فرخ، اس طرح کی باتوں کا جواب مجھے بہت اچھی طرح سے دینا آتا ہے۔ لیکن میں ذاتیات میں نہیں الجھنا چاہتا۔ زید حامد کی باتیں تمہیں پسند ہیں، انہیں شوق سے سنا کرو۔
اسلام کی تاریخ کے بارے میں میں بھی معلومات حاصل کرنا چاہوں گا، لیکن زید حامد کی جانب سے جب تک اس کی یوسف کذاب کے ساتھ تعلق کی وضاحت سامنے نہیں آئے گی، میں اس کا کا کوئی اعتبار نہیں کر سکتا۔
والسلام
نبیل،صحیح کہا، جوابات دینے میں ہم سب بہت ماہر ہیں لیکن، میں بھی ذاتیات میں نہیں جا رہا، اگر آپ کو ایسا کچھ تاثر ملا ہے، تو میںمعذرت چاہتا ہوں۔
میرا پوائینٹ بہت سادہ سا ہے، کہ زید حامد کے بارے میں اسکا یوسف کذاب سے تعلق بنا کسی ثبوت کے جوڑا گیا ہے۔اور محض آرٹیکل لکھ لکھ کر تو پروپیگنڈا کرنا تو بہت عام ہوچُکا ہے۔
میری زید حامد سے کوئی ذاتی عقیدت نہیں، سوائے اسکے کہ وہ اب تک جن حوالوںسے سامنے آیا ہے، ان میں کوئی برائی نظر نہیںآتی،سوائے اسکی چند باتوں کے جن سے مشرف کے حامی ہونے کی بو آتی ہے۔
بات بہت صاف سی ہے۔ زید حامد سے سب سے زیادہ ہندوؤں کو تپ چڑھتی ہے اور ہندوستان والے زید کے ان لیکچرز سے بہت خار کھاتے ہیں جن میں غزوہء ہند کا تذکرہ موجود ہے۔ اور مجھے یقین ہے کہ
اسکے خلاف یوسف کذاب والی بات بنا کراُچھالنے کا مقصد بھی یہی ہے کہ اسے بدنام کر دیا جائے اور لوگ اسکی باتوں کو سُننا چھوڑ دیں۔ لیکن اگر تاریخی حوالاجات اور احادیث کسی کے خلاف جا رہی ہوں اور حق بھی ہوں تو پھر جھٹلایا کیسے جا سکتا ہے۔
اور ابھی حال ہی میں زید نے جس طرح سے ہندوستانی پروپیگنڈوںکا منہ توڑ جواب دیا ہے، وہ کسی جھوٹے نبی کے خلیفے کو نصیب نہیںہوسکتا اور نہ ہی موجودہ حکومت کے حکمرانوں کو نصیب ہوا،
اور ویسے جہاں تک میری معلومات کا تعلق ہے، زید حامد کی طرف سے اس بات کا انکار کافی پہلے کیا جا چُکا ہے۔ تو پھر کس بات کی گنجائش باقی رہ جاتی ہے۔