الف عین
محمد خلیل الرحمٰن
محمّد احسن سمیع :راحل:
------------
فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن
------------
سن کے جانا آج میری آہ و زاری
بیت جائے اس میں چاہے رات ساری
---------
آپ جیسا حسن دیکھا ہی نہیں ہے
مجھ کو صورت آپ کی ہے لگتی پیاری
-----------
آپ کا میں پیار پانا چاہتا ہوں
کوششیں ہیں اس کی خاطر میری جاری
-------------
مجھ کو خوشیاں آپ کی مطلوب ہیں اب
آپ کی ناراضگی ہے مجھ پہ بھاری
--------------
آپ کے معیار کو میں جانتا ہوں
دیکھ لیں گے آپ بھی اب میری یاری
----------
دکھ جدائی کا نہ مجھ کو دیجئے گا
کیجئے گا اشک میرے اب نہ جاری
-----------
آپ نے ناراض ہو کر جو کہا ہے
دل پہ میرے لگ رہی ہے ضربِ کاری
--------
ہم نے مل کر اک بنایا جو چمن ہے
اس کی دونوں اب کریں گے آبیاری
------------
اب سوائے آپ کے کوئی نہیں ہے
آپ ارشد کی ہیں ساری رشتہ داری
-------------
 
آخری تدوین:
جناب اوپر تین نام اساتذا اور ماہرین کے لکھے ہیں پر نیچے تبصرہ کریں کا کالم بھی آرہا ہے ان تینوں حضرات کے علاوہ کسی کو تبصرے کی اجازت ہو تو ۔۔۔۔۔۔
 

یاسر علی

محفلین
میں ابھی ہوں تو ادب کا ادنیٰ سا طالب علم ۔
میں رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔


پہلے شعر میں تعقید کا مسئلہ درپیش ہے۔
اگر اس کو اس طرح کر دیں تو بہتر رہے گا۔

آج میری سن کے جانا ۔۔۔۔۔
اس میں چاہے بیت جائے۔۔۔

دوسر ے شعر کے دوسرے مصرعے میں بھی یہی مسئلہ ہے۔
اس کو کر دیں تو۔
مجھ کو صورت آپ کی لگتی ہے پیاری

تیسرے کا دوسرے مصرعے میں پھر یہی مسئلہ ہے۔
اس کو ایسے کر کے دیکھیں۔
اس کی خاطر کوششیں میری ہیں جاری

چھوتے شعر کا اب بھرتی کا لگ رہا ہے۔
اس کی جگہ پر بہتر رہے کا۔
دوسرے میں پھر تعقید کا مسئلہ ہے۔
ایسے کر کے دیکھیں۔
آپ کی ناراضگی مجھ پر ہے بھاری

پانچویں کا پہلا مصرع درست دوسرے میں ۔
دیکھ لیں گے کہ جگہ دیکھ لینا زیادہ بہتر ہے۔
اور اب بھرتی کا ہے۔

چھٹے شعر میں آپ کس سے مخاطب ہیں ؟؟؟
ساتویں شعر میں یا دونوں ہو یا ہم یا پھر ہم دونوں ایک ساتھ ہوں۔
یوں سوچ کے دیکھئے گا۔
ہم نے دل میں جو بنایا ہے گلستاں
اس کی مل جل کے کریں گے آبیاری

مقطع کا پہلا مصرع رواں نہیں اور تعقید کا شکار ہے یوں کیا جا سکتا ہے۔
آپ کے بن اب مرا کوئی نہیں ہے


باقی
واللہ علم
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
جناب اوپر تین نام اساتذا اور ماہرین کے لکھے ہیں پر نیچے تبصرہ کریں کا کالم بھی آرہا ہے ان تینوں حضرات کے علاوہ کسی کو تبصرے کی اجازت ہو تو ۔۔۔۔۔۔
یقیناً کوئی بھی تبصرہ بلکہ اصلاح بھی کر سکتا ہے، کسی پر کوئی پابندی نہیں ۔ اگر اصلاح کے لئے کچھ اور لوگ بھی سامنے آئیں تو میں خوشی سے اپنا وقت دوسرے ضروری کاموں میں لگا سکوں گا
 

الف عین

لائبریرین
یہ صفحہ صبح سے ہی کھلا ہوا تھا، ابھی شام کو آیا تو ڈاکٹر عظیم کو جواب دینے کے بعد دیکھا کہ یاسر نے بھی اچھے مشورے دیے ہیں، اور شاید ارشد بھائی نے اصل غزل میں سے کچھ حذف کر دیا ہے۔
بہر حال موجودہ چھٹے شعر میں مجھے یہ محسوس ہوتا ہے کہ محبوب یا کوئی بھی دوسرا شخص کس طرح آنسو جاری کر سکتا ہے آپ کے؟ آپ کے آنسوؤں کو مجبور کر سکتا ہے کہ جاری ہو جائیں۔
مقطع مجھے پسند نہیں آیا، رشتہ داری کا قافیہ مضحکہ خیز لگتا ہے
 
توبہ توبہ مجھے تو خود ۔اصلاح کی ضرورت ہے پر مصرعے بہت تیزی سے ذہن میں آتے ہیں کچھ شعروں میں لگ رہا تھا کہ میں اچھی تبدیلی کر سکتا ہوں۔۔۔۔۔ اور آپ نے جواب عنایت فرمایا میرے لئے یہ بہت خوشی کی بات ہے
آپ یقینا بہت بڑے شاعر ہیں ہر زباں پر آپ کا ہی نام ہے
 
الف عین
یاسر علی
-----------
اصلاح کے بعد دوبارہ
-----------
آج میری سن کے جانا آہ و زاری
اس میں چاہے بیت جائے رات ساری
----------------
آپ جیسا حسن دیکھا ہی نہیں ہے
مجھ کو صورت آپ کی لگتی ہے پیاری
----------
آپ کا میں پیار پانا چاہتا ہوں
اس کی خاطر کوششیں میری ہیں جاری
----------
مجھ کو خوشیاں آپ کی مطلوب ہیں سب
آپ کی ناراضگی مجھ پر ہے بھاری
------------
آپ کے معیار کو میں جانتا ہوں
دیکھ لینا آپ بھی اب میری یاری
------------
سہہ نہ پائیں گے جدائی آپ کی ہم
ہم کریں گے رات دن ہی اشک باری
-----------
آپ نے ناراض ہو کر جو کہا ہے
دل پہ میرے لگ رہی ہے ضربِ کاری
-----------
ہم نے دل میں جو بنایا ہے گلستاں
اس کی مل جل کے کریں گے آبیاری
-----------
نام ارشد کا جڑا ہے آپ سے ہی
ساتھ دینا آپ کی ہے ذمہ داری
--------------
 
آخری تدوین:
آپ کو اچھی لگے تو ڈرتے ڈرتے اک بات لکھ رہا ہوں کہ
یہ جو مصرع ہے
آپ کے معیار کو میں جانتا ہوں
اس کی جگہ اگر یاری سے اپوزٹ کو ئی دشمنی ٹائپ کا لفظ لائیں تو میری نظر میں شعر اور اچھا ہو سکتا ہے جیسے
رات دن مجھ سے عداوت کر رہے ہو
دیکھ لینا آپ بھی اب میری یاری
تم نے جو کرنی تھی کر لی ہے عداوت
دیکھ لینا اب ذرا میری بھی یاری
ان اشعار میں جو نقص ہوگا وہ ماہرین نکال سکتے ہیں
 

الف عین

لائبریرین
سہہ نہ پائیں گے جدائی آپ کی
وزن میں درست نہیں آتا، آخر میں 'ہم' کا اضافہ کر دو۔
باقی ٹھیک لگ رہے ہیں اشعار
ڈاکٹر عظیم کے شعروں کا مفہوم بہتر ہے، لیکن انداز بیان میں کچھ خامی ہے۔ شتر گربہ بھی ہے اگر آپ والے مصرع کو تم والے مصرع کے ساتھ رکھا جائے
یہ رواں اور بہترین صورت محسوس ہوتی ہے
رات دن مجھ سے عداوت کر رہے ہو
دیکھ لینا اب ذرا میری بھی یاری
قبول کرنا بھائی ارشد کے کورٹ میں!
 
Top