محسن نقوی سنو ایسا نہیں کرتے


سفر تنہا نہیں کرتے
سنو ایسا نہیں کرتے

جسے شفاف رکھنا ہو
اُسے میلا نہیں کرتے

تیری آنکھیں اجازت دیں
تو ہم کیا نہیں کرتے

بہت اُجڑے ہوئے گھرکو
بہت سوچا نہیں کرتے

سفر جس کا مقدر ہو
اُسے روکا نہیں کرتے

جو مل کر خود سے کھو جائے

اُسے رُسوا نہیں کرتے
یہ اُونچے پیڑکیسے ہیںسایہ نہیں کرتے

کبھی ہسنے سے ڈرتے ہیں
کبھی رویا نہیں کرتے

تیر آنکھوں کو پڑھتے ہیں

تجھے دیکھا نہیں کرتے

چلو!!!
تم راز ہو اپنا
تمہیں افشا نہیں کرتے

سحر سے پوچھ لو محسن
ہم سویانہیں کرتے


 

مانی عباسی

محفلین
">ہو گر مرضِ وفا لاحق
">شفا مانگا نہیں کرتے


">محبت ہارنے والے
">کبهی سویا نہیں کرتے


">جنوں حا ضر سکوں غائب
">مگر پرواه نہیں کرتے


">اجل پر جو یقیں ہو تو
یوں کهو جایا نہیں کرتے

زمیں پر لوگ مت پوچهو
کہ اب کیا کیا نہیں کرتے

برا کہتے هو چاهت کو
یہ تم اچها نہیں کرتے

بہت کم شعر هیں ایسے
هر اک پر واہ نہیں کرتے

مانی
 

Sehar Noreen Sehar

محفلین
سفر تنہا نہیں کرتے
سنو ایسا نہیں کرتے

جسے شفاف رکھنا ہو
اُسے میلا نہیں کرتے

تیری آنکھیں اجازت دیں
تو ہم کیا نہیں کرتے

بہت اُجڑے ہوئے گھرکو
بہت سوچا نہیں کرتے

سفر جس کا مقدر ہو
اُسے روکا نہیں کرتے

جو مل کر خود سے کھو جائے

اُسے رُسوا نہیں کرتے
یہ اُونچے پیڑکیسے ہیںسایہ نہیں کرتے

کبھی ہسنے سے ڈرتے ہیں
کبھی رویا نہیں کرتے

تیر آنکھوں کو پڑھتے ہیں

تجھے دیکھا نہیں کرتے

چلو!!!
تم راز ہو اپنا
تمہیں افشا نہیں کرتے

سحر سے پوچھ لو محسن
ہم سویانہیں کرتے


بہت خوبصورت کلام
 

سید رافع

محفلین
بہت خوبصورت اشعار

سفر تنہا نہیں کرتے!
سُنو ایسا نہیں کرتے

جسے شفاف رکھنا ہو!
اُسے میلا نہیں کرتے

بہت اُجڑے ہوئے گھرکو
بہت سوچا نہیں کرتے

سفر جس کا مقدر ہو
اُسے روکا نہیں کرتے

جو مل کر خود سے کھو جائے
اُسے رُسوا نہیں کرتے

یہ اُونچے پیڑکیسے ہیں
سایہ نہیں کرتے

کبھی ہسنے سے ڈرتے ہیں
کبھی رویا نہیں کرتے

سحر سے پوچھ لو محسن
ہم سویانہیں کرتے

محسن نقوی
 
Top