سوشل میڈیا اور ہمارا اخلاقی کردار

جاسم محمد

محفلین
آج موبائل پر ٹویٹر کھولا تو دیکھ کر حیران رہ گیا کہ ملک میں ٹاپ 4 ٹرینڈز مختلف افراد کی تضحیک کیلئے چل رہے تھے:
2019-04-24-22-26-53.jpg

سب سے اوپر پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری۔ دوسرے نمبر پر انسانی حقوق پاکستان کی رُکن ماروی سرمد۔ تیسرے پر صحافی عمر چیمہ۔ جبکہ چوتھے نمبرپر ڈان کے صحافی مبشر زیدی عتاب کا شکار نظر آئے۔
سوشل میڈیا استعمال کرتے ہوئے کئی سال بیت گئے ہیں۔ ایسا نہ پہلے کبھی دیکھا نہ سُنا کہ ایک ساتھ چار چار ٹرینڈز چنیدہ افراد کی تضحیک کی غرض سے چل رہے ہوں۔
یہ سارا معاملہ کل اس وقت شروع ہوا جب وزیر اعظم پاکستان نے ایک جلسہ عام میں خطاب کےدوران بلاول بھٹو زرداری کو صاحب کی بجائے صاحبہ کہہ کر پکارا۔ عین ممکن ہے ان کی زبان پھسل گئی ہو ۔ بہرحال اس متنازع بیان کو بنیاد پر ایک ٹرینڈ چلا یا گیا۔ جب اس ٹرینڈ کے خلاف دیگر حلقوں سے تنقید شروع ہوئی تو ان کے خلاف بھی تضحیک آمیز ٹرینڈز چلا دئے گئے۔
پاکستان میں 20 کروڑ عوام بستے ہیں۔ آبادی کے حساب سے یہ دنیا کا چھٹا بڑا ملک ہے۔ جہاں لوگوں کی ایک کثیر تعداد سوشل میڈیا استعمال کرتی ہے۔ جس میں فیس بک اور ٹویٹر سر فہرست ہے۔ اتنے بڑے پلیٹ فارم پر اس قسم کی غیر اخلاقی اور سطحی ایکٹیویٹی قوم کی مجموعی اخلاقی گراوٹ کی طرف نشاندہی کررہی ہے۔ جس کا سدباب ضروری ہے۔
 

فلسفی

محفلین
بدقسمتی سے یہ اختلاف رائے کے اظہار کا انتہائی نامناسب طریقہ ہے :(

لیکن اخلاقیات کے ان ٹھیکیداروں نے خود اخلاقیات کی دھجیاں بکھیری ہیں۔ بہت سے لبڑلز کی پسندیدہ آنٹی کا انداز گفتگو بھی ملاحظہ کیجیے۔



 
آخری تدوین:

جاسمن

لائبریرین
استغفراللہ۔
اللہ پاک رحم فرمائے۔ آمین!
تضحیک، طنز و طعنہ زنی۔۔۔اب تو انہیں ہم شاید گناہ سمجھنا بھی چھوڑ چکے۔
 
یہ آٹھ دس سالوں کا قصہ ہے کوئی چار دنوں کی بات نہیں۔
اسی وجہ سے ٹوئٹر سے دل اچاٹ ہوا، اور سوشل میڈیا پر سیاسی مباحث سے دوری اختیار کی۔
 

ابوعبید

محفلین
معذرت کے ساتھ ۔ پاکستان میں بدکلامی ، بد زبانی اور دوسروں کی تضحیک کی روایت پہلے سے موجود تھی لیکن اسےتحریک انصاف نے آ کر ہائیپ دی ہے ۔ ہماری عمر بھی اسی ملک میں گذری ہے لیکن جتنے بھی سیاسی اختلافات تھے آپس میں جو بھی تھا کبھی ایسی نوبت نہیں آئی تھی کہ سگے والد گرامی بھی لیڈر کے بارے میں کچھ کہیں تو انہیں بھی گریبان سے پکڑ لیا جائے ۔
اور اس پہ شرم کی بات یہ ہے کہ اسے سیاسی شعور کا نام دیا گیا ہے ۔ ایسے سیاسی شعور پہ چار حرف بھیجنے کو دل کرتا ہے ۔
 

محمد وارث

لائبریرین
معذرت کے ساتھ ۔ پاکستان میں بدکلامی ، بد زبانی اور دوسروں کی تضحیک کی روایت پہلے سے موجود تھی لیکن اسےتحریک انصاف نے آ کر ہائیپ دی ہے ۔ ہماری عمر بھی اسی ملک میں گذری ہے لیکن جتنے بھی سیاسی اختلافات تھے آپس میں جو بھی تھا کبھی ایسی نوبت نہیں آئی تھی کہ سگے والد گرامی بھی لیڈر کے بارے میں کچھ کہیں تو انہیں بھی گریبان سے پکڑ لیا جائے ۔
اور اس پہ شرم کی بات یہ ہے کہ اسے سیاسی شعور کا نام دیا گیا ہے ۔ ایسے سیاسی شعور پہ چار حرف بھیجنے کو دل کرتا ہے ۔
آپ نے پروفائل میں اپنی عمر 21 سال بتائی ہے سو لگتا نہیں کہ آپ کو 1988ء یا 1990ء کے انتخابات یاد ہونگے اور نہ ہی ان میں چلائی گئی کمپینز اور سلوگنز۔ تب اس طرح کا مین اسٹریم میڈیا نہیں تھا اور نہ ہی سوشل میڈیا وگرنہ اپنی ان گنہگار آنکھوں سے وہ "باتصویر" اشتہار دیکھ رکھے ہیں جو جہازوں کے ذریعے گرائے جاتے تھے اور "کوکا کولا پیپسی" والے وہ نعرے سن رکھے ہیں جو اسلامی جمہوری اتحاد کے باریش نوجوان لگاتے تھے، اللہ اللہ!
 

ابوعبید

محفلین
آپ نے پروفائل میں اپنی عمر 21 سال بتائی ہے سو لگتا نہیں کہ آپ کو 1988ء یا 1990ء کے انتخابات یاد ہونگے اور نہ ہی ان میں چلائی گئی کمپینز اور سلوگنز۔ تب اس طرح کا مین اسٹریم میڈیا نہیں تھا اور نہ ہی سوشل میڈیا وگرنہ اپنی ان گنہگار آنکھوں سے وہ "باتصویر" اشتہار دیکھ رکھے ہیں جو جہازوں کے ذریعے گرائے جاتے تھے اور "کوکا کولا پیپسی" والے وہ نعرے سن رکھے ہیں جو اسلامی جمہوری اتحاد کے باریش نوجوان لگاتے تھے، اللہ اللہ!
سر اگر صرف کسی ایک قبیلے یا سیاسی پارٹی میں ایسی روایات موجود ہوں جیسا آپ کہہ رہے ہیں تو کوئی شک نہیں ان کی اس اخلاقی گراوٹ پہ ماتم کرنے کو دل کرتا ہے لیکن یہی اخلاقی گراوٹ پوری قوم میں پیدا کر دی جائے تو کیا کیا جائے ؟؟
 

جاسم محمد

محفلین
آپ نے پروفائل میں اپنی عمر 21 سال بتائی ہے سو لگتا نہیں کہ آپ کو 1988ء یا 1990ء کے انتخابات یاد ہونگے اور نہ ہی ان میں چلائی گئی کمپینز اور سلوگنز۔ تب اس طرح کا مین اسٹریم میڈیا نہیں تھا اور نہ ہی سوشل میڈیا وگرنہ اپنی ان گنہگار آنکھوں سے وہ "باتصویر" اشتہار دیکھ رکھے ہیں جو جہازوں کے ذریعے گرائے جاتے تھے اور "کوکا کولا پیپسی" والے وہ نعرے سن رکھے ہیں جو اسلامی جمہوری اتحاد کے باریش نوجوان لگاتے تھے، اللہ اللہ!
اسلامی جمہوری اتحاد، ن لیگ، پیپلز پارٹی وغیرہ نے تو اس معاملہ میں بھی منافقت سے ہی کام لیا ہے۔ ہر انتخابی مہم کے دوران یہ ایک دوسرے کی پگڑیاں اچھالتے ہیں۔ اور الیکشن ختم ہوتے ہی اسمبلیوں میں جا کر بھائی بھائی بن جاتے ہیں۔
نواز شریف کا ایک جلسہ عام میں خطاب کے دوران بینظیر کو ٹیکسی کہنا اور پھر پارلیمان میں پہنچ کر محترمہ کہہ کر بلانا زیادہ خطرناک رویہ ہے۔ تحریک انصاف کم از کم اس دورخی اور منافقانہ پالیسی کا حصہ نہیں ہے۔ اس جماعت کا جو رویہ کنٹیر پر تھا وہی ایوان میں پہنچ کر ہے۔ جس سے اپوزیشن جماعتوں کو زیادہ تکلیف ہے کہ یہ ہماری طرح منافقت کیوں نہیں کرتی۔
 

محمد وارث

لائبریرین
سر اگر صرف کسی ایک قبیلے یا سیاسی پارٹی میں ایسی روایات موجود ہوں جیسا آپ کہہ رہے ہیں تو کوئی شک نہیں ان کی اس اخلاقی گراوٹ پہ ماتم کرنے کو دل کرتا ہے لیکن یہی اخلاقی گراوٹ پوری قوم میں پیدا کر دی جائے تو کیا کیا جائے ؟؟
پوری قوم اس میں پہلے ہی سے مبتلا تھی، فرق یہ ہے کہ اب ہر کسی پر ظاہر ہو گیا ہے۔ اس کی مثال ایسے ہی ہے جیسے بیس تیس سال پہلے کچھ کام چھُپ کر ہوتے تھے اور اب سرِ عام!
 

محمد وارث

لائبریرین
اسلامی جمہوری اتحاد، ن لیگ، پیپلز پارٹی وغیرہ نے تو اس معاملہ میں بھی منافقت سے ہی کام لیا ہے۔ ہر انتخابی مہم کے دوران یہ ایک دوسرے کی پگڑیاں اچھالتے ہیں۔ اور الیکشن ختم ہوتے ہی اسمبلیوں میں جا کر بھائی بھائی بن جاتے ہیں۔
نواز شریف کا ایک جلسہ عام میں خطاب کے دوران بینظیر کو ٹیکسی کہنا اور پھر پارلیمان میں پہنچ کر محترمہ کہہ کر بلانا زیادہ خطرناک رویہ ہے۔ تحریک انصاف کم از کم اس دورخی اور منافقانہ پالیسی کا حصہ نہیں ہے۔ اس جماعت کا جو رویہ کنٹیر پر تھا وہی ایوان میں پہنچ کر ہے۔ جس سے اپوزیشن جماعتوں کو زیادہ تکلیف ہے کہ یہ ہماری طرح منافقت کیوں نہیں کرتی۔
ان "پاکبازوں" کو وہ تبصرے بھی پڑھوانے چاہئیں جو پارلیمنٹ میں کیے گئے تھے جب بی بی نے کہا تھا کہ اتنی مصروف ہوں کہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
آخری تدوین:

زیک

مسافر
آپ نے پروفائل میں اپنی عمر 21 سال بتائی ہے سو لگتا نہیں کہ آپ کو 1988ء یا 1990ء کے انتخابات یاد ہونگے اور نہ ہی ان میں چلائی گئی کمپینز اور سلوگنز۔ تب اس طرح کا مین اسٹریم میڈیا نہیں تھا اور نہ ہی سوشل میڈیا وگرنہ اپنی ان گنہگار آنکھوں سے وہ "باتصویر" اشتہار دیکھ رکھے ہیں جو جہازوں کے ذریعے گرائے جاتے تھے اور "کوکا کولا پیپسی" والے وہ نعرے سن رکھے ہیں جو اسلامی جمہوری اتحاد کے باریش نوجوان لگاتے تھے، اللہ اللہ!
کیا یاد کرا دیا۔ مکمل متفق
 

فرقان احمد

محفلین
وقت کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا کو کسی قاعدے قانون کے تحت ضرور لایا جائے گا۔ ہم تو محض پابندی لگا سکتے ہیں تاہم گورے اس حوالے سے کوئی نہ کوئی حل سوچ رہے ہوں گے۔ فیس بک پر مختلف پارٹیوں کی انتخابی مہم چلانے والے پیجز کے حوالے سے کچھ پیش رفت ہوئی ہے۔ ٹویٹر مختلف ممالک کی حکومتوں کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواستوں پر ایکشن بھی لیتا ہے۔ بس کچھ دیر مزید انتظار کے بعد، شاید، ہمیں ان اخلاق باختہ پوسٹس سے نجات مل ہی جائے۔
 

زیک

مسافر
پوری قوم اس میں پہلے ہی سے مبتلا تھی، فرق یہ ہے کہ اب ہر کسی پر ظاہر ہو گیا ہے۔ اس کی مثال ایسے ہی ہے جیسے بیس تیس سال پہلے کچھ کام چھُپ کر ہوتے تھے اور اب سرِ عام!
چھپ کر برے کام کرنا بھی بہتر بات ہے۔ میرا مؤقف ہمیشہ سے منافقت کے حق میں رہا ہے۔
 

فرقان احمد

محفلین
نواز شریف کا ایک جلسہ عام میں خطاب کے دوران بینظیر کو ٹیکسی کہنا اور پھر پارلیمان میں پہنچ کر محترمہ کہہ کر بلانا زیادہ خطرناک رویہ ہے۔ تحریک انصاف کم از کم اس دورخی اور منافقانہ پالیسی کا حصہ نہیں ہے۔ اس جماعت کا جو رویہ کنٹیر پر تھا وہی ایوان میں پہنچ کر ہے۔ جس سے اپوزیشن جماعتوں کو زیادہ تکلیف ہے کہ یہ ہماری طرح منافقت کیوں نہیں کرتی۔
واہ واہ! کیا جواز تلاش کیا ہے اور کیا عذر تراشا ہے! منطق، استدلال اور دلیل کی جانب سے آپ کو مشترکہ سلام اور اکیس توپوں کی سلامی ۔۔۔!
 

ابوعبید

محفلین
پوری قوم اس میں پہلے ہی سے مبتلا تھی، فرق یہ ہے کہ اب ہر کسی پر ظاہر ہو گیا ہے۔ اس کی مثال ایسے ہی ہے جیسے بیس تیس سال پہلے کچھ کام چھُپ کر ہوتے تھے اور اب سرِ عام!
کیا ایسا تو نہیں کہ ہم سیاست کی بجائے مجموعی طور پہ زندگی کے ہر معاملے میں ہی زیادہ خلاقی گراوٹ کا شکار ہو گئے ہیں ۔ اگر میں کہوں کہ میں نے اپنے ہوش و حواس میں دوستوں کے ساتھ اچھے برے مذاق کر کے بھی ان کو برداشت کرتے ہوئے دیکھا ہے ۔ اور اب کسی کے ساتھ مذاق کرتے ہوئے بھی ڈر لگتا ہے کہ گریبان نہ پکڑ لے ؟
 

محمد وارث

لائبریرین
کیا ایسا تو نہیں کہ ہم سیاست کی بجائے مجموعی طور پہ زندگی کے ہر معاملے میں ہی زیادہ خلاقی گراوٹ کا شکار ہو گئے ہیں ۔ اگر میں کہوں کہ میں نے اپنے ہوش و حواس میں دوستوں کے ساتھ اچھے برے مذاق کر کے بھی ان کو برداشت کرتے ہوئے دیکھا ہے ۔ اور اب کسی کے ساتھ مذاق کرتے ہوئے بھی ڈر لگتا ہے کہ گریبان نہ پکڑ لے ؟
بالکل جناب، جیسے مثال کے طور پر انور مسعود صاحب کا ایک شعر، یہ ہے تو فلموں پر لیکن ہمارے ہر قسم کے اخلاقی رویے پر صادق آتا ہے:

دیکھی ہے ایک فلم پرانی تو یوں لگا
جیسے کہ کوئی کام کیا ہے ثواب کا
 

جاسم محمد

محفلین
واہ واہ! کیا جواز تلاش کیا ہے اور کیا عذر تراشا ہے! منطق، استدلال اور دلیل کی جانب سے آپ کو مشترکہ سلام اور اکیس توپوں کی سلامی ۔۔۔!
یہ جواز ہے نہ عذر تراشا ہے۔ بلکہ تحریک انصاف اور دیگر جماعتوں کا فرق واضح کیا گیا ہے۔
جو بیان بازی تحریک والے کنٹینر پر چڑھ کر کرتے تھے اب وہی اقتدار میں آکر کرتے ہیں تو اپوزیشن آگ بگولا کیوں ہو جاتی ہے۔ انہی شعلہ بیانیوں پر ہی تو ان کو اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے عوامی مینڈیٹ دیا گیا ہے۔
 
Top