سعودی عرب میں 90 فیصد گمراہ عناصر کی توبہ

arifkarim

معطل

ساجد

محفلین
ایک بار لاہور کے گلی کوچوں میں کتا مار بریگیڈ آوارہ کتوں کو گولی مار کر ان کا خاتمہ کر رہا تھا ۔ جب میرے سامنے ایک کتے کو گولی ماری گئی تو میں نے اس گولی مار کمانڈو سے کہا " ان کا خاتمہ ہے تو ضروری لیکن کیا تم لوگوں کو ان کا خاتمہ موت کے علاوہ کسی اور طریقے سے کرنے کی نہیں سوجھی ؟ ۔ کچھ ممالک میں کتے کے گوشت کی طلب ہے تو کیوں نہ ان کو "گرفتار" کر کے ان ممالک میں لذت و کام و دہن کے لئے ارسال کر دیا جائے ۔ کتا تو جان سے جائے گا ہی لیکن جاتے جاتے قوم کے لئے کچھ کما تو لے گا " ۔
یہ تجویز لاہور کارپوریشن والوں پر تو مؤثر ثابت نہیں ہوئی لیکن یہ خبر پڑھ کر لگتا ہے سعودی عرب والوں کو اپنے "آوارہ" مارنے اور ایکسپورٹ کی اس تجویز کی سمجھ آ گئی ہے ۔ چونکہ ہمارے ہاں اور افغانستان میں ایسے موذیوں کی بڑی طلب ہے لہذا سعودی حکومت اپنے شہریوں کو موذیوں سے بچانے کے لئے انہیں وہاں رہنے نہیں دیتی بلکہ وہاں بھیجتی ہے جہاں ان کی طلب ہے۔ :) ویسے بھی تجارت نافع تو عربوں کا قدیم پیشہ رہا ہے ۔
 
Top