Umair Maqsood
محفلین
سونا
تم کہتے ہو آفتاب ابھرا
میں کہتا ہوں جل رہا ہے سونا
پیڑوں سے گزر رہی ہیں کرنیں
ہاتھوں سے نکل رہا ہے سونا
مشرق کی تمازتِ اَنا سے
مغرب میں پگھل رہا ہے سونا
تم کہتے ہو آفتاب ابھرا
میں کہتا ہوں جل رہا ہے سونا
پیڑوں سے گزر رہی ہیں کرنیں
ہاتھوں سے نکل رہا ہے سونا
مشرق کی تمازتِ اَنا سے
مغرب میں پگھل رہا ہے سونا