عاطف ملک
محفلین
سنا ہے جو بھی اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں
تو اس کے بھائی پھر ان کو بپھر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے تاڑتا ہے سارا دن قمر اس کو
اور اس کو رات میں لڑکے قمر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے اس کا مڈل نیم ہے "صبا"، سو ہم
پچاس والا اسے لوڈ کر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے اس کا "منی لانڈرنگ" کا دھندا ہے
"مکیں اُدھر کے بھی جلوے اِدھر کے دیکھتے ہیں"
سنا ہے ہم نے لگاتی ہے اس قدر میک اپ
کہ نیب والے کرپشن میں دھر کے دیکھتے ہیں
ہے اس کی ترچھی نگاہوں کی وجہ بھینگاپن
طبیب زاویے اس کی نظر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے زہر ہے اتنا زبان میں اس کی
کہ اس کو سانپ زبانیں کتر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے اس کو کسی کا ذرا لحاظ نہیں
سو بچے بوڑھے سبھی اس کو ڈر کے دیکھتے ہیں
جو اس سے بھول کے کر لے مباحثہ کوئی
تو پھر وہ نوچتا ہے بال سر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے آگ لگاتی ہے ایسی پل بھر میں
کہ سب فسادی بھی جس کو ٹھہر کے دیکھتے ہیں
محلے بھر میں کوئی بھی فساد جب پھیلے
تو اس کی سمت سبھی لوگ گھر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے اس کو دعائیں ہی ایسی ملتی ہیں
کھلے دہانے اسے ہر گٹر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے اس کو خوشامد بہت ہی بھاتی ہے
لو عینؔ آج کرشمے بَٹر کے دیکھتے ہیں
تو اس کے بھائی پھر ان کو بپھر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے تاڑتا ہے سارا دن قمر اس کو
اور اس کو رات میں لڑکے قمر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے اس کا مڈل نیم ہے "صبا"، سو ہم
پچاس والا اسے لوڈ کر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے اس کا "منی لانڈرنگ" کا دھندا ہے
"مکیں اُدھر کے بھی جلوے اِدھر کے دیکھتے ہیں"
سنا ہے ہم نے لگاتی ہے اس قدر میک اپ
کہ نیب والے کرپشن میں دھر کے دیکھتے ہیں
ہے اس کی ترچھی نگاہوں کی وجہ بھینگاپن
طبیب زاویے اس کی نظر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے زہر ہے اتنا زبان میں اس کی
کہ اس کو سانپ زبانیں کتر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے اس کو کسی کا ذرا لحاظ نہیں
سو بچے بوڑھے سبھی اس کو ڈر کے دیکھتے ہیں
جو اس سے بھول کے کر لے مباحثہ کوئی
تو پھر وہ نوچتا ہے بال سر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے آگ لگاتی ہے ایسی پل بھر میں
کہ سب فسادی بھی جس کو ٹھہر کے دیکھتے ہیں
محلے بھر میں کوئی بھی فساد جب پھیلے
تو اس کی سمت سبھی لوگ گھر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے اس کو دعائیں ہی ایسی ملتی ہیں
کھلے دہانے اسے ہر گٹر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے اس کو خوشامد بہت ہی بھاتی ہے
لو عینؔ آج کرشمے بَٹر کے دیکھتے ہیں