محمد خلیل الرحمٰن
محفلین
آج “سو لفظوں کی کہانی “ کے نام سے اس سلسلے کا آغاز کررہے ہیں ۔ امید ہے دیگر محفلین بھی اس میں اپنا حصہ ڈالیں گے۔
گلی میں پہنچا تو وہاں کا منظر دیکھ کر اس کا خون کھول اٹھا۔ اس کی بہن اپنے چاہنے والے کے ہاتھوں میں ہاتھ ڈالے کھڑی شرما شرما کر باتیں کر رہی تھی۔ اس نے گھر میں داخل ہوکر باورچی خانے سے کچھ مٹھی میں دبایا اور باہر کی جانب لپکا۔
1-ہیر رانجھا
محمد خلیل الرحمٰن
اسے فلم اچھی لگی۔ وارث شاہ نے کرداروں کو لازوال بنادیا۔ ادھر فلم بنانے والوں نے بھی کہانی کے ساتھ خوب انصاف کیا تھا۔ہیر کیا من موہنی مورت تھی۔ رانجھا بھی خوش شکل تھا، البتہ کیدو کا انتخاب تو لاجواب تھا۔شکل ہی سے منحوس لگتا تھا۔محمد خلیل الرحمٰن
گلی میں پہنچا تو وہاں کا منظر دیکھ کر اس کا خون کھول اٹھا۔ اس کی بہن اپنے چاہنے والے کے ہاتھوں میں ہاتھ ڈالے کھڑی شرما شرما کر باتیں کر رہی تھی۔ اس نے گھر میں داخل ہوکر باورچی خانے سے کچھ مٹھی میں دبایا اور باہر کی جانب لپکا۔
آخری تدوین: