حسان خان
لائبریرین
یہ سب کیمرے کی تصاویر ہیں جنہیں بعد میں ہاتھوں سے رنگا گیا ہے۔ ان میں عرب دنیا کے سب سے بڑے شہر قاہرہ کے عہدِ رفتہ کی ایک جھلک دیکھی جا سکتی ہے۔
منبع
قاہرہ میں جنازے کا منظر
مضافاتی قصبے حلوان میں شادی کے جشن کا منظر
فٹ پاتھی کیفے کے اطراف میں مقامی افراد اور گداگر
عثمانی دور کے بابِ زویلہ (zuweila) سے لوگ گذر رہے ہیں۔
۱۹۱۰ء میں اندرونِ شہر نقل و حمل اس طرح ہوتی تھی۔
تیرہویں صدی عیسوی کے ابتدائی عرصے میں بننے والی قاہرہ کی قلاوون مسجد
قاہرہ کی گلی میں کپڑے لٹکے ہوئے ہیں۔
۱۱۲۵ء میں فاطمی دور میں بننے والی الاقمر مسجد کا ورودی دروازہ
قاہرہ کی گلی میں آدمی چل پھر رہے ہیں۔
قاہرہ کا ایک بازار
قاہرہ کی ایک مسقف (یعنی چھت والی) گلی
حلوان میں مشروب فروخت ہو رہے ہیں۔
حلوان کے ٹھیلے والے
کسی تہوار کا منظر
ختم شد!
منبع
قاہرہ میں جنازے کا منظر
مضافاتی قصبے حلوان میں شادی کے جشن کا منظر
فٹ پاتھی کیفے کے اطراف میں مقامی افراد اور گداگر
عثمانی دور کے بابِ زویلہ (zuweila) سے لوگ گذر رہے ہیں۔
۱۹۱۰ء میں اندرونِ شہر نقل و حمل اس طرح ہوتی تھی۔
تیرہویں صدی عیسوی کے ابتدائی عرصے میں بننے والی قاہرہ کی قلاوون مسجد
قاہرہ کی گلی میں کپڑے لٹکے ہوئے ہیں۔
۱۱۲۵ء میں فاطمی دور میں بننے والی الاقمر مسجد کا ورودی دروازہ
قاہرہ کی گلی میں آدمی چل پھر رہے ہیں۔
قاہرہ کا ایک بازار
قاہرہ کی ایک مسقف (یعنی چھت والی) گلی
حلوان میں مشروب فروخت ہو رہے ہیں۔
حلوان کے ٹھیلے والے
کسی تہوار کا منظر
ختم شد!