انشا اللہ خان انشا سُنتے ہیں پِھر چُھپ چُھپ اُنکے گھر میں آتے جاتے ہو


سُنتے ہیں پِھر چُھپ چُھپ اُنکے گھر میں آتے جاتے ہو

اِنشاؔ صاحب! ناحق جی کو وحشت میں اُلجھاتے ہو

دل کی بات چُھپانی مُشکل، لیکن خُوب چُھپاتے ہو

بَن میں دانا، شہر کے اندر، دِیوانے کہلاتے ہو

بے کَل بے کَل رہتے ہو، پر محفل کے آداب کے ساتھ

آنکھ چُرا کر دیکھ بھی لیتے ہو، بَھولے بھی بن جاتے ہو

پِیت میں ایسے لاکھ جَتن ہیں، لیکن اِک دن سب ناکام

آپ جہاں میں رُسوا ہو گے، وعظ ہمیں فرماتے ہو

ہم سے نام جنُوں کا قائم، ہم سے دَشت کی آبادی

ہم سے درد کا شِکوہ کرتے، ہم کو زخم دِکھاتے ہو؟



اِبنِ اِنشاؔ

 

کاشفی

محفلین
بے کَل بے کَل رہتے ہو، پر محفل کے آداب کے ساتھ
آنکھ چُرا کر دیکھ بھی لیتے ہو، بَھولے بھی بن جاتے ہو

عمدہ جناب!
 

طارق شاہ

محفلین
ابن انشا اور انشاالله خاں انشا ، دو مختلف ادوار ، اور افکار کے شاعر ہے ، شاید یکجا کردیا ہے آپ نےانہیں
دیکھ لیں :)
تشکّر :):)
 
Top