جاسم محمد
محفلین
آج موبائل پر ٹویٹر کھولا تو دیکھ کر حیران رہ گیا کہ ملک میں ٹاپ 4 ٹرینڈز مختلف افراد کی تضحیک کیلئے چل رہے تھے:
سب سے اوپر پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری۔ دوسرے نمبر پر انسانی حقوق پاکستان کی رُکن ماروی سرمد۔ تیسرے پر صحافی عمر چیمہ۔ جبکہ چوتھے نمبرپر ڈان کے صحافی مبشر زیدی عتاب کا شکار نظر آئے۔
سوشل میڈیا استعمال کرتے ہوئے کئی سال بیت گئے ہیں۔ ایسا نہ پہلے کبھی دیکھا نہ سُنا کہ ایک ساتھ چار چار ٹرینڈز چنیدہ افراد کی تضحیک کی غرض سے چل رہے ہوں۔
یہ سارا معاملہ کل اس وقت شروع ہوا جب وزیر اعظم پاکستان نے ایک جلسہ عام میں خطاب کےدوران بلاول بھٹو زرداری کو صاحب کی بجائے صاحبہ کہہ کر پکارا۔ عین ممکن ہے ان کی زبان پھسل گئی ہو ۔ بہرحال اس متنازع بیان کو بنیاد پر ایک ٹرینڈ چلا یا گیا۔ جب اس ٹرینڈ کے خلاف دیگر حلقوں سے تنقید شروع ہوئی تو ان کے خلاف بھی تضحیک آمیز ٹرینڈز چلا دئے گئے۔
پاکستان میں 20 کروڑ عوام بستے ہیں۔ آبادی کے حساب سے یہ دنیا کا چھٹا بڑا ملک ہے۔ جہاں لوگوں کی ایک کثیر تعداد سوشل میڈیا استعمال کرتی ہے۔ جس میں فیس بک اور ٹویٹر سر فہرست ہے۔ اتنے بڑے پلیٹ فارم پر اس قسم کی غیر اخلاقی اور سطحی ایکٹیویٹی قوم کی مجموعی اخلاقی گراوٹ کی طرف نشاندہی کررہی ہے۔ جس کا سدباب ضروری ہے۔
سب سے اوپر پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری۔ دوسرے نمبر پر انسانی حقوق پاکستان کی رُکن ماروی سرمد۔ تیسرے پر صحافی عمر چیمہ۔ جبکہ چوتھے نمبرپر ڈان کے صحافی مبشر زیدی عتاب کا شکار نظر آئے۔
سوشل میڈیا استعمال کرتے ہوئے کئی سال بیت گئے ہیں۔ ایسا نہ پہلے کبھی دیکھا نہ سُنا کہ ایک ساتھ چار چار ٹرینڈز چنیدہ افراد کی تضحیک کی غرض سے چل رہے ہوں۔
یہ سارا معاملہ کل اس وقت شروع ہوا جب وزیر اعظم پاکستان نے ایک جلسہ عام میں خطاب کےدوران بلاول بھٹو زرداری کو صاحب کی بجائے صاحبہ کہہ کر پکارا۔ عین ممکن ہے ان کی زبان پھسل گئی ہو ۔ بہرحال اس متنازع بیان کو بنیاد پر ایک ٹرینڈ چلا یا گیا۔ جب اس ٹرینڈ کے خلاف دیگر حلقوں سے تنقید شروع ہوئی تو ان کے خلاف بھی تضحیک آمیز ٹرینڈز چلا دئے گئے۔
پاکستان میں 20 کروڑ عوام بستے ہیں۔ آبادی کے حساب سے یہ دنیا کا چھٹا بڑا ملک ہے۔ جہاں لوگوں کی ایک کثیر تعداد سوشل میڈیا استعمال کرتی ہے۔ جس میں فیس بک اور ٹویٹر سر فہرست ہے۔ اتنے بڑے پلیٹ فارم پر اس قسم کی غیر اخلاقی اور سطحی ایکٹیویٹی قوم کی مجموعی اخلاقی گراوٹ کی طرف نشاندہی کررہی ہے۔ جس کا سدباب ضروری ہے۔