سعودی خواتین اور گھریلو ملازمت

یوسف-2

محفلین
story22.gif
 

یوسف-2

محفلین
دولت اقوام عالم میں گردش کرتی رہتی ہے۔ اللہ نے اسے فتنہ اور آزمائش قرار دیا ہے۔ صرف ساٹھ ستر سال پہلے ہندوستان کی ریاست حیدرآباد سے زکوٰۃ کی رقم بطور امداد سعودیہ بھیجی جاتی تھی۔ 1965 تک ایک پاکستانی روپیہ کے تین ریال ملا کرتے تھے۔ اور آج کی صورتحال بھی سب کے سامنے ہے۔ ہر پاکستانی حکومت کو سعودیہ منہ مانگی رقم اور سستا ترین پیٹرول فراہم کرتی ہے۔ دولت کی فراوانی نے سعودی افراد کے ”رویوں“ کو بھی تبدیل کیا ہے۔ وہاں قدرتی دولت کا جس تیزی سے جا و بے جا طریقہ استعمال ہورہا ہے، گذشتہ نصف صدی سے، شاید یہ اسی کا نتیجہ ہے کہ وہاں بھی امارت و غربت کے درمیان خلیج حائل ہوتی جارہی ہے۔ غریب، غریب تر اور امیر، امیر تر ہورہا ہے۔ اس دولت سے امت مسلمہ کو وہ فائدہ نہیں پہنچ رہا، جو کہ پہنچنا چاہئے تھا۔ سچ ہے دولت انفرادی زندگی میں بھی اور قوموں کی زندگی میں بھی اللہ کی طرف سے آزمائش اور فتنہ ہی ہے۔ اللہ ہم سب کو اس آزمائش میں پورا اترنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
 
دولت اقوام عالم میں گردش کرتی رہتی ہے۔ اللہ نے اسے فتنہ اور آزمائش قرار دیا ہے۔ صرف ساٹھ ستر سال پہلے ہندوستان کی ریاست حیدرآباد سے زکوٰۃ کی رقم بطور امداد سعودیہ بھیجی جاتی تھی۔ 1965 تک ایک پاکستانی روپیہ کے تین ریال ملا کرتے تھے۔ اور آج کی صورتحال بھی سب کے سامنے ہے۔ ہر پاکستانی حکومت کو سعودیہ منہ مانگی رقم اور سستا ترین پیٹرول فراہم کرتی ہے۔ دولت کی فراوانی نے سعودی افراد کے ”رویوں“ کو بھی تبدیل کیا ہے۔ وہاں قدرتی دولت کا جس تیزی سے جا و بے جا طریقہ استعمال ہورہا ہے، گذشتہ نصف صدی سے، شاید یہ اسی کا نتیجہ ہے کہ وہاں بھی امارت و غربت کے درمیان خلیج حائل ہوتی جارہی ہے۔ غریب، غریب تر اور امیر، امیر تر ہورہا ہے۔ اس دولت سے امت مسلمہ کو وہ فائدہ نہیں پہنچ رہا، جو کہ پہنچنا چاہئے تھا۔ سچ ہے دولت انفرادی زندگی میں بھی اور قوموں کی زندگی میں بھی اللہ کی طرف سے آزمائش اور فتنہ ہی ہے۔ اللہ ہم سب کو اس آزمائش میں پورا اترنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

بدقسمتی سے برصغیر کے لوگوں کے رویے، مذہب سے دوری اور غیر ملکی اقدار کو اپنانے اور غیر اسلامی مشاغل میں مصروف ہونے کی وجہ سے نہ صرف دولت ان سے دور کردی ہے بلکہ ان پر بھوک، افلاس،ایک دوسرے کی دشمنی اور دشمن کا خوف بھی طاری کردیاہے۔ یہ سب ہمارے اعمال کا نتیجہ ہے
 

ساجد

محفلین
اگر یہ سب ہو بھی جائے تو کیا عجب ہو گا اس میں؟۔ جو لوگ شخصیات اور افراد کے بت پوجنے کے عادی ہیں صرف انہیں ایسی خبروں پر حیرت ہوتی ہے۔ کیا ہم سعودی عورتوں کو الکاسب حبیب اللہ کا مکلف نہیں سمجھتے؟۔
اخبار نے غیر ملکی خادماؤں کی ہیرا پھیری کا تو ذکر کیا لیکن کیا ان ہیرا پھیریوں کی کوئی اہمیت نہیں جو یہ سعودی غیر ملکی خادماؤں کے ساتھ کرتے ہیں؟۔ یہ تو اتنے شہزادے ہیں کہ اکثر سعودی سرکاری اداروں میں کام کرنے والی سعودی خواتین کو بھی حقارت سے دیکھتے ہیں لیکن ان کے ساتھ شادی کرنے کے لئے بے چین بھی رہتے ہیں تا کہ ان کے پیسے پر ہاتھ صاف کر سکیں۔
 

شمشاد

لائبریرین
واللہ اعلم کیا سچ ہے اور کیا جُھوٹ

پاکستان سے ایک سرکاری گداگر آئے تھے پورا ہوائی جہاز چارٹر کر کے خیرات مانگنے، جب سعودی حکومت کو علم ہوا تو انہوں نے "معاف کرو بابا" کہہ کر واپس بھجوا دیا تھا۔
 

اناڑی

محفلین
واللہ اعلم کیا سچ ہے اور کیا جُھوٹ

پاکستان سے ایک سرکاری گداگر آئے تھے پورا ہوائی جہاز چارٹر کر کے خیرات مانگنے، جب سعودی حکومت کو علم ہوا تو انہوں نے "معاف کرو بابا" کہہ کر واپس بھجوا دیا تھا۔

شمشاد صاحب

میرا خیال ہے کہ سعودی حکومت کو بھی ہمارے موجودہ حکمران ٹولے کی اصلیت کا اندازہ ہے۔ کوئی اہم ملک پاکستان کا دورہ کرنے کو تیار نہیں، اس وقت پاکستان عالمی برادری میں تقریبآ تنہا ہے۔ ہمارے عزت مآب صدر سے امریکہ کا صدر باراک اوبامہ پاس سے گزرتے ہوئے ہاتھہ تک ملانا گنوارا نہیں کرتا۔ انہیں پتا ہے کہ یہ بھکاری ہیں۔
 
Top