میم الف
محفلین
اگر یہ سوچ لیا ہے کہ کر دکھاؤ گے
تو کر دکھاؤ مری جان! سوچتے کیا ہو؟
متاعِ دل کو لٹانے کی تم نے ٹھانی ہے
پھر اِس میں نفع ہو‘ نقصان‘ سوچتے کیا ہو؟
جو فاصلہ ہے نا! وہ فیصلے سے کٹتا ہے
بنا چلے ہو پریشان‘ سوچتے کیا ہو؟
فرازِ کوہ پہ تم کو نگاہ رکھنی ہے
عمیق کتنی ہے ڈھلوان‘ سوچتے کیا ہو؟
اتار دی ہیں اگر کشتیاں سمندر میں
پھر آئے لہر کہ طوفان‘ سوچتے کیا ہو؟
ابھی تو حال ہے‘ ماضی نہیں‘ نہ مستقبل
ابھی سے ہو گئے ہلکان‘ سوچتے کیا ہو؟
تمھیں تو منزلِ مقصود پر پہنچنا ہے
سفر کٹھن ہے کہ آسان‘ سوچتے کیا ہو؟
تو کر دکھاؤ مری جان! سوچتے کیا ہو؟
متاعِ دل کو لٹانے کی تم نے ٹھانی ہے
پھر اِس میں نفع ہو‘ نقصان‘ سوچتے کیا ہو؟
جو فاصلہ ہے نا! وہ فیصلے سے کٹتا ہے
بنا چلے ہو پریشان‘ سوچتے کیا ہو؟
فرازِ کوہ پہ تم کو نگاہ رکھنی ہے
عمیق کتنی ہے ڈھلوان‘ سوچتے کیا ہو؟
اتار دی ہیں اگر کشتیاں سمندر میں
پھر آئے لہر کہ طوفان‘ سوچتے کیا ہو؟
ابھی تو حال ہے‘ ماضی نہیں‘ نہ مستقبل
ابھی سے ہو گئے ہلکان‘ سوچتے کیا ہو؟
تمھیں تو منزلِ مقصود پر پہنچنا ہے
سفر کٹھن ہے کہ آسان‘ سوچتے کیا ہو؟