سورت اخلاص کا منظوم ترجمہ۔ برائے اصلاح

"اور غنی" قوسین میں رکھا جائے کہ یہ محض اللہ الصمد کا ترجمہ نہیں
ویسے نظم درست ہے
استادِ محترم! کیا نظم اس طرح کے فارمیٹ میں بھی ہوسکتی ہے کہ پوری نظم میں ایک ہی ردیف اور ہم قافیہ الفاظ ہوں غزل کی طرح؟
 

الف عین

لائبریرین

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
اگر تحت اللفظ مطابقت مقصود ہو تو مصرع یوں کیا جاسکتا ہے۔
وہی ہے بے نیاز بھی
بہترین مشورہ ہے۔ بہت شکریہ

مجھے اور غنی کا لفظ کھٹک رہا تھا۔ میں بھی تحت اللفظ سے مطابقت چاہتا تھا کہ محض ترجمہ ہی ہو اور اپنی طرف سے کچھ بھی نہ بڑھاؤں۔
 
Top