سماج وادی پارٹی

انڈیا کے الیکشن 2012 میں سماج وادی پارٹی یوپی سے جیت رہی ہے اور بی جے پی ہار رہی ہے
http://www.upelections.co.in/
مجھے انڈیا کے الیکشن سے اتنی دلچیسپی ہے کہ میں وہاں پرو مسلمز پارٹی جیتتا دیکھنا چاہتا ہوں۔ کیا کوئی انڈین بتانا چاہے گا کہ سماج وادی پارٹی مسلمز کی حمایت کرتی ہے یا ان کی جان کےدرپے ہے؟
 

ابو یاسر

محفلین
سماجوادی کے ساتھ ساتھ پیس پارٹی نے بھی 4 سیٹ سے اپنا کھاتا کھولا ہے، بنا کسی سیاسی بیک گراونڈ کے اتنی سیٹ نکالنا بھی ایک خوش آئند خبر ہے ، خیر یوپی میں اب اردو دانوں کا فائدہ ہونا لازم ہے ملائم سنگھ کے دور میں جتنے اردو ٹیچروں کی بھرتی ہوئی اتنا کسی کے نہیں۔
 

الف عین

لائبریرین
ہندوستان کا ذکر ہے اس لئے دخل در معقولات کر رہا ہوں۔
کسی پارٹی کے منشور میں مسلم دشمنی کا ذکر نہیں، بی جے پی کے منشور میں بھی نہیں۔ یہ محض اس پر منحصر ہے کہ ان کے لیڈر کس نوعیت کے ہیں، سیکولر یا کمیونل۔ کانگریس میں بھی بہت سے تفرقہ باز عناصر موجود ہیں، بی جے پی اس لئے مسلم دشمن مشہور ہے کہ اس کے لیڈر علی الاعلان سیوڈو سیکولرزم کی بات کرتے ہیں، یعنی ان کے لحاظ سے مسلموں کو کسی رعایت یا رزرویشن کی ضرورت نہیں ہے، اور کچھ مراعات دی جا رہی ہیں تو غلط ہیں۔
جہاں تک سوال سماج وادی پارٹی کا ہے تو اس کے لیڈر ملائن سنگھ یادو ہیں، جن کو اکثر مسلمان فخر سے اور کچھ فرقہ پرور طنز سے مولانا ملایم سنگھ کہتے ہیں۔ بہر حال بہت سے دینی علماء بھی اسی پارٹی سے متفق ہیں، بلکہ کچھ تو باقاعدہ اس کے لیڈر ہیں۔
 
پھر تو بہت اچھی بات ہے کہ سماج وادی پارٹی یوپی میں جیت رہی ہے۔
مولانا ملائم سنگھ کا ویسے مذہب کیا ہے؟ کیا یہ پارٹی انڈیا میں حکومت بناسکتی ہے؟
ایک اور سوال ہے
یہ بی جے پی والے کیوں اتنے مسلمان دشمن ہیں۔ حکومت تو کسی اور طرح سے بھی حاصل کی جاسکتی ہے۔
 
1061.gif
 

الف عین

لائبریرین
پھر تو بہت اچھی بات ہے کہ سماج وادی پارٹی یوپی میں جیت رہی ہے۔
مولانا ملائم سنگھ کا ویسے مذہب کیا ہے؟ کیا یہ پارٹی انڈیا میں حکومت بناسکتی ہے؟
ایک اور سوال ہے
یہ بی جے پی والے کیوں اتنے مسلمان دشمن ہیں۔ حکومت تو کسی اور طرح سے بھی حاصل کی جاسکتی ہے۔
ملائم سنگھ ہندو ہی ہیں۔ ان کی سماجوادی پارٹی ویسے تو ہر صوبے میں موجود ہے، لیکن کہیں اور اس کا کوئی اثر نہیں۔ اسی طرح بہو جن سماج پارٹی، مایا وتی موجودہ وزیر اعلیٰ کی پارٹی بھی محض مقامی نوعیت کی ہے۔
بی جے پی کی پس پردہ مسلم دشمنی کے لئے تاریخ دیکھنی چاہئے۔ دو قومی نظریہ کے اصل ماننے والے مسلم لیگ اور ہندو مہا سبھا ہی تھی۔ یہ ہندو مہا سبھا، اس کے بعد جن سنگھ اور اب بی جے پی اسی سکے کا رخ ہیں۔
 
میں پہلے مسلمان ہو پھر مسلمان ہوں اور پھر مسلمان ہوں۔ کچھ اور نہیں۔ ساری دنیا ہماری ہے
ہاں نسلی طور پر میرے دادا کا تعلق انڈیا سے تھا۔ ان کے دادا پر دادا کا تعلق افغانستان سے تھا اور ن کے پرکھوں کا تعلق ترکی سے ۔ بلاخر ہمارے پرکھ آدم ہیں
 
Top