محمد خرم یاسین
محفلین
آہنی جنگلوں میں قید۔۔۔ سچ!
اور اس پر پڑے تالے
بڑے بڑے والے
جن پر داروغہ بدلتے ہیں
میرے وطن میں چلتے ہیں!
اور اس پر پڑے تالے
بڑے بڑے والے
جن پر داروغہ بدلتے ہیں
میرے وطن میں چلتے ہیں!
کڑوا سچ لکھا۔۔۔۔
واہ ۔ ۔ ۔ سینے میں داغ جلتے ہیں - کیسے کیسے غم درون پلتے ہیں ۔ ۔ ۔آہنی جنگلوں میں قید۔۔۔ سچ!
اور اس پر پڑے تالے
بڑے بڑے والے
جن پر داروغہ بدلتے ہیں
میرے وطن میں چلتے ہیں!
آہنی جنگلوں میں قید۔۔۔ سچ!
اور اس پر پڑے تالے
بڑے بڑے والے
جن پر داروغہ بدلتے ہیں
میرے وطن میں چلتے ہیں ۔
زبردست بہت اعلی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بھوک افلاس کے سائے میں غریب کے بچے پلتے ہیں۔
نوازش جزاک اللہواہ ۔ ۔ ۔ سینے میں داغ جلتے ہیں - کیسے کیسے غم درون پلتے ہیں ۔ ۔ ۔