سندھ میں صرف سندھی بولنے والوں کی حکومت ہے ۔۔ الطاف حسین

6-7-2013_148953_1.gif

ربط روزنامہ جنگ
 

عسکری

معطل
یار اس بندے کے منہ میں کچھ ڈالو پلیییییییییز صدارتی خفیہ فنڈ سے ہی بھتہ دو تا کہ یہ ہماری جان چھوڑے ۔ یہ بھکاری بہت مستقل مزاج ہے :grin:

پوری رام کہانی لے کر آ جاتا ہے ہر بار بھیک ماننگنے کوئی اسے ایک وزارت ہی دے دو بے چارہ ایسے تڑپ رہا ہے حکومت سے باہر ہو کر جیسے مچھلی پانی سے باہر آکر تڑپتی ہے :laugh:
 

شمشاد

لائبریرین
دوسری سطر میں لکھا ہے :

۔۔۔۔ مہاجر گزشتہ ۶۵ برس سے سندھ میں آباد ہیں ۔۔۔۔

بندہ پوچھے کہ ۶۵ سے آباد بھی ہیں اور ابھی بھی مہاجر ہی ہیں۔
 

محمد امین

لائبریرین
دوسری سطر میں لکھا ہے :

۔۔۔ ۔ مہاجر گزشتہ ۶۵ برس سے سندھ میں آباد ہیں ۔۔۔ ۔

بندہ پوچھے کہ ۶۵ سے آباد بھی ہیں اور ابھی بھی مہاجر ہی ہیں۔


بالکل اسی طرح جس طرح کالے امریکیوں کو عمومی طور پر ایفریکن امیریکنز کہا جاتاہے۔۔۔۔ مجھے افسوس ہے کہ سندھ کے تعصب پرست قوم پرست سیاست دانوں اور عوام کی طرح پاکستان کی پڑھی لکھی عوام بھی تعصب برتتی ہے۔ اگر انہیں پاکستانی مانتے ہو تو بھائی حق کیوں نہیں دیتے؟ کیوں سندھی بولنے والے اپنے تسلط کی خاطر کمشنری نظام اور کوٹہ نظام پر مصر ہیں؟؟ اگر ایم کیو ایم 2005 کے بلدیاتی انتخابات میں شہری حکومت نہ بنا پاتی تو کراچی 1947 سے بھی کئی دہائیاں پیچھے ہوتا آج۔ میں جانتا ہوں اس لیے کہ میں کراچی میں رہتا ہوں یہاں کماتا ہوں۔ بہت آسان ہے باہر سے تنقید کرنا۔ صرف سڑکوں، پانی، نکاسی وغیرہ کو ہی لے لیں تو مصطفیٰ کمال کے 4،5 سال کراچی کو بچا گئے ہیں کچھ عرصے کے لیے۔ ورنا choke ہوچکا ہوتا یہ شہر سندھ کے "اصل" باسیوں کے ہاتھوں کہ جن کے علاوہ کراچی پر حکومت کرنے کا حق کسی اور کو نہیں۔ جیسا کہ پچھلے 4 سال سے ہم دیکھ رہے ہیں کہ کراچی پیچھے ہی پیچھے جا رہا ہے۔
 

عسکری

معطل
بالکل اسی طرح جس طرح کالے امریکیوں کو عمومی طور پر ایفریکن امیریکنز کہا جاتاہے۔۔۔ ۔ مجھے افسوس ہے کہ سندھ کے تعصب پرست قوم پرست سیاست دانوں اور عوام کی طرح پاکستان کی پڑھی لکھی عوام بھی تعصب برتتی ہے۔ اگر انہیں پاکستانی مانتے ہو تو بھائی حق کیوں نہیں دیتے؟ کیوں سندھی بولنے والے اپنے تسلط کی خاطر کمشنری نظام اور کوٹہ نظام پر مصر ہیں؟؟ اگر ایم کیو ایم 2005 کے بلدیاتی انتخابات میں شہری حکومت نہ بنا پاتی تو کراچی 1947 سے بھی کئی دہائیاں پیچھے ہوتا آج۔ میں جانتا ہوں اس لیے کہ میں کراچی میں رہتا ہوں یہاں کماتا ہوں۔ بہت آسان ہے باہر سے تنقید کرنا۔ صرف سڑکوں، پانی، نکاسی وغیرہ کو ہی لے لیں تو مصطفیٰ کمال کے 4،5 سال کراچی کو بچا گئے ہیں کچھ عرصے کے لیے۔ ورنا choke ہوچکا ہوتا یہ شہر سندھ کے "اصل" باسیوں کے ہاتھوں کہ جن کے علاوہ کراچی پر حکومت کرنے کا حق کسی اور کو نہیں۔ جیسا کہ پچھلے 4 سال سے ہم دیکھ رہے ہیں کہ کراچی پیچھے ہی پیچھے جا رہا ہے۔
مجھے صرف ایک ہی کام کا بندہ ملا ایم کیو ایم میں وہ ہے مصظفی کمال ۔ پر جو رپورٹ پہنچی اس مین یہ بھی شامل ہے کہ 80 فیصد سے زیادہ ترقیاتی کام مہاجر آبادی مین کرائے جناب نے :rolleyes:
 

محمد امین

لائبریرین
مجھے صرف ایک ہی کام کا بندہ ملا ایم کیو ایم میں وہ ہے مصظفی کمال ۔ پر جو رپورٹ پہنچی اس مین یہ بھی شامل ہے کہ 80 فیصد سے زیادہ ترقیاتی کام مہاجر آبادی مین کرائے جناب نے :rolleyes:


بھٹ شاہ جزیرے میں ایم کیو ایم کا ایک بھی نام لیوا نہیں ہے۔۔۔ وہاں سمندر میں پانی کا پائپ ڈال کر پانی پہنچایا۔۔۔ لیاری کے لیے پانی کی لائن ڈلوائی۔۔۔ مزید یہ کہ کراچی میں 80 فیصد آبادیاں ہیں ہی مہاجروں کی۔ دوسری بات یہ کہ جب سندھ میں بلدیاتی نظام تھا تو شہری حکومت سندھ حکومت کے فنڈز سے کام کرتی اور بہت سارے محکمے سندھ حکومت کے پاس ہی تھے۔ 2008-09 میں سندھ حکومت میں پی پی پی آگئی تھی تو اس طرح ڈیڑھ سال تک مصطفیٰ کمال کی راہ میں یہ لوگ روڑے اٹکاتے رہے۔ نہ اسے کام کرنے دیا نہ خود کام کیا۔۔۔ اس بات کا میں گواہ ہوں، نہ صرف کراچی کا ایک ایک پروجیکٹ فالو کرتا تھا خبروں میں بلکہ بہت سی جگہیں دیکھتا بھی تھا جا کر۔۔۔ مصطفیٰ کمال راتوں کو چھاپے مارتا تھا پروجیکٹس پر۔ سوتا کس وقت تھا یہ نہیں پتا۔۔ بہرحال۔۔۔ میں کیا کہوں جب ناانصافی نظر نہیں آتی "پاکستانیوں" کو اور جو بندہ پاکستان کی ترقی کے لیے کام کرنے کی کوشش کرتا ہے اسے مہاجر کہہ کر سائڈ میں کردیتے ہیں اور جب وہ اپنی پہچان کو مہاجر ہی بنا لیتا ہے چڑ کر تو کہتے ہیں "ہااااا تو ابھی تک مہاجر ہے؟ تو تو ہندوستان چھوڑ کر آگیا تھا 65 سال پہلے"۔۔۔۔ اللہ پوچھے گا ان نام نہاد پاکستانیوں سے۔۔۔
 

عسکری

معطل
بھٹ شاہ جزیرے میں ایم کیو ایم کا ایک بھی نام لیوا نہیں ہے۔۔۔ وہاں سمندر میں پانی کا پائپ ڈال کر پانی پہنچایا۔۔۔ لیاری کے لیے پانی کی لائن ڈلوائی۔۔۔ مزید یہ کہ کراچی میں 80 فیصد آبادیاں ہیں ہی مہاجروں کی۔ دوسری بات یہ کہ جب سندھ میں بلدیاتی نظام تھا تو شہری حکومت سندھ حکومت کے فنڈز سے کام کرتی اور بہت سارے محکمے سندھ حکومت کے پاس ہی تھے۔ 2008-09 میں سندھ حکومت میں پی پی پی آگئی تھی تو اس طرح ڈیڑھ سال تک مصطفیٰ کمال کی راہ میں یہ لوگ روڑے اٹکاتے رہے۔ نہ اسے کام کرنے دیا نہ خود کام کیا۔۔۔ اس بات کا میں گواہ ہوں، نہ صرف کراچی کا ایک ایک پروجیکٹ فالو کرتا تھا خبروں میں بلکہ بہت سی جگہیں دیکھتا بھی تھا جا کر۔۔۔ مصطفیٰ کمال راتوں کو چھاپے مارتا تھا پروجیکٹس پر۔ سوتا کس وقت تھا یہ نہیں پتا۔۔ بہرحال۔۔۔ میں کیا کہوں جب ناانصافی نظر نہیں آتی "پاکستانیوں" کو اور جو بندہ پاکستان کی ترقی کے لیے کام کرنے کی کوشش کرتا ہے اسے مہاجر کہہ کر سائڈ میں کردیتے ہیں اور جب وہ اپنی پہچان کو مہاجر ہی بنا لیتا ہے چڑ کر تو کہتے ہیں "ہااااا تو ابھی تک مہاجر ہے؟ تو تو ہندوستان چھوڑ کر آگیا تھا 65 سال پہلے"۔۔۔ ۔ اللہ پوچھے گا ان نام نہاد پاکستانیوں سے۔۔۔
بہرحال مجھے اس کے کام پسند آئے لیکن مجھے تعصب اور نسلی یا لسانی ناموں سے چڑ ہے شاید اور ایم کیو ایم اسے گہرا کر رہی ہے ۔
 

محمد امین

لائبریرین
بہرحال مجھے اس کے کام پسند آئے لیکن مجھے تعصب اور نسلی یا لسانی ناموں سے چڑ ہے شاید اور ایم کیو ایم اسے گہرا کر رہی ہے ۔


میں اکثر کہتا ہوں ایم کیو ایم ایک برے عمل کا برا رد عمل ہے۔ جب برا عمل مزید گہرا ہوتا جا رہا ہے تو اس کا رد عمل مزید برا اور گہرا ہوتا جا رہا ہے۔۔۔ روٹ کاز کو ختم کرنے کے بجائے اس روٹ کاز کا کا ردعمل ختم کرنے سے مسئلہ ختم نہیں ہوگا بلکہ مزید خراب ہوجائے گا۔ ایک طرف سندھی بیوروکریسی، سیاست دان سو کالڈ مہاجروں کو پاکستان کی خدمت نہیں کرنے دیتے، قومی اداروں میں نہیں آنے دیتے، دوسری طرف پنجابی بیوروکریسی بھی کافی حد تک یہی کرتی ہے۔ مہاجر جو خود کو پاکستانی کہلانا چاہتے ہیں، انہیں نہ طاقت دی جاتی ہے، نہ پاکستانی سمجھا جاتا ہے۔ ہر "قوم" خود کو سندھی، پنجابی، بلوچی، پشتو کی بنیاد پر متعارف کرواتی ہے۔ ہم لوگ صرف اردو ہی بول سکتے ہیں، ہمارے پاس کراچی کا ڈومیسائل ہے تو ہمیں پاکستان پر کوئی حق نہیں؟؟ نہ کراچی ہمارا ہے نہ پاکستان ہمارا ہے۔ وجہ صرف اتنی ہے کہ ایک جماعت کھڑی ہوگئی کہ جس نے کراچی اور حیدرآباد کے مہاجروں کے حقوق کا نعرہ لگایا۔ اگر ایم کیو ایم نہ کھڑی ہوئی ہوتی تو سب ٹھیک تھا۔ کیوں؟ مہاجروں کو سیاست کرنے کا بھی حق نہیں؟ جیسا کہ "پنجابی پختون اتحاد"۔۔۔"بلوچ نیشنل پارٹی"۔۔۔"پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی"۔۔"جئے سندھ قومی محاذ"۔۔۔سیکڑوں جماعتیں ہیں جو صرف لسانی اور علاقائی بنیاد پر اپنے لوگوں ککے جائز اور ناجائز حقوق کے لیے لڑتے ہیں مرتے ہیں پھڈے ڈالتے ہیں۔ ایک ایم کیو ایم کیا پیدا ہوگئی سارے پاکستانیوں کو آگ لگ گئی کہ یہ کہاں سے آگئے ہندوستانی ہماری زمین پر اپنے حقوق کا نعرہ لگانے والے۔۔۔ ہاں بھائی جب پاکستان بن رہا تھا تو ہمارے دادا نانا کی ضرورت تھی۔۔اس وقت تو مہاجرین جیسا خوبصورت نام دے کر انصار جیسی محبت دی۔ جب اپنا مقصد پورا ہوگیا اور ہندوؤں کو بھگا کر یہاں کے قدیم باسیوں نے حکومت اپنے ہاتھ میں لے ی تو لفظ مہاجر گالی ہوگیا۔۔مہاجر دوسرے درجے کا شہری ہوگیا۔۔نہ مہاجر سیاسی جماعت بنا سکتا ہے اپنے آپ کو پاکستانی قرار دلوانے کے لیے اپنے آپ کو قومی دھارے میں لانے کے لیے نہ اسے اپنے علاقے کی پولیس میں آنے کا حق ہے نہ اپنے علاقے پر حکومت کرنے کا حق ہے۔


بھائی کیوں؟؟؟ میرے علاقے کا ایس ایچ او پنجاب سے آیا ہوا بندہ بن سکتا ہے میں کیوں نہیں بن سکتا؟ میں یہ نہیں کہہ رہا کہ کسی پنجابی کو حق نہیں۔۔بلکہ یہ کہہ رہا ہوں کہ اسے حق ہے تو مجھے کیوں حق نہیں؟؟ میرے علاقے کا ڈپٹی کمشنر سندھ کے دیہات کا شخص کیوں اور میں کیوں نہیں؟ چلو ٹھیک ہے اچھی بات ہے ایک دیہاتی شخص نے اتنی ترقی کرلی اللہ اور نوازے۔۔۔تو میں کیوں اس کے دیہات میں جا کر ڈپٹی کمشنر نہیں بن سکتا؟ میں تو کراچی میں سندھیوں اور بلوچوں کے علاقے میں نہیں جا سکتا ۔۔۔سندھ کے دہیات میں کیسے جاؤں گا بھائی۔۔۔

میں کراچی کے تعلیمی بورڈز میں جاؤں تو سندھی نوکر شاہی کے ہاتھوں مجبور۔ میں پاسپورٹ بنوانے جاؤں تو سندھی نوکر شاہی کے ہاتھوں مجبور۔ مجھے ایم کیو ایم سے کوئی لینا دینا نہیں مگر مجھ سے فقط اس لیے نفرت کیوں کہ میرا دادا انڈیا سے ہجرت کر کے آیا تھا اور غلطی سے کراچی میں رہ گیا تو میرا شناختی کارڈ، ڈومیسائل کراچی کا بن گیا۔ اب کراچی میں رہنے والے لاکھوں لوگ ایسے ہیں جو پاکستان کے دیگر علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں، ان سے پاس ڈومیسائل اپنے علاقوں کا بنا ہوا ہے مگر رہتے کراچی میں ہیں۔ رہتا میں بھی کراچی میں ہوں مگر مجھے پاکستان پر اتنا حق نہیں ہے کیوں کہ میرا ڈومیسائل کسی سندھی یا پنجابی علاقے کا نہیں ہے۔

بھائیوں میں پہلے بھی بتا چکا ہوں میرے نانا پنجابی ہیں۔ میرے دادا پنجابی ہیں اور پاکستان بننے سے پہلے سے پاکستان میں موجود تھے، یہاں نوکری کرتے تھے۔ مگر اب مجھے مہاجر کیوں کہا جاتا ہے؟؟ میں کس سیاسی جماعت کو سپورٹ کروں کہ جس سے میرے پاکستانی ہونے کا ثبوت ملے؟ نون لیگ پنجابی ہے، پی پی پی سندھی ہے، ایم کیو ایم غدار اور دہشت گردہے، اے این پی پشتون ہے، پی ٹی آئی دوسرے جماعتوں کے لوٹوں سے بھری ہوئی۔۔۔ میں کہاں جاؤں؟ کون مجھے میرا حق دلوائے گا مجھے پاکستانی تسلیم کروائے گا؟
 

محمد امین

لائبریرین
کراچی کے مہاجروں اور پنجاب میں موجود مہاجروں میں صرف اتنا فرق ہے کہ کراچی میں بہت بڑی تعداد میں مہاجرین آئے تھے جبکہ دوسرے شہروں میں اس قدر بڑی تعداد میں نہیں آئے تھے کہ مقامی آبادی کو اپنی شناخت اور دادا گیری خطرے میں نظر آنے لگے۔ اسی لیے کراچی کے مہاجروں کی الگ شناخت پڑی کہ یہ بہت بڑی تعداد میں تھے۔ پنجاب میں تو مہاجرین ضم ہوگئے کہ اکثر آئے ہی پنجاب سے تھے اور اس قدر بڑی تعداد میں ایک ہی علاقے میں نہیں رہے تھے۔ کراچی میں تو نیکسس بن گیا تھا مہاجرین کا۔
 

عسکری

معطل
آپ جذباتی مت ہو یار وقت ایک سا نہیں رہتا ہم سب کو مسائل ہیں اور ہر علاقے کے لوگوں کو شکایت ہے ۔ ایم کیو ایم کی سیاست یا مہاجر جماعت پر کس کافر کو انکار ہے ؟ اصل بات قتل و غارت کی ہے جو ایم کیو ایم کرتی رہی ہے ۔ مجھے ایم کیو ایم سے بالکل کوئی مسئلہ نہیں لیکن میرے خیال سے سیاست میں ہتھیار کراچی مین ایم کیو ایم لائی اس لیے وہ قابل نفرت بنی ہوئی ہے سندھی قوم پرستوں نے اس کے بعد اور پٹھانوں نے ابھی اس دیکھا دیکھی مسلح گروپ بنائے سیاست حقوق نام سے کس کافر کو انکار ہے دوست ۔ اور آپکی اس بات سے میں بالکل متفق ہوں کہ ان کی طرح اپکو بھی چانس ملنا چاہیے پر یہ مسئلہ آپ کے درمیاں میں ہے جس مین مرکز کودے تو دونوں طرف سے پس جاتا ہے ۔ اس لیے اسلام آباد شاید خاموش ہے ۔ یہ اکیلا علاقہ ایسا نہین بلوچ سرائیکی ہزارہ مکرانی بہت سوں کو یہ شکایت ہے پر کہیں بھی 10 لاشیں ڈیلی نہین گر رہی سوائے کراچی کے ۔ پہلے یہ رکے تو بات کی نوبت بھی آئے نا
 

عسکری

معطل
بھائیوں میں پہلے بھی بتا چکا ہوں میرے نانا پنجابی ہیں۔ میرے دادا پنجابی ہیں اور پاکستان بننے سے پہلے سے پاکستان میں موجود تھے، یہاں نوکری کرتے تھے۔ مگر اب مجھے مہاجر کیوں کہا جاتا ہے؟؟ میں کس سیاسی جماعت کو سپورٹ کروں کہ جس سے میرے پاکستانی ہونے کا ثبوت ملے؟ نون لیگ پنجابی ہے، پی پی پی سندھی ہے، ایم کیو ایم غدار اور دہشت گردہے، اے این پی پشتون ہے، پی ٹی آئی دوسرے جماعتوں کے لوٹوں سے بھری ہوئی۔۔۔ میں کہاں جاؤں؟ کون مجھے میرا حق دلوائے گا مجھے پاکستانی تسلیم کروائے گا؟

آپ کاش ملٹری میں آ جاتے تو گلگت سے لے کر مکران تک آپکے ساتھ ہوتے :grin:
 

طالوت

محفلین
بھٹ شاہ جزیرے میں ایم کیو ایم کا ایک بھی نام لیوا نہیں ہے۔۔۔ وہاں سمندر میں پانی کا پائپ ڈال کر پانی پہنچایا۔۔۔ لیاری کے لیے پانی کی لائن ڈلوائی۔۔۔ مزید یہ کہ کراچی میں 80 فیصد آبادیاں ہیں ہی مہاجروں کی۔ دوسری بات یہ کہ جب سندھ میں بلدیاتی نظام تھا تو شہری حکومت سندھ حکومت کے فنڈز سے کام کرتی اور بہت سارے محکمے سندھ حکومت کے پاس ہی تھے۔ 2008-09 میں سندھ حکومت میں پی پی پی آگئی تھی تو اس طرح ڈیڑھ سال تک مصطفیٰ کمال کی راہ میں یہ لوگ روڑے اٹکاتے رہے۔ نہ اسے کام کرنے دیا نہ خود کام کیا۔۔۔ اس بات کا میں گواہ ہوں، نہ صرف کراچی کا ایک ایک پروجیکٹ فالو کرتا تھا خبروں میں بلکہ بہت سی جگہیں دیکھتا بھی تھا جا کر۔۔۔ مصطفیٰ کمال راتوں کو چھاپے مارتا تھا پروجیکٹس پر۔ سوتا کس وقت تھا یہ نہیں پتا۔۔ بہرحال۔۔۔ میں کیا کہوں جب ناانصافی نظر نہیں آتی "پاکستانیوں" کو اور جو بندہ پاکستان کی ترقی کے لیے کام کرنے کی کوشش کرتا ہے اسے مہاجر کہہ کر سائڈ میں کردیتے ہیں اور جب وہ اپنی پہچان کو مہاجر ہی بنا لیتا ہے چڑ کر تو کہتے ہیں "ہااااا تو ابھی تک مہاجر ہے؟ تو تو ہندوستان چھوڑ کر آگیا تھا 65 سال پہلے"۔۔۔ ۔ اللہ پوچھے گا ان نام نہاد پاکستانیوں سے۔۔۔
اگرچہ مجھے پسند نہیں کہ کراچی کے حوالے سے کسی بھی لسانی معاملے میں یا تعصب پر مبنی مراسلے کا جواب بھی دوں مگر بعض اوقات مجبوری ہوتی ہے۔ سیدھی بات ہی پائیدار ہوتی ہے ورنہ اسے کوئی اہمیت نہیں دیتا اگر مل بھی جائے تو وقتی ہوتی ہے۔

اور اتفاقا اس پر بھی نظر پڑ گئی تو اس مراسلے کو مدون کرنے کی ضرور پیش آ گئی :

کراچی میں دو کروڑ مہاجر تو نہیں ہیں۔ یہاں لاکھوں پختون، پنجابی اور سندھی بھی آباد ہیں۔۔۔ بلوچ الگ ہیں۔۔۔ مہاجر ایک کروڑ بھی نہیں ہونگے۔۔۔
 

محمد امین

لائبریرین
آپ جذباتی مت ہو یار وقت ایک سا نہیں رہتا ہم سب کو مسائل ہیں اور ہر علاقے کے لوگوں کو شکایت ہے ۔ ایم کیو ایم کی سیاست یا مہاجر جماعت پر کس کافر کو انکار ہے ؟ اصل بات قتل و غارت کی ہے جو ایم کیو ایم کرتی رہی ہے ۔ مجھے ایم کیو ایم سے بالکل کوئی مسئلہ نہیں لیکن میرے خیال سے سیاست میں ہتھیار کراچی مین ایم کیو ایم لائی اس لیے وہ قابل نفرت بنی ہوئی ہے سندھی قوم پرستوں نے اس کے بعد اور پٹھانوں نے ابھی اس دیکھا دیکھی مسلح گروپ بنائے سیاست حقوق نام سے کس کافر کو انکار ہے دوست ۔ اور آپکی اس بات سے میں بالکل متفق ہوں کہ ان کی طرح اپکو بھی چانس ملنا چاہیے پر یہ مسئلہ آپ کے درمیاں میں ہے جس مین مرکز کودے تو دونوں طرف سے پس جاتا ہے ۔ اس لیے اسلام آباد شاید خاموش ہے ۔ یہ اکیلا علاقہ ایسا نہین بلوچ سرائیکی ہزارہ مکرانی بہت سوں کو یہ شکایت ہے پر کہیں بھی 10 لاشیں ڈیلی نہین گر رہی سوائے کراچی کے ۔ پہلے یہ رکے تو بات کی نوبت بھی آئے نا


لاشیں گر کس بنا پر رہی ہیں یہ بھی تو سمجھ میں آئے۔ پرسوں منگھوپیر میں فیکٹری میں کوئی بم پھینک گیا تھا، میرے گھر سے کوئی 3،4 کلومیٹر ہے۔ اتنا زوردار دھماکہ تھا کہ میں بتا نہیں سکتا۔ ہر مرنے والا ایم کیو ایم کا بندہ نہیں ہے۔ تو کون مار رہا ہے اور کیوں مار رہا ہے؟ ہتھیار کراچی میں لانے کا الزام متحدہ کے سر پر ہے لیکن ایم کیو ایم بننے سے پہلے جب پختون مہاجر آبادیوں پر حملے کرتے تھے اس کا الزام کس کے سر پر جائے گا؟ الطاف تو اس وقت بچہ تھا۔ میرے ابو بتاتے ہیں کہ قائد آباد کے پٹھان حملہ کرنے ہمارے علاقے لانڈھی میں گھستے تھے تو لوگ پہرے دیتے تھے۔ وہ ایم کیو ایم والے تو نہیں تھے۔ اور یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے کہ پٹھان ہمیشہ سے ہتھیار رکھتا ہے اور اسلحے کو اپنا زیور کہتا ہے۔ پٹھانوں میں ہتھیار کی روایت شاید انگریز کی بدولت ہے۔ تو کراچی کے پٹھانوں کے پاس شروع سے جو اسلحہ تھا اس کا الزام بھی الطاف کے سر آئے گا؟

الزام تو جماعت پر بھی ہے کراچی میں کلاشنکوف لانے کا۔ الزام ثابت کیسے ہوگا؟ جماعت کے بارے میں یہ بات ریکورڈ پر ہے کہ پہلے یہ فلسطین، افغانستان کے نام پر نوجوانوں کو جہاد کروانے لے جاتے تھے پھر افغان جہاد ختم ہوا تو یہی کشمیر جانے لگے۔۔۔اور جو بچا کچھا اسلحہ تھا وہ کراچی میں جھونک دیا۔۔۔اس الزام کو جھٹلا دو۔۔۔تو پھر الطاف بھی اپنا الزام جھٹلا دیگا۔۔۔فیصلہ کیسے ہوگا؟

10 لاشیں ڈیلی صرف کراچی میں نہیں گر رہیں۔۔۔ جب شمالی علاقوں میں فرقہ وارانہ فساد ہوتا ہے تو وہاں بھی ایسا ہی ہوتا ہے۔ پشاور میں روز دھماکے، کوئٹہ میں روز دھماکے اور ٹارگٹ کلنگ۔۔ سوائے پنجاب کے تقریبا ہر جگہ یہی ہورہا ہے۔ کراچی میں صرف ایم کیو ایم ہی مسلح جماعت نہیں ہے۔ ایک بات آپ کو بتاؤں ایم کیو ایم کی پہلے سی طاقت کراچی میں نہیں رہی۔ مذہبی، جہادی جماعتیں، پی پی پی، اے این پی۔۔۔کافی کچھ بیلینس ہوگیا ہے کراچی میں۔ طالبان نے آ کر سارا بیلینس بگاڑ دیا ہے۔۔۔امن کمیٹی سونے پر سہاگہ کر رہی ہے۔ بندے پکڑے جا رہے ہیں بھائی طالبان اور امن کمیٹی کے۔ بے حساب اسلحہ پکڑا گیا ہے۔۔ کسی کو سزا نہیں ہوئی آج تک۔۔ ایم کیو ایم والوں کو بھی پکڑو سزا دو۔۔۔ جو قصور وار ہے اسے سزا ملنی چاہیے تاکہ معاشرے کو پتا چلے قانون کی بالادستی کا۔ جب قانون اپنی بالادستی قائم نہیں کرتا تو عوام بدمعاش ہوجاتی ہے۔ چاہے وہ مہاجر ہوں یا پٹھان۔۔۔ انسانی فطرت میں برائی ہے۔ مہاجر فرشتے نہیں ہیں۔ بدمعاشی اور جرم کی کوئی زبان یا قوم نہیں ہوتی۔
 

محمد امین

لائبریرین
اگرچہ مجھے پسند نہیں کہ کراچی کے حوالے سے کسی بھی لسانی معاملے میں یا تعصب پر مبنی مراسلے کا جواب بھی دوں مگر بعض اوقات مجبوری ہوتی ہے۔ سیدھی بات ہی پائیدار ہوتی ہے ورنہ اسے کوئی اہمیت نہیں دیتا اگر مل بھی جائے تو وقتی ہوتی ہے۔


میں سمجھا نہیں ظہیر بھائی۔۔۔
 

طالوت

محفلین
لاشیں گر کس بنا پر رہی ہیں یہ بھی تو سمجھ میں آئے۔ پرسوں منگھوپیر میں فیکٹری میں کوئی بم پھینک گیا تھا، میرے گھر سے کوئی 3،4 کلومیٹر ہے۔ اتنا زوردار دھماکہ تھا کہ میں بتا نہیں سکتا۔ ہر مرنے والا ایم کیو ایم کا بندہ نہیں ہے۔ تو کون مار رہا ہے اور کیوں مار رہا ہے؟ ہتھیار کراچی میں لانے کا الزام متحدہ کے سر پر ہے لیکن ایم کیو ایم بننے سے پہلے جب پختون مہاجر آبادیوں پر حملے کرتے تھے اس کا الزام کس کے سر پر جائے گا؟ الطاف تو اس وقت بچہ تھا۔ میرے ابو بتاتے ہیں کہ قائد آباد کے پٹھان حملہ کرنے ہمارے علاقے لانڈھی میں گھستے تھے تو لوگ پہرے دیتے تھے۔ وہ ایم کیو ایم والے تو نہیں تھے۔ اور یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے کہ پٹھان ہمیشہ سے ہتھیار رکھتا ہے اور اسلحے کو اپنا زیور کہتا ہے۔ پٹھانوں میں ہتھیار کی روایت شاید انگریز کی بدولت ہے۔ تو کراچی کے پٹھانوں کے پاس شروع سے جو اسلحہ تھا اس کا الزام بھی الطاف کے سر آئے گا؟

الزام تو جماعت پر بھی ہے کراچی میں کلاشنکوف لانے کا۔ الزام ثابت کیسے ہوگا؟ جماعت کے بارے میں یہ بات ریکورڈ پر ہے کہ پہلے یہ فلسطین، افغانستان کے نام پر نوجوانوں کو جہاد کروانے لے جاتے تھے پھر افغان جہاد ختم ہوا تو یہی کشمیر جانے لگے۔۔۔ اور جو بچا کچھا اسلحہ تھا وہ کراچی میں جھونک دیا۔۔۔ اس الزام کو جھٹلا دو۔۔۔ تو پھر الطاف بھی اپنا الزام جھٹلا دیگا۔۔۔ فیصلہ کیسے ہوگا؟

10 لاشیں ڈیلی صرف کراچی میں نہیں گر رہیں۔۔۔ جب شمالی علاقوں میں فرقہ وارانہ فساد ہوتا ہے تو وہاں بھی ایسا ہی ہوتا ہے۔ پشاور میں روز دھماکے، کوئٹہ میں روز دھماکے اور ٹارگٹ کلنگ۔۔ سوائے پنجاب کے تقریبا ہر جگہ یہی ہورہا ہے۔ کراچی میں صرف ایم کیو ایم ہی مسلح جماعت نہیں ہے۔ ایک بات آپ کو بتاؤں ایم کیو ایم کی پہلے سی طاقت کراچی میں نہیں رہی۔ مذہبی، جہادی جماعتیں، پی پی پی، اے این پی۔۔۔ کافی کچھ بیلینس ہوگیا ہے کراچی میں۔ طالبان نے آ کر سارا بیلینس بگاڑ دیا ہے۔۔۔ امن کمیٹی سونے پر سہاگہ کر رہی ہے۔ بندے پکڑے جا رہے ہیں بھائی طالبان اور امن کمیٹی کے۔ بے حساب اسلحہ پکڑا گیا ہے۔۔ کسی کو سزا نہیں ہوئی آج تک۔۔ ایم کیو ایم والوں کو بھی پکڑو سزا دو۔۔۔ جو قصور وار ہے اسے سزا ملنی چاہیے تاکہ معاشرے کو پتا چلے قانون کی بالادستی کا۔ جب قانون اپنی بالادستی قائم نہیں کرتا تو عوام بدمعاش ہوجاتی ہے۔ چاہے وہ مہاجر ہوں یا پٹھان۔۔۔ انسانی فطرت میں برائی ہے۔ مہاجر فرشتے نہیں ہیں۔ بدمعاشی اور جرم کی کوئی زبان یا قوم نہیں ہوتی۔
اگر ہم اس پر متفق ہو جائیں تو مسئلہ شاید صرف ایلیٹ کلاس رہ جائے گی۔
 

طالوت

محفلین
میں سمجھا نہیں ظہیر بھائی۔۔۔
بھائی اسی فیصد اردو بولنے والوں کی آبادیاں ہیں آپ شاید جوش میں لکھ بیٹھے اسی طرف توجہ دلائی ہے پھر دوسرے مراسلے میں آپ نے اس کے برعکس لکھا۔​
پنجابی پختون اتحاد تو آپ کو یاد ہو گا ، جو کراچی میں مہاجروں سے پنجابیوں اور پختونوں کو محفوظ رکھنے کے لئے وجود میں آیا تھا ، آج شاہ فیصل یا اسے سے آگے کی آبادیوں کے کسی پنجابی سے پوچھئے کہ غنڈوں کو اپنی حفاظت پر مقرر کرنے کا کیا انجام ہوتا ہے ، بلکہ پوچھنے کی ضرورت ہی کہاں ہیں بحیثیت اردو بولنے والے آپ بھی خوب جانتے ہیں۔​
 

عسکری

معطل
اس شہر کے ساتھ ساتھ ایسے اور بڑے شہر بسانے چاہیے 100 کلو میٹر چھوڑ کر ساحل پر تا کہ اس جنگل نما شہر پر بوجھ کم ہو میرے خیال سے
 

رانا

محفلین
اس شہر کے ساتھ ساتھ ایسے اور بڑے شہر بسانے چاہیے 100 کلو میٹر چھوڑ کر ساحل پر تا کہ اس جنگل نما شہر پر بوجھ کم ہو میرے خیال سے

عسکری بھائی آپ کی اس بات سے برسوں پہلے طارق عزیز شو میں طارق عزیز صاحب کے منہ سے سنی ہوئی ایک حدیث یاد آگئی جس کا مفہوم کچھ ایسا ہی تھا کہ جب آبادی شہر کی گنجائش سے بڑھ جائے تو نئے شہر بساؤ۔ نا کہ اسی شہر کی حدیں پھیلاتے جاؤ۔
 

عسکری

معطل
عسکری بھائی آپ کی اس بات سے برسوں پہلے طارق عزیز شو میں طارق عزیز صاحب کے منہ سے سنی ہوئی ایک حدیث یاد آگئی جس کا مفہوم کچھ ایسا ہی تھا کہ جب آبادی شہر کی گنجائش سے بڑھ جائے تو نئے شہر بساؤ۔ نا کہ اسی شہر کی حدیں پھیلاتے جاؤ۔
یہ ضروری ہے کنٹرول کرنے کے لیے کراچی میں نئی انڈسٹری نا لگانے دی جائے ہر نئی چیز پر پابندی لگا دی جائے اور ایک نیا فری زون ٹیکس فری شہر بسانا چاہیے جہان پر جابز ہوں سہولتیں ہوں تا کہ لوگ یہاں سے نکلیں ۔ ویسے بھی اب لوگ لاہور اسلام اباد میں خود کو اپنے بزنس کو محفوظ سمجھتے ہین بنسبت کراچی کے ۔
 
Top