سندھ میں ونڈ انرجی کے ذریعے 49.5 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کا معاہدہ

الف نظامی

لائبریرین
سچل انرجی پرائیوٹ لمیٹڈ چینی کمپنی ہائرو چائنہ زیبی کی شراکت سے ٹھٹھہ کے علاقے جھمپیر میں یہ پروجیکٹ لگائے گی۔
چائنہ کا انڈسٹریل اینڈکمرشل بینک اس منصوبے کیلیے 133 ملین ڈالرکی سرمایہ کاری کرے گا۔
کمپنی آئندہ ماہ تعمیراتی کام شروع کرے گی جوکہ 18 ماہ میں مکمل ہوگا۔
معاہدے کے مطابق کمپنی ونڈ پاور میں 49.5 میگا واٹ بجلی پیداکرکے نیشنل گرڈ کو2044 تک بجلی فراہم کرے گی۔

سندھ میں ہواکے ذریعے بجلی پید اکرنے کے وافر مواقع موجود ہیں اور اس سلسلے میں جھمپر گھارو ونڈکو ریڈور میں اب تک 50 ہزار میگا واٹ کی پیداوار تک کی نشاندہی ہوچکی ہے۔
سندھ حکومت نے توانائی کی ضروریات کومدنظر رکھتے ہوئے جامع توانائی پالیسی بنائی ہے جس کے لیے کوئلے اور ہوا کے ذریعے بجلی پیدا کرنے کے وافر ذرائع کو ترجیح دے رہی ہے۔ اس وقت سندھ میں 40 سے زائد کمپنیاں ہوا کے ذریعے 3 ہزار میگاواٹ بجلی کی پیداوار کے لیے متحرک ہیں۔ محکمہ انرجی ونڈ پاورکے تعمیر کے سلسلے میں آنے والی تمام رکاوٹوں کے حل کے لیے ان تمام کمپنیوں سے رابطے میں ہے ۔
یاد رہے کہ 50 میگاواٹ کا ایک اور چائنیز پروجیکٹ تکمیل کے آخری مراحل میں ہے اور چائنہ تھری گورجز کمپنی آئندہ چند ہفتوں میں نیشنل گرڈکو 50 میگاواٹ بجلی فراہم کرنے لگے گا۔
 
آخری تدوین:

arifkarim

معطل
کمپنی آئندہ ماہ تعمیراتی کام شروع کرے گی جوکہ 18 ماہ میں مکمل ہوگا۔
معاہدے کے مطابق کمپنی ونڈ پاور میں 49.5 میگا واٹ بجلی پیداکرکے نیشنل گرڈ کو2044 تک بجلی فراہم کرے گی۔

اگر کام 18 ماہ میں مکمل ہو جائے گا تو بجلی کی فراہم 2044 تک ملتوی کیوں؟ کیا 2044 تک ہوا نہیں چلے گی؟ :)
 
Top