سالواڈور ڈالی ایک بڑے ماورائے حقیقت پسند مصور تھے۔ 23 جنوری 1989ء کو انتقال کر جانے والے اس ہسپانوی مصور کی اب پچیس ویں برسی منائی جا رہی ہے۔
84 سال کی عمر میں حرکت قلب بند ہو جانے سے انتقال کر جانے والے ڈالی اپنی زندگی میں بھی ایک معمہ تھے اور اپنی موت کے پچیس سال بعد بھی لوگوں کے لیے ایک پہیلی بنے ہوئے ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ اُن کے فن پاروں کی مقبولیت آج تمام تر حدیں پھلانگ چکی ہے۔ جہاں کہیں بھی اُن کی تصاویر نمائش کے لیے پیش کی جاتی ہیں، لوگ انہیں دیکھنے کے لیے جوق در جوق نمائش گاہوں اور عجائب گھروں کا رُخ کرتے ہیں۔
ڈالی کا انتقال شمالی اسپین میں شہر فگیراس میں ہوا تھا۔ ڈالی کے اسی آبائی علاقے میں واقع تین عجائب گھروں کو گزشتہ برس تقریباً 1.6 ملین شائقین دیکھنے کے لیے گئے اور یہ تعداد 2012ء کے مقابلے میں 8.4 فیصد زیادہ تھی۔
یہاں انکی کچھ ماورائے حقیقت تصاویر شامل کر رہا ہوں۔
84 سال کی عمر میں حرکت قلب بند ہو جانے سے انتقال کر جانے والے ڈالی اپنی زندگی میں بھی ایک معمہ تھے اور اپنی موت کے پچیس سال بعد بھی لوگوں کے لیے ایک پہیلی بنے ہوئے ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ اُن کے فن پاروں کی مقبولیت آج تمام تر حدیں پھلانگ چکی ہے۔ جہاں کہیں بھی اُن کی تصاویر نمائش کے لیے پیش کی جاتی ہیں، لوگ انہیں دیکھنے کے لیے جوق در جوق نمائش گاہوں اور عجائب گھروں کا رُخ کرتے ہیں۔
ڈالی کا انتقال شمالی اسپین میں شہر فگیراس میں ہوا تھا۔ ڈالی کے اسی آبائی علاقے میں واقع تین عجائب گھروں کو گزشتہ برس تقریباً 1.6 ملین شائقین دیکھنے کے لیے گئے اور یہ تعداد 2012ء کے مقابلے میں 8.4 فیصد زیادہ تھی۔
یہاں انکی کچھ ماورائے حقیقت تصاویر شامل کر رہا ہوں۔