طارق شاہ
محفلین
سفر طویل ہے؛ رَاہِ نَجات چھوٹی ہے
علیؑ کا ذِکر بہت ہے؛ حَیات چھوٹی ہے
علیؑ کو کیسے مَیں مَولائے کائنات کہوں؟
بڑا ہے نامِ علیؑ، کائنات چھوٹی ہے
علیؑ کا ذِکر کرو، اور پڑھو یہ چہروں پر!
ہے کون اَعلٰی نَسَب، کِس کی ذات چھوٹی ہے؟
عَجَب ہیں شَہرِ وِلَاءِ عَلِیؑ کے لَیلُ وْ نَہَار
یَہاں کا دن ہے بڑا، اور رات چھوٹی ہے
علیؑ کو مَیں نے اِمَامِؑ مُبِیں کہا جو، وَفاؔ!
تو ہنس کے بولا نُصَیرِی! یہ بات چھوٹی ہے
مِیر مُحَمَّد عَلِی وَفَاؔ
علیؑ کا ذِکر بہت ہے؛ حَیات چھوٹی ہے
علیؑ کو کیسے مَیں مَولائے کائنات کہوں؟
بڑا ہے نامِ علیؑ، کائنات چھوٹی ہے
علیؑ کا ذِکر کرو، اور پڑھو یہ چہروں پر!
ہے کون اَعلٰی نَسَب، کِس کی ذات چھوٹی ہے؟
عَجَب ہیں شَہرِ وِلَاءِ عَلِیؑ کے لَیلُ وْ نَہَار
یَہاں کا دن ہے بڑا، اور رات چھوٹی ہے
علیؑ کو مَیں نے اِمَامِؑ مُبِیں کہا جو، وَفاؔ!
تو ہنس کے بولا نُصَیرِی! یہ بات چھوٹی ہے
مِیر مُحَمَّد عَلِی وَفَاؔ