سوئے میکدہ نہ جاتے تو کچھ اور بات ہوتی۔ آغا حشر کاشمیری

فرخ منظور

لائبریرین
سوئے میکدہ نہ جاتے تو کچھ اور بات ہوتی
وہ نگاہ سے پلاتے تو کچھ اور بات ہوتی

مری زندگی کے تیور مرے ہاتھ کی لکیریں
انہیں تم اگر بدلتے تو کچھ اور بات ہوتی

میں تمھارا آئینہ تھا میں تمھارا آئینہ ہوں
مجھے دیکھ کر سنورتے تو کچھ اور بات ہوتی

ابھی آنکھ ہی لڑی تھی کہ گرا دیا نظر سے
ذرا فاصلے سمٹتے تو کچھ اور بات ہوتی

یہ کھلے کھلے سے گیسو انہیں لاکھ تم سنوارو
مرے ہاتھ سے سنورتے تو کچھ اور بات ہوتی

مجھے اپنی زندگی کا کوئی غم نہیں ہے لیکن
ترے در پہ جاں نکلتی تو کچھ اور بات ہوتی

گو ہوائے گلستاں نے میرے دل کی لاج رکھ لی
وہ نقاب خود اٹھاتے تو کچھ اور بات ہوتی

یہ بجا کلی نے کِھل کر کیا گلستان معطر
مگر آپ مسکراتے تو کچھ اور بات ہوتی

گو حرم کے راستے سے وہ پہنچ گئے خدا تک
تری راہگزر سے جاتے تو کچھ اور بات ہوتی

آغا حشر کاشمیری
 
آخری تدوین:
خوبصورت انتخاب ، لاجواب شاعری
1968ء میں ہندُستان میں فلم بنی ’’کنیا دان‘‘۔آغاحشرکاشمیری کی اِس غزل سے ہندی شاعر نیرج نے یہ گیت کشید کیا۔اِسے محمد رفیع کی دلکش آوازاور شنکر جیکشن کی موسیقی ملی اور ششی کپور پر فلمایاگیا ۔​
نیرج نے اپنی اُپج سے اِس گیت میں الاپ کے چند مصرعوں کا اضافہ بھی کردیا تھا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔​
۔۔
 
آخری تدوین:

فرخ منظور

لائبریرین
خوبصورت انتخاب ، لاجواب شاعری
1968ء میں ہندُستان میں فلم بنی ’’خاندان‘‘۔آغاحشرکاشمیری کی اِس غزل سے ہندی شاعر نیرج نے یہ گیت کشید کیا۔اِسے محمد رفیع کی دلکش آوازاور شنکر جیکشن کی موسیقی ملی اور ششی کپور پر فلمایاگیا ۔​
نیرج نے اپنی اُپج سے اِس گیت میں الاپ کے چند مصرعوں کا اضافہ بھی کردیا تھا۔
اظہارِ خیال کا شکریہ جناب لیکن فلم کا نام خاندان نہیں بلکہ کنیا دان ہے۔ کنیا یعنی لڑکی دان یعنی دینا یا سونپنا سو لڑکی کو لڑکے کو سپرد کرنے کو کنیا دان کہا جاتا ہے اور شنکر، جے کشن دراصل دو آدمی تھے اور آپس میں پارٹنر تھے۔
آغا حشر کاشمیری کی یہ غزل اب فریدہ خانم کی آواز میں بھی سنیے۔
 
آخری تدوین:
جی میرے ذہن میں تھا کہ اِسے دُرست کروں گا مگر تصاویراورمناظر کی ترتیب و تدوین میں خیال نہ رہااور بے شک شنکرسنگھ رگھوونشی اور جے کشن دیا بھائی دوالگ الگ شخصیات ہیں اور اِس جوڑی نے’’ ساجھے کی ہنڈیابیچ چوراہے میں پھوٹی ‘‘جیسی کہاوت کو بے معنی ٰ کردکھایا، حتی ٰ کہ اکتوبر 1971ء میں جے کشن کے انتقال کے بعد بھی 1987ء میں اپنے انتقال تک شنکر کی کمپوزنگ میں بنے گیتوں میں ، شنکر نے جے کشن کا نام ہٹنے نہ دیا۔​
 
Top