F@rzana
محفلین
سو خلوص باتوں میں سب کرم خیالوں میں
بس ذرا وفا کم ہے تیرے شہروالوں میں
بس ذرا وفا کم ہے تیرے شہروالوں میں
پہلی بار نظروں نے چاند بولتے دیکھا
ہم جواب کیا دیتے کھوگئے سوالوں میں
ہم جواب کیا دیتے کھوگئے سوالوں میں
رات تیر یادوں نے دل کو اس طرح چھیڑا
جیسے کوئی چٹکی لے نرم نرم گالوں میں
جیسے کوئی چٹکی لے نرم نرم گالوں میں
یوں کسی کی آنکھوں میں صبح تک ابھی تھے ہم
جس طرح رہے شبنم پھول کے پیالوں میں
جس طرح رہے شبنم پھول کے پیالوں میں
میری آنکھ کے تارے اب نہ دیکھ پاؤگے
رات کے مسافر تھے کھوگئے اجالوں میں
رات کے مسافر تھے کھوگئے اجالوں میں