عشق کو شاد کرے غم کا مقدر بدلے
حسن کو اتنا بھی مختار نہ سمجھا جائے
سلیم احمد
سلیم اُن سے نہ کہیے گا کبھی، موسم نہیں اچھا
کہ ان باتوں کو بھی وہ ہجر کا دُکھڑا سمجھتے ہیں
سلیم احمد
عشق اور اتنا مہذب! چھوڑ کر دیوانہ پن
بند اوپر سے تلے تک شیروانی کے بٹن
سلیم احمد