سڑک بننے میں برگد کٹ گیا ہے ۔۔۔

سکوں اب گاؤں میں بھی گھٹ گیا ہے۔
سڑک بننے میں برگد کٹ گیا ہے۔
٭٭٭
اسے فرصت کہاں جو خود کو ڈھونڈے۔
وہ گھر والوں میں ایسے بٹ گیا ہے۔
٭٭٭
اب ہر منزل پہ خود کو دیکھتا ہوں۔
حجاب آخر نظر سے ہٹ گیا ہے۔
٭٭٭
یہ کس کا نام لے کر چل پڑے تھے۔
زمانہ راستوں میں کٹ گیا ہے۔
٭٭٭
میں اپنے سامنے کیا آ رکا ہوں۔
کوئی بادل سا جیسے چھٹ گیا ہے۔
٭٭٭
سفر کی اور اب کیا ہو نشانی۔
یہ سر جو کہکشاں سے اٹ گیا ہے۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
واہ بہت اچھا۔
اب ہر منزل پہ خود کو دیکھتا ہوں۔
حجاب آخر نظر سے ہٹ گیا ہے۔
یہاں اب کا ب درست نہیں ہر کے ہ سے مل کر ھ کی طرح بگڑ سارہا ہے۔ جیسے ۔ابھر۔ اسے درست کر نا چاہیے۔
 
بڑی عنایت حضرات۔ سید عاطف صاحب کا مشورہ بہت مناسب ہے۔ جواب میں تاخیر کی معذرت چاہتا ہوں۔ مصروفات کچھ غیر معمولی طور پر زیادہ تھیں۔
 
Top