?اعتزاز احسن نے کہا کہ حق دعوي? کا دائرہ محدود ہے، اسے وسيع کيا تو مقدمات کا سيلاب آ جائيگا? معاملہ7 رکني بينچ کے فيصلے کا نہيں اسپيکر کي رولنگ کا ہے? چيف جسٹس نے ريمارکس ديئے کہ اسپيکر کا فيصلہ 7 رکني بينچ کے حوالے سے ہے? وزيراعظم کے وکيل اعتزاز احسن نے سپريم کورٹ کے اختيار سماعت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہاہے کہ کوئي صوبائي حکومت ، اس تنازع ميں نہيں آئي اور نہ ہي کسي کا بنيادي حق متاثر ہوا ہے ، اس لئے اس کيس کے موجودہ درخواست گزاروں کي درخواستيں قابل سماعت نہيں، کسي کا بنيادي حق متاثر نہيں ہوا، عدالت اپنے اختيارات سے تجاوز نہيں کرسکتي، درخواست گزاروں کو پہلے ہائي کورٹ جانا چاہئے تھا? چيف جسٹس نے کہا کہ سات رکني بنچ کيخلاف اس کيس کو ہائي کورٹ کيسے لے جاياجاسکتا ہے، پٹيشنرزکا موقف ہے کہ يہ فرد محض ايم اين اے نہيں بلکہ ہم سب کا نمائندہ ہے، کوئي ايسي مثال بتائيں جو اس صورتحال سے متعلق ہو، درخواست گزار کہتے ہيں کہ 18کروڑ عوام کا نمائندہ وہ ہے جو سزا يافتہ ہے،کيا يہ حقيقت نہيں کہ18 کروڑ عوام کي قسمت کا فيصلہ ايک سزايافتہ شخص کررہا ہے? اٹارني جنرل نے عدالتي کارروائي ميں مداخلت کرتے ہوئے کہاکہ اعتزاز احسن ٹھيک کہہ رہے ہيں،سات رکني بنچ عوامي رائے کيخلاف چلتا ہے تو يہ بھي آئين سے تجاوز ہے، سات رکني بينچ کا غير آئيني حکم 18 کروڑ عوام کي تقدير کا فيصلہ نہيں کرسکتا? اگر جج پہلے سے ذہن بنا کر بيٹھے ہيں تو ميں پھر کيا دلائل دوں گا?کيو نکہ انکے دلائل ہي يہ ہوں گے ?عدالت نے انہيں بيٹھ جانے اور باري آنے پر بولنے کي ہدايت کي جسکے بعد اعتزاز احسن نے اپني بات جاري رکھتے ہوئے جنرل پرويزمشرف کو وردي ميں اليکشن لڑنے والے کيس کا حوالہ ديا تو چيف جسٹس نے پوچھا کہ يہ محض اتفاق ہے يا مجبوري کہ آپ اس کيس کا حوالہ دے رہے ہيں، آپ تو آئين و جمہوريت کے علمبردار ہيں، آپ کيوں اس فيصلے کا حوالہ دے رہے ہيں ، آج کوئي وکيل بھي مشرف کيس،نصرت بھٹو کيس، ذوالفقاربھٹوکيس اوردوسوکيس کا حوالہ نہيں ديتا اورآپ ان مقدمات کے حوالے دے رہے ہيں جن کومتنازعات سمجھا جاتاہے? اعتزازاحسن نے کہاکہ ستم ظريفي پر بحث کرنا شروع کريں تو بات کہيں اور چلي جائے گي?چيف جسٹس نے کہا کہ ہم نے اس ملک ميں صرف آئين وقانون کي بالادستي اورجمہوريت کي بقا کومدنظررکھنا ہے،اب ہميں پرانے راستے چھوڑنا پڑيں گے، آپ کومتنازعہ مقدمات پرانحصارنہيں کرنا چاہئے?چيف جسٹس نے اعتزازاحسن کے دلائل پر کہا کہ اسپيکر کے کچھ احکامات ايسے بھي ہيں جو کہ پارليمنٹ کے کام سے مختلف ہيں?اس حوالے سے نہ صرف پاکستان بلکہ بيروني دنيا ميں بھي فيصلے موجود ہيں?جن ميں عدالتي نظرثاني کي گنجائش موجود ہے?ارٹيکل 63(2) ميں جو کچھ لکھا ہے اس ميں سوال کا کيا مطلب ہے تو اعتزاز احسن نے کہا کہ سوال کا مطلب ہے کہ جب کو ئي ايشو پيدا ہو جائے?اعتزاز احسن نے کہا کہ عدالت کو ايم اين اے کو نااہل کر نے کا اختيار نہيں ہے?ميں اسپيکر کے فيصلے کا دفاع کر رہا ہوں?چيف جسٹس نے کہا کہ اسپيکر نے تو کلاز ايچ کو بھي اپنے فيصلے ميں ڈال ديا ہے حالانکہ اس کلاز کے تحت تو وزير اعظم کو سزا ہي نہيں سنائي گئي?اعتزاز احسن نے کہا کہ سزا تو آئين ميں بھي نہيں ہے، آپ بے شک تو ہين عدالت آرڈيننس کو ديکھ ليں? چيف جسٹس نے کہا کہ ويسے تو يہ کسي کي بھي مرضي ہے کہ اپيل کر ے يا نہ کرے ليکن ايک بات سمجھ ميں نہيں آتي کي يہاں وزير اعظم نے سزا کيخلاف اپيل کيوں دائر نہيں کي? اعتزاز احسن نے کہا کہ اس ڈر سے اپيل نہيں کي کہ جو کچھ تھوڑا بہت سقم رہ گيا ہے، کہيں وہ بھي نہ پورا ہو جائے? توہين عدالت تين قسم کي ہوتي ہے ليکن نا اہلي صرف عدليہ کو اسکينڈ?لائز کر نے پر ہي ہو تي ہے?اور اسکينڈلائز کر نے کا تو چارج ہي موجود نہيں ہے?چيف جسٹس نے کہا کہ اگر آپ کا کيس اتنا مضبوط ہے تو اپ اپيل ہي کر ديتے? اعتزاز احسن کے دلائل مکمل ہو نے کے بعد وفاق کے وکيل منير پرا چہ نے دلائل ديے جس ميں انہوں نے کہا کہ اس کيس ميں کسي بھي عوامي اہميت کا سوال نہيں اٹھتا?اس ليے يہ درخواستيں ہي قابل سماعت نہيں ہيں?درخواست گزاروں کا کوئي بھي بنيادي حق متاثر نہيں ہوتا?وزير اعظم پر عدليہ کا مذاق اڑانے کا نہيں بلکہ نا فرماني کا چارج لگايا گيااور وہ نا اہل نہيں ہو تے?جسکے بعد اٹارني جنرل عرفان قادر نے دلائل ديتے ہوئے کہا کہ اسپيکر کے سامنے تو وزير اعظم کي نا اہلي کا کوئي سوال ہي نہيں اٹھا? سات رکني بينچ نے اپنے اختيار سے تجاوز کيا? اگر اسپيکر اور اليکشن کميشن اپنے فيصلے ديتے ہيں تو ان ميں پھر سپر يم کورٹ کا کوئي کردار نہيں رہتا?انہوں نے کہا کہ وزير اعظم کيخلاف سپر يم کورٹ کا فيصلہ آئين کے ارٹيکل248(1)اور(2) کے خلاف ہے?جب اٹارني جنرل نے بيرون ملک مقدمات کے حوالے سے بات کي تو عدالت نے ان سے کہا کہ اپ غير متعلقہ باتيں نہ کريں?جسٹس جواد ايس خواجہ نے کہا کہ اسپيکر نے تو اپنے فيصلے مين ماورائے حدود،يا 60ملين ڈالر کي بات ہي نہيں کي?اٹارني جنرل نے کہا کہ ميرے يہ دلائل بڑے اہم ہيں ?يا تو پھر اپ مجھ کو پہلے بتا ديں کہ ميں نے کيا کہنا ہے اور کون کون سي باتيں اس کيس سے متعلقہ ہيں?چيف جسٹس نے کہا کہ اچھا آپ بو لتے جائيں، ہم سن رہے ہين?اٹارني جنرل نے کہا کہ اگر جج صاحبان ناراض ہيں تو ميں کل دلائل دے دوں گا?چيف جسٹس نے کہا کہ ہم ناراض نہيں ہيں?اٹارني جنرل نے کہا کہ وزير اعظم کو اين آر او کيس ميں يہ تو کبھي نہيں کہا گيا کہ وہ سوئس مقدمات کيلئے خط لکھ ديں?وزير اعظم کو سپر يم کورٹ کي جانب سے نا قابل عمل ہدايات پر عمل نہ کر نے پر قصور وار نہيں ٹہرايا جا سکتا?سات رکني بينچ نے بھي اپنے فيصلے کے 6صفحات پر تو شاعري لکھ دي ہے?اسکے علاوہ کچھ لکھا ہي نہيں گيا?کيااب جج شاعري ميں بات کيا کر ينگے ?چيف جسٹس نے کہاکہ ميں آپ کو ابھي وارننگ ديتا ہوں?آپ جج صاحبان کے بارے ميں ايسي بات دوبارہ نہ کہيں?تو اٹارني جنرل نے کہا کہ آپ ناراض ہو گئے ہيں کل کيس سن ليں، ناراضي ميں کيس کو نہ سنيں?چيف جسٹس نے کہا کہ آپ نے پہلے بھي يہ بات کہي تھي کہ سات رکني بينچ کے جج صاحبان فيصلہ دے کر بھاگ گئے تھے، ان ميں اتني اخلاقي جرأت نہيں تھي کہ وہ رکتے?تو اٹارني جنرل نے کہا کہ يہ تو ايک اخبار ميں لکھا ہے، ميں آپ کو اخبار دکھا ديتا ہوں?
-----------------------------------------------------------
عدليہ سے اظہار يکجہتي کے لئے تحريک انصاف کي ملک بھر ميں ريلياں، پورا پاکستان چيف جسٹس کے ساتھ ہے؛ عمران خان۔
اسلام آباد(نمائندہ جنگ)سپريم کورٹ کے چيف جسٹس افتخار محمد چوہدري نے اسپيکر قومي اسمبلي رولنگ کيس کے دوران ريمارکس ديتے ہوئے کہا کہ کيا يہ حقيقت نہيں کہ 18 کروڑ عوام کي قسمت کا فيصلہ ايک سزا يافتہ شخص کر رہا ہے،ہميں صرف آئين کي بالادستي، جمہوريت کي بقاء کو مدنظر رکھناہے? دوران سماعت اٹارني جنرل فاضل بنچ کے ساتھ تکرار کرتے رہے اور عدالتي احکامات کے باوجود غير متعلقہ دلائل دينے پر بضد رہے، اٹارني جنرل کے رويّے پر عدالت نے شديد برہمي کا اظہار کرتے ہوئے انہيں حد ميں رہنے کي ہدايت کي? اسپيکر قومي اسمبلي فہميدہ مرزانے رولنگ سے متعلق تحريري جواب سپريم کورٹ ميں جمع کرادياہے جس ميں ان کے فيصلے کيخلاف دائر درخواستوں کو مسترد کرنے کي استدعا کي ہے? اسپيکر نے جواب ميں موقف اختيار کيا ہے کہ 18 ويں ترميم کے بعد کسي بھي رکن پارليمنٹ کي اہليت يا نااہليت کے متعلق فيصلہ کرنے کا انہيں مکمل اور حتمي اختيار حاصل ہے اور يہ سپريم کورٹ کے متوازي ہے نہ تابع? اور فيصلے کو کسي عدالت ميں چيلنج نہيں کيا جاسکتا?سپر يم کورٹ کے تين رکني بينچ نے اسپيکر رو لنگ کيخلاف دائر مقدمات کي سماعت کرتے ہوئے اٹارني جنرل عرفان قادر کو آج اپنے دلائل مکمل کر نے کي ہدايت کي? اس بات کا امکان ہے کہ فاضل عدالت آج منگل کو وزير اعظم کي نا اہلي کے کيس ميں اپنا فيصلہ سنا دے گي?عدالت کے رو برو وزير اعظم سيد يو سف رضا گيلاني کے وکيل اعتزاز احسن اور وفاق کے وکيل منير پرا چہ نے اپنے دلائل مکمل کر ليے ہيں تا ہم اٹارني جنرل کے دلائل ابھي جا ري ہيں?اٹارني جنرل اپنے دلائل کے دوران کئي بار فاضل بينچ کے ساتھ تکرار کرتے رہے اور عدالتي احکامات کے با وجود غير متعلقہ دلائل دينے پر بضد رہے، اٹارني جنرل نے وزير اعظم کو نا اہل قرار دينے والے سات رکني بينچ کے فيصلے اور مقدمات کو سماعت کے ليے لگا نے کے حوالے سے چيف جسٹس کے اختيارات اور ديگر عدالتي معاملات کو زبر دست تنقيد کا نشا نہ بنانا اور اپني صفائي بھي پيش کي کہ ميں نے عدالت ميں کوئي اشارے نہيں کيے تھے اور ميڈيا پر غلط رپورٹنگ ہو رہي ہے?اس ليے ميڈيا کو عدالتي کو ريج سے روک ديا جائے يا پھر کمرہ عدالت ميں کيمرے لگائے جائيں ?کہ عدالت ميں کون کيا کر رہا ہے?اٹارني جنرل نے اپنے دلائل ميں کہا کہ اس کيس کي سماعت کے ليے لا رجر بينچ بنايا جائے?عدالت اس کيس کي تيز تر سماعت کيوں کر رہي ہے ?سپر يم کورٹ ميں جو کيسز پہلے داخل ہو ئے انکي پہلے سماعت کي جائے اور يہ کہ سات رکني بينچ نے ميرٹ کي بجائے فيصلے ميں صرف شا عري کي ہے?اس ليے اسپيکر شاعري کا کيا جائزہ ليتي?اٹارني جنرل کے ان دلائل پر عدالت نے ان کو کيس سے متعلق دلائل دينے کي ہدايت کي اور کہا کہ اگر آپ متعلقہ دلائل نہيں ديتے تو پھر جو جي ميں آئے بات کرتے رہو ہم آپ سے کوئي سوال نہيں کرتے تو اٹارني جنرل نے کہا کہ عدالت ناراض ہو گئي ہے اس ليے کيس کو کل سن ليا جائے? اسپيکرقومي اسمبلي فہميدہ مرزانے رولنگ سے متعلق تحريري جواب سپريم کورٹ ميں جمع کرادياہے ?جس ميں انکے فيصلے کے خلاف دائر درخواستوں کو مسترد کر نے کي استدعا کي ہے?چيف جسٹس کي سربراہي ميں جسٹس جواد ايس خواجہ اور جسٹس خلجي عارف حسين پر مشتمل تين رکني بينچ نے کيس کي سماعت کي?دوران سماعت بيرسٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ اسپيکر کي رولنگ کيخلاف درخواستيں قابل سماعت نہيں، کيونکہ درخواستوں گزاروں ميں سے کوئي بھي وزيراعظم کے منصب کا اميدوار نہيں? چيف جسٹس نے ريمارکس ديئے کہ وزيراعظم فرد واحد نہيں18 کروڑعوام کے نمائندے ہيں? جب منتخب نمائندے کي بات آتي ہے تو عام آدمي کا حق دعوي? بنتا ہے?اعتزاز احسن نے کہا کہ حق دعوي? کا دائرہ محدود ہے، اسے وسيع کيا تو مقدمات کا سيلاب آ جائيگا? معاملہ7 رکني بينچ کے فيصلے کا نہيں اسپيکر کي رولنگ کا ہے? چيف جسٹس نے ريمارکس ديئے کہ اسپيکر کا فيصلہ 7 رکني بينچ کے حوالے سے ہے? وزيراعظم کے وکيل اعتزاز احسن نے سپريم کورٹ کے اختيار سماعت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہاہے کہ کوئي صوبائي حکومت ، اس تنازع ميں نہيں آئي اور نہ ہي کسي کا بنيادي حق متاثر ہوا ہے ، اس لئے اس کيس کے موجودہ درخواست گزاروں کي درخواستيں قابل سماعت نہيں، کسي کا بنيادي حق متاثر نہيں ہوا، عدالت اپنے اختيارات سے تجاوز نہيں کرسکتي، درخواست گزاروں کو پہلے ہائي کورٹ جانا چاہئے تھا? چيف جسٹس نے کہا کہ سات رکني بنچ کيخلاف اس کيس کو ہائي کورٹ کيسے لے جاياجاسکتا ہے، پٹيشنرزکا موقف ہے کہ يہ فرد محض ايم اين اے نہيں بلکہ ہم سب کا نمائندہ ہے، کوئي ايسي مثال بتائيں جو اس صورتحال سے متعلق ہو، درخواست گزار کہتے ہيں کہ 18کروڑ عوام کا نمائندہ وہ ہے جو سزا يافتہ ہے،کيا يہ حقيقت نہيں کہ18 کروڑ عوام کي قسمت کا فيصلہ ايک سزايافتہ شخص کررہا ہے? اٹارني جنرل نے عدالتي کارروائي ميں مداخلت کرتے ہوئے کہاکہ اعتزاز احسن ٹھيک کہہ رہے ہيں،سات رکني بنچ عوامي رائے کيخلاف چلتا ہے تو يہ بھي آئين سے تجاوز ہے، سات رکني بينچ کا غير آئيني حکم 18 کروڑ عوام کي تقدير کا فيصلہ نہيں کرسکتا? اگر جج پہلے سے ذہن بنا کر بيٹھے ہيں تو ميں پھر کيا دلائل دوں گا?کيو نکہ انکے دلائل ہي يہ ہوں گے ?عدالت نے انہيں بيٹھ جانے اور باري آنے پر بولنے کي ہدايت کي جسکے بعد اعتزاز احسن نے اپني بات جاري رکھتے ہوئے جنرل پرويزمشرف کو وردي ميں اليکشن لڑنے والے کيس کا حوالہ ديا تو چيف جسٹس نے پوچھا کہ يہ محض اتفاق ہے يا مجبوري کہ آپ اس کيس کا حوالہ دے رہے ہيں، آپ تو آئين و جمہوريت کے علمبردار ہيں، آپ کيوں اس فيصلے کا حوالہ دے رہے ہيں ، آج کوئي وکيل بھي مشرف کيس،نصرت بھٹو کيس، ذوالفقاربھٹوکيس اوردوسوکيس کا حوالہ نہيں ديتا اورآپ ان مقدمات کے حوالے دے رہے ہيں جن کومتنازعات سمجھا جاتاہے? اعتزازاحسن نے کہاکہ ستم ظريفي پر بحث کرنا شروع کريں تو بات کہيں اور چلي جائے گي?چيف جسٹس نے کہا کہ ہم نے اس ملک ميں صرف آئين وقانون کي بالادستي اورجمہوريت کي بقا کومدنظررکھنا ہے،اب ہميں پرانے راستے چھوڑنا پڑيں گے، آپ کومتنازعہ مقدمات پرانحصارنہيں کرنا چاہئے?چيف جسٹس نے اعتزازاحسن کے دلائل پر کہا کہ اسپيکر کے کچھ احکامات ايسے بھي ہيں جو کہ پارليمنٹ کے کام سے مختلف ہيں?اس حوالے سے نہ صرف پاکستان بلکہ بيروني دنيا ميں بھي فيصلے موجود ہيں?جن ميں عدالتي نظرثاني کي گنجائش موجود ہے?ارٹيکل 63(2) ميں جو کچھ لکھا ہے اس ميں سوال کا کيا مطلب ہے تو اعتزاز احسن نے کہا کہ سوال کا مطلب ہے کہ جب کو ئي ايشو پيدا ہو جائے?اعتزاز احسن نے کہا کہ عدالت کو ايم اين اے کو نااہل کر نے کا اختيار نہيں ہے?ميں اسپيکر کے فيصلے کا دفاع کر رہا ہوں?چيف جسٹس نے کہا کہ اسپيکر نے تو کلاز ايچ کو بھي اپنے فيصلے ميں ڈال ديا ہے حالانکہ اس کلاز کے تحت تو وزير اعظم کو سزا ہي نہيں سنائي گئي?اعتزاز احسن نے کہا کہ سزا تو آئين ميں بھي نہيں ہے، آپ بے شک تو ہين عدالت آرڈيننس کو ديکھ ليں? چيف جسٹس نے کہا کہ ويسے تو يہ کسي کي بھي مرضي ہے کہ اپيل کر ے يا نہ کرے ليکن ايک بات سمجھ ميں نہيں آتي کي يہاں وزير اعظم نے سزا کيخلاف اپيل کيوں دائر نہيں کي? اعتزاز احسن نے کہا کہ اس ڈر سے اپيل نہيں کي کہ جو کچھ تھوڑا بہت سقم رہ گيا ہے، کہيں وہ بھي نہ پورا ہو جائے? توہين عدالت تين قسم کي ہوتي ہے ليکن نا اہلي صرف عدليہ کو اسکينڈ?لائز کر نے پر ہي ہو تي ہے?اور اسکينڈلائز کر نے کا تو چارج ہي موجود نہيں ہے?چيف جسٹس نے کہا کہ اگر آپ کا کيس اتنا مضبوط ہے تو اپ اپيل ہي کر ديتے? اعتزاز احسن کے دلائل مکمل ہو نے کے بعد وفاق کے وکيل منير پرا چہ نے دلائل ديے جس ميں انہوں نے کہا کہ اس کيس ميں کسي بھي عوامي اہميت کا سوال نہيں اٹھتا?اس ليے يہ درخواستيں ہي قابل سماعت نہيں ہيں?درخواست گزاروں کا کوئي بھي بنيادي حق متاثر نہيں ہوتا?وزير اعظم پر عدليہ کا مذاق اڑانے کا نہيں بلکہ نا فرماني کا چارج لگايا گيااور وہ نا اہل نہيں ہو تے?جسکے بعد اٹارني جنرل عرفان قادر نے دلائل ديتے ہوئے کہا کہ اسپيکر کے سامنے تو وزير اعظم کي نا اہلي کا کوئي سوال ہي نہيں اٹھا? سات رکني بينچ نے اپنے اختيار سے تجاوز کيا? اگر اسپيکر اور اليکشن کميشن اپنے فيصلے ديتے ہيں تو ان ميں پھر سپر يم کورٹ کا کوئي کردار نہيں رہتا?انہوں نے کہا کہ وزير اعظم کيخلاف سپر يم کورٹ کا فيصلہ آئين کے ارٹيکل248(1)اور(2) کے خلاف ہے?جب اٹارني جنرل نے بيرون ملک مقدمات کے حوالے سے بات کي تو عدالت نے ان سے کہا کہ اپ غير متعلقہ باتيں نہ کريں?جسٹس جواد ايس خواجہ نے کہا کہ اسپيکر نے تو اپنے فيصلے مين ماورائے حدود،يا 60ملين ڈالر کي بات ہي نہيں کي?اٹارني جنرل نے کہا کہ ميرے يہ دلائل بڑے اہم ہيں ?يا تو پھر اپ مجھ کو پہلے بتا ديں کہ ميں نے کيا کہنا ہے اور کون کون سي باتيں اس کيس سے متعلقہ ہيں?چيف جسٹس نے کہا کہ اچھا آپ بو لتے جائيں، ہم سن رہے ہين?اٹارني جنرل نے کہا کہ اگر جج صاحبان ناراض ہيں تو ميں کل دلائل دے دوں گا?چيف جسٹس نے کہا کہ ہم ناراض نہيں ہيں?اٹارني جنرل نے کہا کہ وزير اعظم کو اين آر او کيس ميں يہ تو کبھي نہيں کہا گيا کہ وہ سوئس مقدمات کيلئے خط لکھ ديں?وزير اعظم کو سپر يم کورٹ کي جانب سے نا قابل عمل ہدايات پر عمل نہ کر نے پر قصور وار نہيں ٹہرايا جا سکتا?سات رکني بينچ نے بھي اپنے فيصلے کے 6صفحات پر تو شاعري لکھ دي ہے?اسکے علاوہ کچھ لکھا ہي نہيں گيا?کيااب جج شاعري ميں بات کيا کر ينگے ?چيف جسٹس نے کہاکہ ميں آپ کو ابھي وارننگ ديتا ہوں?آپ جج صاحبان کے بارے ميں ايسي بات دوبارہ نہ کہيں?تو اٹارني جنرل نے کہا کہ آپ ناراض ہو گئے ہيں کل کيس سن ليں، ناراضي ميں کيس کو نہ سنيں?چيف جسٹس نے کہا کہ آپ نے پہلے بھي يہ بات کہي تھي کہ سات رکني بينچ کے جج صاحبان فيصلہ دے کر بھاگ گئے تھے، ان ميں اتني اخلاقي جرأت نہيں تھي کہ وہ رکتے?تو اٹارني جنرل نے کہا کہ يہ تو ايک اخبار ميں لکھا ہے، ميں آپ کو اخبار دکھا ديتا ہوں?
-----------------------------------------------------------
عدليہ سے اظہار يکجہتي کے لئے تحريک انصاف کي ملک بھر ميں ريلياں، پورا پاکستان چيف جسٹس کے ساتھ ہے؛ عمران خان۔