سید زبیر
محفلین
ایسا کیوںہوتا ہے
دوسروں کی مغرورخوشی سے بھی میں اثر لے ہی لیتا ہوں
دوست جب آپس میں ہنستے ہیں میں بھی اُن میں ہنس دیتا ہوں
ایسی صورت میں کیا جانے آخر ایسا کیوں ہوتا ہے ؟
رات کو جب ناول کے رنگیں باب پہ آنے لگتا ہوں میں
موسیقی سی رومانی جذبات میں پانے لگتا ہوں میں
ایسی صورت میں کیا جانے آخر ایسا کیوں ہوتا ہے ؟
فلم کے پردے پر جب کانن رقصاں ہو ہو کر گاتی ہے
میرے آنسو ہنس دیتے ہیں ،میری دنیا کھو جاتی ہے
ایسی صورت میں کیا جانے آخر ایسا کیوں ہوتا ہے ؟
کہتا ہوں نیچر میں کھو کر ،یہ نظارے میرے ہوتے
کاش یہ کلیاں میری ہوتیں ،کاش یہ تارے میرے ہوتے
ایسی صورت میں کیا جانے آخر ایسا کیوں ہوتا ہے ؟
چاہے دن بھر کتنا ہی افسردہ بھوک سے ہوتا ہوں میں
لیکن خواب بہت کیف آگیں ہوتے ہیں جب سوتا ہوں میں
ایسی صورت میں کیا جانے آخر ایسا کیوں ہوتا ہے ؟
سوچتا ہوں دیہاتوں میں کیوں یہ دلکش دنیا غم گیں ہے
کیا دل کو بہلا لینے کو اُن کا خدا کوئی بھی نہیں ہے
ایسی صورت میں کیا جانے آخر ایسا کیوں ہوتا ہے ؟
خونی پرچم کے نیچے مزدوروں کے جب آتا ہوں میں
اپنی قوّت سے خوش ہو کر باغی نغمے گاتا ہوں میں
ایسی صورت میں کیا جانے آخر ایسا کیوں ہوتا ہے ؟
سلام مچھلی شہری
۱۹۲۱۔۔۔۔۔۱۹۷۲
دوسروں کی مغرورخوشی سے بھی میں اثر لے ہی لیتا ہوں
دوست جب آپس میں ہنستے ہیں میں بھی اُن میں ہنس دیتا ہوں
ایسی صورت میں کیا جانے آخر ایسا کیوں ہوتا ہے ؟
رات کو جب ناول کے رنگیں باب پہ آنے لگتا ہوں میں
موسیقی سی رومانی جذبات میں پانے لگتا ہوں میں
ایسی صورت میں کیا جانے آخر ایسا کیوں ہوتا ہے ؟
فلم کے پردے پر جب کانن رقصاں ہو ہو کر گاتی ہے
میرے آنسو ہنس دیتے ہیں ،میری دنیا کھو جاتی ہے
ایسی صورت میں کیا جانے آخر ایسا کیوں ہوتا ہے ؟
کہتا ہوں نیچر میں کھو کر ،یہ نظارے میرے ہوتے
کاش یہ کلیاں میری ہوتیں ،کاش یہ تارے میرے ہوتے
ایسی صورت میں کیا جانے آخر ایسا کیوں ہوتا ہے ؟
چاہے دن بھر کتنا ہی افسردہ بھوک سے ہوتا ہوں میں
لیکن خواب بہت کیف آگیں ہوتے ہیں جب سوتا ہوں میں
ایسی صورت میں کیا جانے آخر ایسا کیوں ہوتا ہے ؟
سوچتا ہوں دیہاتوں میں کیوں یہ دلکش دنیا غم گیں ہے
کیا دل کو بہلا لینے کو اُن کا خدا کوئی بھی نہیں ہے
ایسی صورت میں کیا جانے آخر ایسا کیوں ہوتا ہے ؟
خونی پرچم کے نیچے مزدوروں کے جب آتا ہوں میں
اپنی قوّت سے خوش ہو کر باغی نغمے گاتا ہوں میں
ایسی صورت میں کیا جانے آخر ایسا کیوں ہوتا ہے ؟
سلام مچھلی شہری
۱۹۲۱۔۔۔۔۔۱۹۷۲