سندھ نے اپنا ہائیر ایجوکیشن کمیشن قائم کرلیا، ڈاکٹر عاصم چیئرمین مقرر

کیا آپ کی رائے میں صوبوں میں الگ الگ ہائر ایجوکیشن کمیشن اور الگ الگ نصاب ہونے چاہئیں ؟

  • ہائر ایجوکیشن کمیشن تو الگ الگ ہو مگر نصاب یکساں ہونا چاہئے۔

    Votes: 0 0.0%
  • ہاں، صوبوں میں الگ الگ ہائر ایجوکیشن کمیشن اور الگ الگ نصاب ہونے چاہئیں ۔

    Votes: 0 0.0%

  • Total voters
    1
  • رائے شماری کا اختتام ہو چکا ہے۔ .
کراچی (سید محمد عسکری / اسٹاف رپورٹر) سندھ حکومت نے سابق وزیر پٹرولیم، پیپلز پارٹی کے سینیٹر اور نجی یونیورسٹی کے مالک ڈاکٹر عاصم حسین کو صوبائی ہائر ایجوکیشن کمیشن کا چیئرمین مقرر کر دیا ہے ان کا عہدہ صوبائی وزیر کے مساوی ہو گا اسی طرح سندھ ملک کا پہلا صوبہ ہو گیا ہے جس نے اپنا علیحدہ ہائر ایجوکیشن کمیشن قائم کر لیا ہے، صوبائی ہائر ایجوکیشن کمیشن کے پہلے چیئرمین عاصم حسین نجی یونیورسٹی ضیاء الدین یونیورسٹی کے چانسلر ہونے کے ساتھ سندھ کی جامعات میں وائس چانسلرز مقرر کرنے کی سفارش کرنے والی ’’تلاش کمیٹی‘‘ کے رکن بھی ہیں۔ سیکرٹری تعلیم فضل اللہ پیچوہو نے تصدیق کی کہ ڈاکٹر عاصم حسین کا نوٹیفکیشن جاری ہو گیا ہے جبکہ کمیشن کے باقی اراکین کی تقرری کیلئے نام منظوری کیلئے وزیر اعلیٰ سندھ کو بھیج دیئے ہیں۔ دریں اثناء ہائر ایجوکیشن کے سابق چیئرمین ڈاکٹر عطاء الرحمن نے کہا کہ سندھ میں صوبائی سطح پر ہائر ایجوکیشن کمیشن قائم کر کے عدالت عظمیٰ کے فیصلے کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔ اعلیٰ تعلیم کا شعبہ صرف وفاق کے پاس ہونا چاہئے صوبوں کا اس پر حق نہیں انہوں نے کہا کہ ماروی میمن اور انہوں نے صوبائی ہائر ایجوکیشن کمیشن کیخلاف سندھ ہائی کورٹ میں مشترکہ پٹیشنز دائر کر رکھی ہے جس کی سماعت ہونا ہے۔ ادھر پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے سابق رکن ڈاکٹر شیر شاہ نے کہا کہ وہ صوبائی ہائر ایجوکیشن کمیشن اور ڈاکٹر عاصم حسین کی بطور چیئرمین تقرری کیخلاف سپریم کورٹ جائیں گے انہوں نے کہا کہ انہیں توقع تھی کہ وزیر اعلیٰ سندھ میرٹ پر چیئرمین کی تقرری کریں گے مگر ایسا نہیں ہوا جو انتہائی افسوسناک ہے اس سے سندھ میں اعلیٰ تعلیم تباہ ہو جائے گی۔
http://beta.jang.com.pk/NewsDetail.aspx?ID=170519
 
Top