سید ذیشان حیدر
محفلین
محترم سر الف عین ،
دیگر اساتذۂ کرام اور احباب کی نظر بغرضِ اصلاح
فاعلاتن مفاعلن فعلن
حق سے بھی ہم قدم نہیں ہوتے
سب یہاں اہلِ غم نہیں ہوتے
دل کبھی جن کے نم نہیں ہوتے
اور ہوتے ہیں وہ ہم نہیں ہوتے
ہاتھوں میں بزدلوں کے ہوں تو کیا!
ایسی تیغوں میں دم نہیں ہوتے
آج بھی ہیں یزید کے حامی
خونی جذبے تو کم نہیں ہوتے
کٹ کے تن سے جدا ہی تو ہوں گے
تیغوں سے سر تو خم نہیں ہوتے
ہوں اگر شہ کے غم سے دل غمگیں
پھر زمانے کے غم نہیں ہوتے
ہوں سپاہی جو کربلا والے
پھر بٓہتّر بھی کم نہیں ہوتے
دیگر اساتذۂ کرام اور احباب کی نظر بغرضِ اصلاح
فاعلاتن مفاعلن فعلن
حق سے بھی ہم قدم نہیں ہوتے
سب یہاں اہلِ غم نہیں ہوتے
دل کبھی جن کے نم نہیں ہوتے
اور ہوتے ہیں وہ ہم نہیں ہوتے
ہاتھوں میں بزدلوں کے ہوں تو کیا!
ایسی تیغوں میں دم نہیں ہوتے
آج بھی ہیں یزید کے حامی
خونی جذبے تو کم نہیں ہوتے
کٹ کے تن سے جدا ہی تو ہوں گے
تیغوں سے سر تو خم نہیں ہوتے
ہوں اگر شہ کے غم سے دل غمگیں
پھر زمانے کے غم نہیں ہوتے
ہوں سپاہی جو کربلا والے
پھر بٓہتّر بھی کم نہیں ہوتے