سپریم کورٹ کا آرڈر پڑھ کر ایسی بڑھک بازیاں پوسٹ کیجیے۔
کون؟ عمران خان نے تو جسٹس کھوسہ کے اقدام کی تعریف کی ہے
جنرل باجوہ کو ایکسٹینشن دینے کا اختیار حکومت کو ہے۔ اگر عدالت اس معاملہ میں پڑ کر حکومت اور آرمی چیف کو ذلیل کرنا چاہتی تھی تو وہ مقصد بھی حاصل کر لیا گیا ہے۔دنیا میں صرف نیازی ہی بے شرم نہیں۔۔۔۔۔۔۔ باجوے کا کہہ رہا ہوں۔۔۔۔۔۔
کل آرمی چیف نے خود کابینہ اجلاس میں شرکت کرکے اپنی ایکسٹینشن والی سمری کا جائزہ لیا۔ اور آج عدالت عظمی نے حکومت کی رہنمائی کرتے ہوئے ۶ ماہ کیلئے ایکسٹینشن بحال کر دی۔ تمام ادارے ایک پیج پر کھڑے ہیں۔ اختلاف کا پراپگنڈہ کرنے والے ایک بار پھر ہاتھ ملتے رہ گئےجیوے میرا کپتان !!
کل آرمی چیف نے خود کابینہ اجلاس میں شرکت کرکے اپنی ایکسٹینشن والی سمری کا جائزہ لیا۔ اور آج عدالت عظمی نے حکومت کی رہنمائی کرتے ہوئے ۶ ماہ کیلئے ایکسٹینشن بحال کر دی۔ تمام ادارے ایک پیج پر کھڑے ہیں۔ اختلاف کا پراپگنڈہ کرنے والے ایک بار پھر ہاتھ ملتے رہ گئے
حکومت سادہ اکثریت سے ایکٹ پاس کرکے جنرل باجوہ کو غیرمعینہ مدت کیلئے ایکسٹینشن دے سکتی ہے۔ تین دن ذلیل ہو کر آنے والے کئی سال مضبوط کر لیے۔ خان کو سیاست نہیں آتی
کل آرمی چیف نے خود کابینہ اجلاس میں شرکت کرکے اپنی ایکسٹینشن والی سمری کا جائزہ لیا۔ اور آج عدالت عظمی نے حکومت کی رہنمائی کرتے ہوئے ۶ ماہ کیلئے ایکسٹینشن بحال کر دی۔ تمام ادارے ایک پیج پر کھڑے ہیں۔ اختلاف کا پراپگنڈہ کرنے والے ایک بار پھر ہاتھ ملتے رہ گئے
جنرل باجوہ کو ایکسٹینشن دینے کا اختیار حکومت کو ہے۔ اگر عدالت اس معاملہ میں پڑ کر حکومت اور آرمی چیف کو ذلیل کرنا چاہتی تھی تو وہ مقصد بھی حاصل کر لیا گیا ہے۔
پارٹی آفیشل اکاؤنٹ مطلب کیسے کر لیتے ہو یار آخر کیسے؟
پھر سویلین بالادستی کس نے قائم کی ؟ویسے کسی نے ٹھیک کہا کہ تم لوگوں نے باجوے کو شٹل کارک بنا رکھا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چیف جسٹس کے مطابق آئین و قانون میں آرمی چیف کی مدت ملازمت سرےسے موجود ہی نہیں۔ آج جو حکومت نے ایکسٹینشن کی سمری عدالت میں جمع کروائی تھی اس میں بھی تین سال لکھا دیکھ کر چیف جسٹس نے یہی کہا تھا کہ یہ غیرقانونی ہے۔ جب تک ا س حوالہ سے قانون سازی نہیں ہو جاتی تب تک تقرری، توسیع و ریٹارئرمنٹ کی کوئی حد متعین نہیں کی جا سکتی۔باجوہ صاحب کو کافی حد تک ڈی مورالائز کر دیا گیا ہے؛ ان کا انرجی لیول کم ہوگیا ہو گا۔ اب انہیں ایکسٹینشن کی قلیل مدتی گلوکوز چڑھائی گئی ہے۔ جب آنکھیں کھولیں گے تو سوچیں گے ضرور کہ اس ایکسٹینشن کی چاہ میں ادارے کی ساکھ کو کس حد تک داؤ پر لگا دیا۔ ہماری دانست میں، فوج ایسے باوقار ادارے کے لیے ضروری ہے کہ ان امور کو خود طے کرے اور اپنے چیفس کو پابند رکھے کہ وہ ایکسٹینشن لینے سے حتی المقدور گریز کریں کیونکہ اس طرح کئی اور جرنیلوں کا حق مارا جاتا ہے اور وہ جی میں تو خوب کڑھتے ہوں گے کہ زندگی بھر کی محنت اور لگن کے بعد جب ٹاپ موسٹ لیول پر جانے کا وقت آتا ہے تو ایک ہی فرد کو بار بار دولہا بنا دیا جاتا ہے۔
نونی ٹونز کی آج توقعات کے عین خلاف جنرل باجوہ کی ایکسٹینشن بحال ہوئی ہے۔ شدت غم سے نڈھال ہیں۔ مزید غمگین نہ کریںیہ نونی حضرات بڑھ چڑھ کر تجزیہ جات پیش کیے جا رہے ہیں، ذرا اپنے لیڈر کی بھی خبر دیں کہ کہاں ہے، کیوں باہر گیا اور ہسپتال میں کیوں داخل نہیں ہے ؟؟؟
تحریک عدم اعتماد فلاپیہ نونی حضرات بڑھ چڑھ کر تجزیہ جات پیش کیے جا رہے ہیں، ذرا اپنے لیڈر کی بھی خبر دیں کہ کہاں ہے، کیوں باہر گیا اور ہسپتال میں کیوں داخل نہیں ہے ؟؟؟