حفیظ تائب سو بسو تذکرے اے میرِؐ امم تیرے ہیں

محمد بلال اعظم

لائبریرین
سو بسو تذکرے اے میرِؐ امم تیرے ہیں​
اوجِ قوسین پہ ضَو ریز عَلَم تیرے ہیں​
وقت اور فاصلے کو بھی تری رحمت ہے محیط​
سب زمانے ترے، موجود و عدم تیرے ہیں​
جیسے تارے ہوں سرِ کاہکشاں جلوہ فشاں​
عرصۂ زیست میں یوں نقشِ قدم تیرے ہیں​
اہلِ فتنہ کا تعلّق نہیں تجھ سے کوئی​
قافلے خیر کے اے خیر شیم تیرے ہیں​
ہیں تری ذات پہ سو ناز گنہگاروں کو​
کیسے بے ساختہ کہتے ہیں کہ ہم تیرے ہیں​
ہم کو مطلوب نہیں مال و منالِ ہستی​
ہم طلبگار فقط تیری قسم تیرے ہیں​
ناز بردارئ دنیا کی مشقّت میں نہ ڈال​
ہم کہ پروردۂ صد ناز و نعم تیرے ہیں​
ان کی خوشبو سے مہک جائے مشامِ عالم​
میرے دامن میں جو گلہائے کرم تیرے ہیں​
 

الف نظامی

لائبریرین
سو بسو تذکرے اے میرِؐ امم تیرے ہیں
اوجِ قوسین پہ ضَو ریز عَلَم تیرے ہیں

وقت اور فاصلے کو بھی تری رحمت ہے محیط
سب زمانے ترے، موجود و عدم تیرے ہیں

جیسے تارے ہوں سرِ کاہکشاں جلوہ فشاں
عرصۂ زیست میں یوں نقشِ قدم تیرے ہیں

اہلِ فتنہ کا تعلّق نہیں تجھ سے کوئی
قافلے خیر کے اے خیر شیم تیرے ہیں

ہیں تری ذات پہ سو ناز گنہگاروں کو
کیسے بے ساختہ کہتے ہیں کہ ہم تیرے ہیں

ہم کو مطلوب نہیں مال و منالِ ہستی
ہم طلبگار فقط تیری قسم تیرے ہیں

ناز بردارئ دنیا کی مشقّت میں نہ ڈال
ہم کہ پروردۂ صد ناز و نعم تیرے ہیں

ان کی خوشبو سے مہک جائے مشامِ عالم
میرے دامن میں جو گلہائے کرم تیرے ہیں
 
Top