سعودی ٹیلی کام المعروف ایس ٹی سی کی بدمعاشی (سعودیہ میں مقیم احباب توجہ فرمائیں)

طالوت

محفلین
جی تو سعودیہ میں مقیم احباب ، آپ کی توجہ درکار ہے ، اگر مدد بھی فراہم کر دیں تو بڑی نوازش ہو وے گی۔

قصہ کچھ یوں ہے کہ سال سے کچھ اوپر مجھ سے ایک حماقت سرزد ہو گئی کہ میں نے الہاتف (لینڈ لائن ) جو ایک ساتھی کے نام پر رجسٹر تھی ، اس دوست کی رخصتی کے سبب اپنے نام پر منتقل کر وا لیا ۔ گذشتہ ستمبر میں میں نے فیصلہ کیا کہ اب لینڈ لائن سے انٹرنیٹ استعمال کرنے کی بجائے وائرلیس انٹرنیٹ استعمال کیا جائے کیونکہ ایس ٹی سی گذشتہ دو سال سے زیادہ عرصہ سے 20 ایم بی انٹرنیٹ کے ماہانہ چارجز لے کر پانچ سے چھ ایم بی تک ہی انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کر رہی تھی۔ ستمبر میں جب ارادہ پاکستان جانے کا ہوا تو میں نے میرے ذمہ تمام واجبات سعودی ٹیلی کام کے العلیہ سروس سنٹر میں ادا کر کے انھیں یہ لائن مستقل طور پر بند کرنے کی درخواست دی جس کی منظور ی کی انھوں نے زبانی تصدیق کی اور تمام سروسز (فون و انٹرنیٹ) بند کر دیں۔ دوران چھٹی مجھے 314 ریال کا بل موصول ہوا ، پاکستان سے ہی میں نے ایس ٹی سی کو ایک ای میل روانہ کی جس میں ساری صورتحال بیان کی جس کا جواب مجھے سعودیہ واپسی پر ہی موصول ہوا کہ آپ 907 پر رابطہ کریں۔ 907 پر رابطہ کرنے پر بتایا گیا کہ دراصل لائن دوبارہ فعال ہو گئی تھی (کیوں ؟ وجہ نہیں بتائی گئی) اسلئے آپ کو یہ بل ہر حال میں ادا کرنا ہوگا تب ہی یہ معاملہ نبٹ پائے گا۔ راقم نے اس ناجائز بل کو ادا کر کے جان چھڑوانے میں عافیت سمجھی اور بل ادا کر دیا جس کے بعد 907 کے نمائندے نے اس بار یقین دہائی کروائی کہ سروسز مستقل طور پر منقطع کر دی گئی ہیں۔
مگر کہاں جناب ، اب کے دسمبر میں پھر 296 ریال کا بل موصول ہو گیا اور رابطہ کرنے پر بتایا گیا

ایک دن : لائن دو ماہ سےمنقطع ہے ، بل ناجائز ہے ٹھیک کر دیں گے اور پہلے ادا کیا گیا 314 ریال کا بل بھی درست نہیں تھا اس کی بھی انکوائری ہو گی۔
دوسرے دن: (بل کا پیغام براستہ ایس ایم ایس موصول ہونے کے بعد) بل ادا کرنا ہو گا لائن منقطع نہیں ہوئی ادا کریں منقطع کروائیں۔
چوتھے دن: (بل کا پیغام ایک بار پھر براستہ ایس ایم ایس موصول ہونے کے بعد) لائن منقطع ہے (ٹکٹ اوپن ہے ، کام جاری ہے)
چھٹے دن: (ایک بار پھر بل کا پیغام براستہ ایس ایم ایس موصول ہونے کے بعد) بل جمع کروائیں لائن کو منقطع کرنے کے لئےدوبارہ 907 ورنہ یہ بل یوں ہی آتا رہے گا۔
آٹھویں دن ، دسویں دن ۔ یعنی جب رابطہ ایک نئی رام کہانی اور دوسرے دن بل کا تازہ پیغام۔

اب آپ اپنے تجربات کی روشنی میں مشورہ دیں کہ ان نکموں کا کیا علاج ممکن ہے ؟
 

سید ذیشان

محفلین
سعودیہ کا تو مجھے معلوم نہیں۔ اگر ان کی کوئی نیشنل ٹیلی کام ایجنسی ہے (جیسے پاکستان میں PTA ہے) تو وہاں پر ان کے خلاف کمپلینٹ درج کرائیں۔
 

طالوت

محفلین
یہ یہاں کی ہی نیشنل ٹیلی کام ہے ، شاید شکایت شاہ عبداللہ سے ہی کرنی پڑے گی۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
جی تو سعودیہ میں مقیم احباب ، آپ کی توجہ درکار ہے ، اگر مدد بھی فراہم کر دیں تو بڑی نوازش ہو وے گی۔
۔۔۔درخواست دی جس کی منظور ی کی انھوں نے زبانی تصدیق کی اور تمام سروسز (فون و انٹرنیٹ) بند کر دیں۔۔۔۔
اب آپ اپنے تجربات کی روشنی میں مشورہ دیں کہ ان نکموں کا کیا علاج ممکن ہے ؟
یہاں آپ سے ایک غلطی (اسے غلطی کہنے میں اگرچہ کلام کیا جاسکتا ہے) کردی۔یہاں کے الیکٹرانک نظام میں آپ کو کوئی رسمی رسید حاصل کرنی چاہیے تھی یا کم از کم آپ کو کوئی ایس ایم ایس موصول ہونا چاہئے تھا کہ آپ واجبات ادا کر کے ڈس کنکشن کی درخواست کرچکےہیں۔۔ ۔ جس کی بنیاد پر آپ العلیا والی برانچ میں دوبارہ ان کو فکس کرا سکتے تھے۔اب بھی یہی مشورہ ہے کہ ان ہی دو چیزوں پر اصرار کر کے مدد حاصل کریں۔سعودیہ میں یہ مشاکل عام ہیں۔
 
السلام علیکم،
طریق الملک فھد اور تحلیہ سٹریٹ کے سنگم پر الاتصالات السعودیہ کا آفس اور کسٹمر سنٹر ہے۔ بہتر ہو گا آپ وہاں جا کر اپنا مسئلہ بتائیں۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
السلام علیکم،
طریق الملک فھد اور تحلیہ سٹریٹ کے سنگم پر الاتصالات السعودیہ کا آفس اور کسٹمر سنٹر ہے۔ بہتر ہو گا آپ وہاں جا کر اپنا مسئلہ بتائیں۔
صاحب شکایت نے العلیہ برانچ کے نام سے شاید اسی برانچ کا ذکر کیا ہے ۔
 

طالوت

محفلین
یہاں آپ سے ایک غلطی (اسے غلطی کہنے میں اگرچہ کلام کیا جاسکتا ہے) کردی۔یہاں کے الیکٹرانک نظام میں آپ کو کوئی رسمی رسید حاصل کرنی چاہیے تھی یا کم از کم آپ کو کوئی ایس ایم ایس موصول ہونا چاہئے تھا کہ آپ واجبات ادا کر کے ڈس کنکشن کی درخواست کرچکےہیں۔۔ ۔ جس کی بنیاد پر آپ العلیا والی برانچ میں دوبارہ ان کو فکس کرا سکتے تھے۔اب بھی یہی مشورہ ہے کہ ان ہی دو چیزوں پر اصرار کر کے مدد حاصل کریں۔سعودیہ میں یہ مشاکل عام ہیں۔
رسمی رسید پر اصرار کے باوجود وہ نہیں دی گئی البتہ 907 پر ایک ریفرنس نمبر ضرور دیا گیا تھا جس کے بارے میں بعد کوئی سننے کو ہرگز تیار نہیں۔
 

شمشاد

لائبریرین
ظہیر بھائی یہ عام سی بات ہے اور صرف ایس ٹی سی ہی کے ساتھ نہیں موبائلی والے بھی یہی کچھ حرکتیں کرتے ہیں۔
میں آجکل ایک موبائلی کے چکر میں پھنسا ہوا ہوں۔
 

طالوت

محفلین
تو کوئی حل نکلا ؟ ویسے میں کسی بڑے عہدے دار کی ای میل تلاش میں ہوں۔ جیسے ہی ملی پھر وہاں رابطے شروع۔
 

طالوت

محفلین
ظہیر بھائی یہ عام سی بات ہے اور صرف ایس ٹی سی ہی کے ساتھ نہیں موبائلی والے بھی یہی کچھ حرکتیں کرتے ہیں۔
میں آجکل ایک موبائلی کے چکر میں پھنسا ہوا ہوں۔
اگر بیان کر سکتے ہیں تو بیان کریں تاکہ مستقبل میں ایسے کسی معاملے سے بچا جا سکے۔ :)
 

طالوت

محفلین
اگرچہ 500 ریال بھلانا بھی آسان نہیں لیکن جو کچھ میں اب تک معلوم کر چکا ہوں اس کے مطابق ان کا بل 2000 یا اس سے بھی زیادہ ہو سکتا ہے ۔ بلکہ دو سعودیوں سے اس معاملے میں بات چیت پر انکشاف ہوا کہ وہ خود ان کے ستائے ہوئے ہیں۔
 

سید ذیشان

محفلین
اگرچہ 500 ریال بھلانا بھی آسان نہیں لیکن جو کچھ میں اب تک معلوم کر چکا ہوں اس کے مطابق ان کا بل 2000 یا اس سے بھی زیادہ ہو سکتا ہے ۔ بلکہ دو سعودیوں سے اس معاملے میں بات چیت پر انکشاف ہوا کہ وہ خود ان کے ستائے ہوئے ہیں۔

اگر بل جمع نہ کرائیں تو پھر کیا کرتے ہیں؟

کوئی ڈیپوزٹ وغیرہ تو انہوں نے نہیں رکھوایا ہوا؟
 

شمشاد

لائبریرین
بل جمع نہ کروائیں تو سعودیہ سے خروج پر جاتے وقت ہوائی مستقر پر روک لیں گے اور جتنا بقایا جات جمع در جمع ہو چکے ہیں وہ سب وصول کر لیں گے۔
 

سید ذیشان

محفلین
بل جمع نہ کروائیں تو سعودیہ سے خروج پر جاتے وقت ہوائی مستقر پر روک لیں گے اور جتنا بقایا جات جمع در جمع ہو چکے ہیں وہ سب وصول کر لیں گے۔

اگر تو ایک آدھ مہینے میں بل نہ جمع کرانے پر فون لائن کاٹ دیتے ہیں تو اس کے بعد کا بل تو ویسے بھی نہیں آ سکے گا۔ ساتھ میں اپنی کوشش بھی جاری رکھیں، لیکن بل جمع نہ کروائیں۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
اگر تو ایک آدھ مہینے میں بل نہ جمع کرانے پر فون لائن کاٹ دیتے ہیں تو اس کے بعد کا بل تو ویسے بھی نہیں آ سکے گا۔ ساتھ میں اپنی کوشش بھی جاری رکھیں، لیکن بل جمع نہ کروائیں۔
ذیشان بھائی ۔ لمٹ پر انحصار ہوتا ہے اس کے بعد لائن کٹ جاتی ہے اور بل وہیں رک جاتا ہے۔لمٹ 500 یا 1000 ہوتی ہے۔ جسے جمع بہر حال کرانا پڑتا ہے۔
 

ابن رضا

لائبریرین
میری رائے میں زبانی جمع خرچ کی بجائے ان کے متعلقہ سروس سنٹر جائیں اور تحریری مراسلہ جمع کرا کر وصولی حاصل کریں اور جب تک معاملہ سلجھ نہیں جاتا روزانہ ایک گولی صبح منہ نہار کی طرح چکر لگائیں اور آرام نہ آنے کی صورت میں ایک خوراک چکر دوپہر میں بھی لگائیں۔

907
یا دیگر ہیلپ لائنز سے خود کو دور رکھیں
 
آخری تدوین:

شمشاد

لائبریرین
ہمارے ہاں ایک مدیر تھے، ان کے پاس بِل والا موبائلی کا نمبر تھا۔ سعودیہ چھوڑ کر جا رہے تھے۔ جانے سے پہلے وہ موبائلی کے دفتر گئے اور نمبر بند کروانا چاہا۔ انہوں نے کمپیوٹر پر دیکھ کر 500 ریال طلب کیے اور نمبر بند کر دیا۔ ساتھ میں ہدایت کی کہ بقایاجات دیکھ کر جو بھی رقم باقی بچے گی وہ آپ ایک ماہ بعد آ کر وصول کر سکتے ہیں۔ ان کے مطابق تقریباً 400 ریال انہیں واپس ملنے تھے۔ جاتے ہوئے وہ مجھے مختار کر گئے کہ میں وہ رقم وصول کر لوں۔

ایک ماہ بعد میں وہ کاغذات لیکر گیا۔ اپنی باری کا اتنظار کرتا رہا۔ باری آنے پر بتایا گیا کہ یہ مختار نامہ غرفہ تجاریہ (Chamber of Commerce) سے تصدیق شدہ ہونا چاہیے۔ مزید 25 ریال خرچ کر کے وہ بھی کروا لیا۔

پھر موبائلی کے دفتر گیا، وہی صورتحال کہ نمبر لیکر بیٹھ جاؤ، گھنٹہ بعد باری آئی تو کسٹمر سروس والے ملازم نے کاغذات دیکھ کر کہا کہ آپ کا IBAN نمبر چاہیے۔ وہ میں پہلے ہی لکھ کر لے گیا تھا۔ وہ دیا تو کہنے لگا کہ یہ بنک کے چھپے ہوئے کاغذ پر ہونا چاہیے اور بنک کہ مہر بھی ہونی چاہیے۔

اب نیا مسئلہ، بنک والوں سے یہ کاغذ مانگا۔ وہ کہنے لگے کہ ہم ایسا سرٹیفیکٹ جاری ہی نہیں کرتے۔ اپنے دفتر سے ایک بڑے مدیر کو پکڑا، اس نے بنک والوں سے رجوع کیا۔ اور دوسرے دن صرف دو سطروں پر مشتمل یہ سرٹیفیکٹ ملا۔

پھر مابائلی کے دفتر گیا، وہ صورتحال کہ نمبر لیکر بیٹھ جاؤ۔ گھنٹہ بھر بعد باری آئی تو نماز کا وقت ہو گیا۔ اب پون گھنٹہ انتظار کرو یا دوبارہ آؤ۔

اگلے دن گیا، پھر وہی ۔۔۔۔۔۔ باری آئی تو کسٹمر سروس کے ملازم کو سمجھانے میں 15 منٹ لگ گئے۔ پھر بھی اس کی سمجھ میں نہیں آیا کہ میں کیا چاہتا ہوں۔ وہ اپنے سپروائیزر کو بلا کر لایا۔ اسے سمجھایا۔ اس نے کاغذات دیکھے پھر کہنے لگا کہ بقایا رقم اسی بندے کو ملے گی۔ میں نے کہا یہ دیکھو کاغذ، اس نے مجھے اختیار دیا ہے اور تصدیق شدہ ہے۔ وہ نہیں مانا۔ بول بول کر میرا سر دکھنے لگ گیا لیکن وہ مان کے نہیں دیا۔ اب کسی دن آخری دفعہ جانا ہے اور کسی مدیر سے ملوں گا۔ وہ اگر مان گیا تو ٹھیک نہیں تو مع السلامہ کہہ کر واپس آ جاؤں گا۔
 
Top