فرحت کیانی
لائبریرین
اصل ترکیب تو ذرا مختلف ہے لیکن وہی بات کہ تخریب کاری کیے بغیر کام کیا ہی نہیں جاتا۔
اجزائے ترکیبی:
دودھ: ایک لٹر
رنگ دار سویاں: آدھا پیکٹ (پسند پر منحصر ہے۔ مقدار کچھ زیادہ بھی کی جا سکتی ہے)
کسٹرڈ پاوڈر (اپنی پسند یا پھر کھانے والوں کی پسند کا ذائقہ۔ لیکن کئی بار ایسا بھی ہوتا ہے کہ دکاندار صاحبان کی پسند کا ذائقہ لینا پڑ جاتا ہے کیونکہ اور کچھ ملتا ہی نہیں) : تین سے چار کھانے کے چمچ
جیلی (پسند کے سلسلے میں اوپر والے جملے پڑھ لیے جائیں ): ایک پیکٹ
بالائی: ایک چھوٹا پیکٹ۔( اگر ان دنوں حفظان صحت پردھیان دیا جا رہا ہے تو بھی چھوٹا پیکٹ کچھ ایسا خطرناک نہیں ہے )۔
پھل (اپنی پسند کے۔ لیکن اگر آپ میری طرح پاکستان میں رہائش پذیر ہیں تو پھل کا بل ادا کرنے والوں کی جیب کی پسند پر چلنا پڑے گا۔): مقدار بھی اسی پسند کے مطابق ہی ہو گی لیکن عموما ایک لٹر دودھ کے لیے تین کیلے، دو سیب ، ایک آم ، ایک گھچا انگوروں کا بہت ہیں )۔
مکس فروٹ ٹن: چھوٹا یا درمیانہ۔ بقیہ ہدایت کے لیے اوپر پھلوں کے ساتھ لکھہ گئی تفصیل پڑھ لی جائے۔
چینی(حسب پسند ): اگر یہ بھی بوجہ مہنگائی یا ذخیرہ اندوزی جیب پر اثر انداز ہو رہی ہو تو سے کم استعمال کریں اور وجہ یہ بتائیں کہ آپ زیادہ چینی کے صحت پر اثرات سے اب کھانے واں کا بچاو چاہتے ہیں۔
ترکیب:
1۔ رنگین سویاں پیکٹ پر لکھی ہدایات کے مطابق ابال لیں اور پانی نچوڑ لیں۔ جیلی بھی پیکٹ پر لکھی ہدایات کے مطابق بنا لیں اور کسی برتن میں ڈال کر عام درجہ حرارت پر جمنے کے لیے رکھ دیں۔ اور اگر آپ جلدی میں ہیں اور خوش قسمت ہیں کہ یا تو بجلی جاتی ہی نہیں یا اگر جاتی بھی ہے تو اس وقت آپ کو کمپنی دینے کے لیے موجود ہے تو فریج میں بھی جما سکتے ہیں۔
2۔ ایک لٹر دودھ سے آدھا کپ نکال کر رکھ لیں اور باقی دودھ کو ابلنے کے لیے رکھ دیں۔ چینی بھی شامل کر لیں۔
3۔ آدھے کپ دودھ میں کسٹرڈ پاوڈر کے تین سے چار چمچ ڈال کر اچھی طرح حل کر لیں۔
4۔ دودھ ابلنے لگے تو کسٹرڈ ملے دودھ کو آہستہ آہستہ اس ابلتے دودھ میں شامل کریں اور اس دوران دوسرے ہاتھ سے دودھ کے برتن میں چمچہ ہلاتے رہیں تا کہ شامل کردہ کسٹرڈ اچھی طرح حل ہو جائے۔
5۔ درمیانی آنچ پر کسٹرڈ کو گاڑھا کر لیں۔ جب مناسب حد تک گاڑھا ہونے لگے تو ابلی ہوئی سویوں میں سے کچھ اس شامل کر لیں۔ یہ آپشنل ہے۔ چاہے تو شامل نہ کریں اور بعد میں اکٹھی ڈال لیں۔ میں اس لیے شامل کرتی ہوں کہ مکس کر کے کسٹرڈ کا رنگ مزے کا لگنے لگتا ہے اور آپ کام کرتے بور نہیں ہوتے۔
6۔ کسٹرڈ گاڑھا ہو جائے تو چولھے سے اتار لیں۔ چند لمحے ہلکا سا ٹھنڈا ہونے دیں۔ اور پھر تھوڑا سا حصہ ایک کھلے منہ کے برتن یا ڈونگے میں نکال لیں۔
7۔ فروٹ کاٹ لیں. برتن میں نکالے ہوئے کسٹرڈ میں کچھ سویاں ، تھوڑی سی کریم اور کچھ فروٹ شامل کریں اور بیٹر کے ساتھ اس کو اچھی طرح پھینٹیں۔ الیکٹرک بیٹر اس کے لیے بہترین چناو ہے اور اگر یہ دستیاب نہ ہو تو بلینڈر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ بلینڈر بھی موجود نہ ہو تو انڈہ پھینٹنے والے چمچ سے بھی کام لیا جا سکتا ہے۔
8۔ آہستہ آہستہ مزید سویاں ، کریم اور پھل شامل کر کے پھینٹیں۔
9۔ اب اگر اسی برتن میں پیش کرنا ہے تو آخری مرحلے کے طور پر سجاوٹ کا آغاز کریں۔ ورنہ دوسرے برتن میں نکال لیں۔
10۔ ٹن فروٹ اور بچے ہوئے تازہ پھلوں سے کسٹرڈ کے اوپر تہہ لگائیں۔ خشک میوہ جات شامل کریں۔ جیلی اوت بچی ہوئی کریم سے بھی سجاوٹ کر لیں۔
11۔ فریج میں ٹھنڈا کر کے پیش کریں۔
کچھ لوگ سب سے اوپری تہہ میں جام شیریں یا روح افزا بھی شامل کر لیتے ہیں۔
تازہ پھل بلینڈ کرنے سے کچھ دیر پہلے کاٹیں خصوصا کیلا اور سیب کالے ہو جاتے ہیں۔
تازہ کیلے کو گارنشنگ کے لیے صرف اس وقت شامل کریں اگر فوری کھانے کا ارادہ ہو۔ زیادہ گھنٹوں یا دنوں کے لیے رکھنا ہو تو تازہ کیلا صرف پھینٹتے ہوئے ہی ڈالیں۔ دوسری صورت میں یہ کسٹرڈ میں پانی چھوڑ دے گا۔
اگر اس بات کا خطرہ ہو کہ آپ کے حصے میں کچھ نہیں آئے گا تو پھینٹتے ہوئے تھوڑا سا پلیٹ میہ نکال کے چکھ لیں۔ لیکن احتیاط لازمی ہے کہ گھر کا کوئی بھیدی جیو موبائل والوں کی طرح فون اٹھائے آپ کی ٹوہ میں موجود نہ ہو۔
تصویر کچھ دیر شامل کروں گی کہ یہ پوسٹ ہی چار گھنٹوں میں مکمل ہوئی ہے۔
اجزائے ترکیبی:
دودھ: ایک لٹر
رنگ دار سویاں: آدھا پیکٹ (پسند پر منحصر ہے۔ مقدار کچھ زیادہ بھی کی جا سکتی ہے)
کسٹرڈ پاوڈر (اپنی پسند یا پھر کھانے والوں کی پسند کا ذائقہ۔ لیکن کئی بار ایسا بھی ہوتا ہے کہ دکاندار صاحبان کی پسند کا ذائقہ لینا پڑ جاتا ہے کیونکہ اور کچھ ملتا ہی نہیں) : تین سے چار کھانے کے چمچ
جیلی (پسند کے سلسلے میں اوپر والے جملے پڑھ لیے جائیں ): ایک پیکٹ
بالائی: ایک چھوٹا پیکٹ۔( اگر ان دنوں حفظان صحت پردھیان دیا جا رہا ہے تو بھی چھوٹا پیکٹ کچھ ایسا خطرناک نہیں ہے )۔
پھل (اپنی پسند کے۔ لیکن اگر آپ میری طرح پاکستان میں رہائش پذیر ہیں تو پھل کا بل ادا کرنے والوں کی جیب کی پسند پر چلنا پڑے گا۔): مقدار بھی اسی پسند کے مطابق ہی ہو گی لیکن عموما ایک لٹر دودھ کے لیے تین کیلے، دو سیب ، ایک آم ، ایک گھچا انگوروں کا بہت ہیں )۔
مکس فروٹ ٹن: چھوٹا یا درمیانہ۔ بقیہ ہدایت کے لیے اوپر پھلوں کے ساتھ لکھہ گئی تفصیل پڑھ لی جائے۔
چینی(حسب پسند ): اگر یہ بھی بوجہ مہنگائی یا ذخیرہ اندوزی جیب پر اثر انداز ہو رہی ہو تو سے کم استعمال کریں اور وجہ یہ بتائیں کہ آپ زیادہ چینی کے صحت پر اثرات سے اب کھانے واں کا بچاو چاہتے ہیں۔
ترکیب:
1۔ رنگین سویاں پیکٹ پر لکھی ہدایات کے مطابق ابال لیں اور پانی نچوڑ لیں۔ جیلی بھی پیکٹ پر لکھی ہدایات کے مطابق بنا لیں اور کسی برتن میں ڈال کر عام درجہ حرارت پر جمنے کے لیے رکھ دیں۔ اور اگر آپ جلدی میں ہیں اور خوش قسمت ہیں کہ یا تو بجلی جاتی ہی نہیں یا اگر جاتی بھی ہے تو اس وقت آپ کو کمپنی دینے کے لیے موجود ہے تو فریج میں بھی جما سکتے ہیں۔
2۔ ایک لٹر دودھ سے آدھا کپ نکال کر رکھ لیں اور باقی دودھ کو ابلنے کے لیے رکھ دیں۔ چینی بھی شامل کر لیں۔
3۔ آدھے کپ دودھ میں کسٹرڈ پاوڈر کے تین سے چار چمچ ڈال کر اچھی طرح حل کر لیں۔
4۔ دودھ ابلنے لگے تو کسٹرڈ ملے دودھ کو آہستہ آہستہ اس ابلتے دودھ میں شامل کریں اور اس دوران دوسرے ہاتھ سے دودھ کے برتن میں چمچہ ہلاتے رہیں تا کہ شامل کردہ کسٹرڈ اچھی طرح حل ہو جائے۔
5۔ درمیانی آنچ پر کسٹرڈ کو گاڑھا کر لیں۔ جب مناسب حد تک گاڑھا ہونے لگے تو ابلی ہوئی سویوں میں سے کچھ اس شامل کر لیں۔ یہ آپشنل ہے۔ چاہے تو شامل نہ کریں اور بعد میں اکٹھی ڈال لیں۔ میں اس لیے شامل کرتی ہوں کہ مکس کر کے کسٹرڈ کا رنگ مزے کا لگنے لگتا ہے اور آپ کام کرتے بور نہیں ہوتے۔
6۔ کسٹرڈ گاڑھا ہو جائے تو چولھے سے اتار لیں۔ چند لمحے ہلکا سا ٹھنڈا ہونے دیں۔ اور پھر تھوڑا سا حصہ ایک کھلے منہ کے برتن یا ڈونگے میں نکال لیں۔
7۔ فروٹ کاٹ لیں. برتن میں نکالے ہوئے کسٹرڈ میں کچھ سویاں ، تھوڑی سی کریم اور کچھ فروٹ شامل کریں اور بیٹر کے ساتھ اس کو اچھی طرح پھینٹیں۔ الیکٹرک بیٹر اس کے لیے بہترین چناو ہے اور اگر یہ دستیاب نہ ہو تو بلینڈر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ بلینڈر بھی موجود نہ ہو تو انڈہ پھینٹنے والے چمچ سے بھی کام لیا جا سکتا ہے۔
8۔ آہستہ آہستہ مزید سویاں ، کریم اور پھل شامل کر کے پھینٹیں۔
9۔ اب اگر اسی برتن میں پیش کرنا ہے تو آخری مرحلے کے طور پر سجاوٹ کا آغاز کریں۔ ورنہ دوسرے برتن میں نکال لیں۔
10۔ ٹن فروٹ اور بچے ہوئے تازہ پھلوں سے کسٹرڈ کے اوپر تہہ لگائیں۔ خشک میوہ جات شامل کریں۔ جیلی اوت بچی ہوئی کریم سے بھی سجاوٹ کر لیں۔
11۔ فریج میں ٹھنڈا کر کے پیش کریں۔
کچھ لوگ سب سے اوپری تہہ میں جام شیریں یا روح افزا بھی شامل کر لیتے ہیں۔
تازہ پھل بلینڈ کرنے سے کچھ دیر پہلے کاٹیں خصوصا کیلا اور سیب کالے ہو جاتے ہیں۔
تازہ کیلے کو گارنشنگ کے لیے صرف اس وقت شامل کریں اگر فوری کھانے کا ارادہ ہو۔ زیادہ گھنٹوں یا دنوں کے لیے رکھنا ہو تو تازہ کیلا صرف پھینٹتے ہوئے ہی ڈالیں۔ دوسری صورت میں یہ کسٹرڈ میں پانی چھوڑ دے گا۔
اگر اس بات کا خطرہ ہو کہ آپ کے حصے میں کچھ نہیں آئے گا تو پھینٹتے ہوئے تھوڑا سا پلیٹ میہ نکال کے چکھ لیں۔ لیکن احتیاط لازمی ہے کہ گھر کا کوئی بھیدی جیو موبائل والوں کی طرح فون اٹھائے آپ کی ٹوہ میں موجود نہ ہو۔
تصویر کچھ دیر شامل کروں گی کہ یہ پوسٹ ہی چار گھنٹوں میں مکمل ہوئی ہے۔
آخری تدوین: