ملک حبیب
محفلین
( سرگزشت )
میں جب سے ہوش کے آنگن میں اُترا
ہوں تو دیکھا ہے
مِرے چاروں طرف پھرتے ہوئے اجسام مُردہ ہیں
جِنھیں مُفلس کے رونے سے
کِسی کی جان کھونے سے
یہ چہرے زَرد ہونے سے
کوئی مطلب نہیں ہوتا
اُنھیں حِرص و ہَوس ، بُغض و حَسد اور
بُھوک کے ظالم گِدھوں نے
نوچ کھایا ہے۔۔
مُجھے پہروں جَلایا ہے
اب اِن لاشوں میں رہ کر پیار کی
امن و مُحبت کی
ہَوا میں ایک لمحہ سانس
لینے کو تَرستا ہوں
مُسلسل ہی بَرستا ہوں ۔۔۔
ملک حبیب
میں جب سے ہوش کے آنگن میں اُترا
ہوں تو دیکھا ہے
مِرے چاروں طرف پھرتے ہوئے اجسام مُردہ ہیں
جِنھیں مُفلس کے رونے سے
کِسی کی جان کھونے سے
یہ چہرے زَرد ہونے سے
کوئی مطلب نہیں ہوتا
اُنھیں حِرص و ہَوس ، بُغض و حَسد اور
بُھوک کے ظالم گِدھوں نے
نوچ کھایا ہے۔۔
مُجھے پہروں جَلایا ہے
اب اِن لاشوں میں رہ کر پیار کی
امن و مُحبت کی
ہَوا میں ایک لمحہ سانس
لینے کو تَرستا ہوں
مُسلسل ہی بَرستا ہوں ۔۔۔
ملک حبیب
آخری تدوین: