سمرقند کا عظیم الشان میدانِ ریگستان

حسان خان

لائبریرین
سمرقند = ماوراءالنہری فارسی تمدن کا قلب

دائیں: مدرسۂ شیردار
درمیان: مدرسۂ طِلّاکاری
بائیں: مدرسۂ اُلُغ بیگ

Vacheron-Constantin-Steve-McCurry-Samarkand-Uzbekistan-J4_1402270.jpg

Vacheron-Constantin-Steve-McCurry-Samarkand-Uzbekistan-J1_1402267.jpg


عکاس: اِسٹِیو مک کری
ماخذ
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
هر آن کس چیز می بخشد، ز جان خویش می بخشد
نه چون حافظ که می بخشد سمرقند و بخارا را
(صایب تبریزی)
بسیار خوب!
شعر کا خیال خوب ہے، لیکن یہ شعر صائب تبریزی کا نہیں ہے۔
اِس تارنِگار (بلاگ) کے مطابق یہ ابیات قاجاری دور کے ایرانی کُرد ادیب 'امیرنظام گرُّوسی' کی ہیں:
اگر آن کُردِ گرُّوسی به دست آرد دل ما را
به تارِ گیسو‌اش بخشم سر و دست و تن و پا را
جوانمردی به آن باشد که مِلکِ خویشتن بخشی
نه چون حافظ که می‌بخشد سمرقند و بخارا را

اگر وہ کُردِ گرُّوسی ہمارے دل کو دست میں تھام لے تو میں اُس کے تارِ گیسو کے عوض سر و دست و تن و پا بخش دوں۔۔۔ سخاوت اِس سے ہوتی ہے کہ تم اپنی ملکیت بخشو، حافظ کی طرح نہیں کہ جو سمرقند و بخارا بخش رہا ہے۔
× گَرُّوس = ایرانی کُردستان کا ایک منطقہ


لیکن یہ حتماً نہیں کہا جا سکتا کہ مندرجۂ بالا ابیات 'امیرنظام گرُّوسی' ہی کی ہیں۔
 
آخری تدوین:
شعر کا خیال خوب ہے، لیکن یہ شعر صائب تبریزی کا نہیں ہے۔
اِس تارنِگار (بلاگ) کے مطابق یہ ابیات قاجاری دور کے ایرانی کُرد ادیب 'امیرنظام گرُّوسی' کی ہیں:
اگر آن کُردِ گرُّوسی به دست آرد دل ما را
به تارِ گیسو‌اش بخشم سر و دست و تن و پا را
جوانمردی به آن باشد که مِلکِ خویشتن بخشی
نه چون حافظ که می‌بخشد سمرقند و بخارا را

اگر وہ کُردِ گرُّوسی ہمارے دل کو دست میں تھام لے تو میں اُس کے تارِ گیسو پر سر و دست و تن پا بخش دوں۔۔۔ سخاوت اِس سے ہوتی ہے کہ تم اپنی ملکیت بخشو، حافظ کی طرح نہیں کہ جو سمرقند و بخارا بخش رہا ہے۔
× گَرُّوس = ایرانی کُردستان کا ایک منطقہ


لیکن یہ حتماً نہیں کہا جا سکتا کہ مندرجۂ بالا ابیات 'امیرنظام گرُّوسی' ہی کی ہیں۔

اس لنک کا مطالعہ کیجیے برادرم۔۔اس میں اس موضوع سے متعلق بےشمار اشعار جمع کیے گئے ہیں۔حافظ شیرازی کے مشہور شعر کے جواب میں اشعار اور پھر ان اشعارِ پاسخ کا جواب بھی دیا گیا ہے۔ ان میں مندرجہ بالا شعر صائب تبریزی سے منسوب ہیں
رفیق خوب - ياشاسين آذربايجان
 

حسان خان

لائبریرین
اس لنک کا مطالعہ کیجیے برادرم۔۔اس میں اس موضوع سے متعلق بےشمار اشعار جمع کیے گئے ہیں۔حافظ شیرازی کے مشہور شعر کے جواب میں اشعار اور پھر ان اشعارِ پاسخ کا جواب بھی دیا گیا ہے۔ ان میں مندرجہ بالا شعر صائب تبریزی سے منسوب ہیں
رفیق خوب - ياشاسين آذربايجان
بَلے، برادرِ گرامی، مجھے معلوم ہے کہ کئی تارنِگاروں پر وہ ابیات صائب تبریزی سے منسوب ملتی ہیں، لیکن اِس چیز کو پیشِ نظر رکھنا چاہیے کہ صائب تبریزی کے کسی معتبر و مستند مطبوعہ مجموعۂ اشعار یا انتخاب میں وہ ابیات شامل نہیں ہیں۔ صائب سے انتساب پر میرے شک کا ایک دیگر سبب یہ ہے کہ یہی مصرعے دیگر شاعروں سے بھی منسوب کے گئے ہیں، اور صائب سے جو ابیات منسوب کی گئی ہیں اُن کے کلمات میں بھی اختلاف ملتا ہے۔
اگر صائب کے اشعار میں دیکھا جائے تو اُنہوں نے کئی بار حافظ شیرازی کو خراجِ تحسین پیش کیا ہے، جبکہ مندرجۂ بالا ابیات سے حافظ پر طنز کا پہلو نکلتا ہے جو صائب کی طرز کے خلاف ہے۔
شعر کا مسئلہ یہ ہے کہ اگر وہ ایک بار کسی شاعر سے غلط منسوب ہو جائے تو پھر مشکل ہی سے اُس کا انتساب منسوخ ہوتا ہے۔ پھر نقل چسپاں کے موجودہ زمانے میں تو شعر کا غلط انتساب تَرک کروانا بسیار دشوار ہے۔
ویسے آپ نے جس تارنِگار کا ربط فراہم کیا ہے، اُس میں خیلے جالبِ توجہ اشعار جمع کیے گئے ہیں۔ متشکِّر ہوں!
'یاشاسین آذربایجان' کا ترکی زبان میں مفہوم 'زندہ باد آذربائجان!' ہے۔ :)
 
آخری تدوین:
Top